مریم نواز کے 60،60 صفحات کے اشتہارات پر تجزیہ کاروں کی شدید تنقید
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 26 فروری2025ء) مریم نواز کے 60،60 صفحات کے اشتہارات پر تجزیہ کاروں کی شدید تنقید، تحقیقات کا مطالبہ کر دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق جرمن خبر رساں ادارے ڈی ڈبلیو کی جانب سے وزیر اعلٰی پنجاب مریم نواز کی غیر معمولی اشتہارات کی مہم کے حوالے سے رپورٹ شائع کی گئی ہے۔ ڈی ڈبلیو سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان کے سینئر صحافیوں اور تجزیہ کاروں نے اس حوالے سے شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
سینئیر تجزیہ کار اور پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلٹس (پی ایف یو جے) کے سابق صدر مظہر عباس نے ڈی ڈبلیو کو بتایا کہ اشتہاری مواد کو خبروں کی شکل میں پیش کرنے کا کسی صورت دفاع نہیں کیا جا سکتا۔ ان کے بقول، '' یہ قارئین کو گمراہ کرنے کی ایک کوشش ہے۔ ترقیاتی منصوبوں کی تفصیلات عوام کو فراہم کرنے کا اختیار تو حکومت کے پاس ہے لیکن اس کی آڑ میں بھاری رقوم میڈیا مالکان کو دینے کا نہیں۔(جاری ہے)
‘‘ مظہر عباس کا کہنا تھا کہ سرکاری اشتہارات حکومت کے پاس ہونے ہی نہیں چاہییں کیونکہ حکومتیں اکثر ان کا منصفانہ استعمال نہیں کرتیں بلکہ اسے سچ کو روکنے کے لیے بطور ہتھیار استعمال کرتی ہیں۔ سینئر تجزیہ کار امتیاز عالم نے ڈی ڈبلیو کو بتایا کہ ساٹھ ساٹھ صفحات کے سپلیمنٹ جن اخبارات کو دیے گئے ہیں ان کی معاشرے میں سرکولیشن کوئی زیادہ نہیں ہے۔ ان کے بقول، ''پنجاب حکومت کچھ زیادہ ہی پراپیگنڈہ کر رہی ہے۔ وہ چند ایمبولینسیں چلا کر پورے صوبے میں ایمبولینس سروس شروع کرنے کا تاثر دیتے ہیں۔ چند ہزار طلبا کو وظائف دے کر سارے طلبہ کی مدد کا تاثر دینے کی کوشش کرتے ہیں۔ اور یوں لگتا ہے جیسے تمام کسانوں کو کسان کارڈ اور دیگر مراعات مل گئی ہیں۔‘‘ کارپوریٹ کنسلٹنٹ مہوش خان کا کہنا تھا کہ ہر منصوبے کو اپنا نام دینا اور ہر جگہ اپنے نام کی تختی لگانا اور ہر منصوبے کی تشہیر پر ضرورت سے زیادہ فوکس کرکے اپنے آپ کی تشہیر کرنا کوئی اچھا رجحان نہیں ہے۔ ان کے بقول، ''امیج بلڈنگ کا درست طریقہ یہ ہے کہ پہلے بلڈنگ ٹھیک کی جائے پھر اس کی اطلاع عوام کو دی جائے۔‘‘ پی ایف یو جے کے سابق نائب صدر نواز طاہر نے کہا کہ وزیراعلیٰ مریم نواز کو عوام کا پیسہ اپنی مرضی کے میڈیا مالکان کو دینے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔ اس بارے میں وضاحت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا، '' یہ کام ایک ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب کئی اخباری اداروں میں کارکن صحافیوں کو بروقت تنخواہ نہیں مل رہی ہے۔ اور جو لوگ حکومت سے بھاری رقوم لے رہے ہیں وہ کس طرح حکومتی خامیوں پر تنقید کر سکیں گے۔ ‘‘ امتیاز عالم کا کہنا ہے کہ "اصل میں اس بات کی تحقیق ہونی چاہیے کہ عوام کا پیسہ خرچ کرکے اخبارات اور دیگر میڈیا پر جو مواد دیا شائع کیا جا رہا ہے اس میں کتنا سچ ہے اور پنجاب حکومت نے اپنی تشہیری مہم کے دوران ایک سال میں کتنے پیسے خرچ کیے ہیں؟۔".ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے مریم نواز ڈی ڈبلیو کا کہنا
پڑھیں:
پہلے لیڈر اور نظریے کی گاڑی چلاتا تھا اور اب مریم کی گاڑی چلانے کیلئے بہت سارے لوگ ہیں: کپٹن صفدر کا وی لاگ میں سوال کا جواب
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )سینئر صحافی اعزاز سید نے اپنے وی لاگ میں انکشاف کیاہے کہ کیپٹن صفدر نے مریم نواز کی گاڑی نہ چلانے کے سوال کے جواب میں کہا کہ میں پہلے ایک لیڈر اور نظریے کی گاڑی چلاتا تھا ، اب مریم کی گاڑی چلانے والے بہت سارے ہیں ، وہ ناراضگی کا اظہار کر رہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق اعزاز سید نے بتایا کہ کیپٹن صفدر نے ایک یوٹیوب چینل ’ ہل ٹاکس‘ کو انٹرویو دیاہے جس میں انہوں نے نیا پنڈورا باکس کھول دیا ہے ، کیپٹن صفدر کا تعلق مڈل کلاس سے ہے ، اس کی شادی ایک بڑے گھر میں ہوئی، یہ بہت ہی سیدھی بات کرنے والا شخص ہے اور وفادار بھی ہے ، انہوں نے کلثوم نواز کے ساتھ جیل کاٹی، ووٹ کو عزت دو کی تحریک میں نوازشریف کا ساتھ دیا اور گرفتاریاں دیں، اس وقت بہت واضح نظر آتے تھے آج کل نظر بھی نہیں آتے ۔
عمران خان کو دس سال قید نہیں بلکہ آرٹیکل 6 کے تحت عمر قید یا سزائے موت ہو سکتی ہے: نجم ولی خان کا تجزیہ
انٹرویو کے دوران کیپٹن صفدر سے سوال کیا گیا کہ پہلے آپ مریم نواز کی گاڑی چلاتے تھے اب نہیں چلاتے ؟جس پر کیپٹن صفدر نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ میں پہلے ایک لیڈر اور ایک نظریے کی گاڑی چلاتا تھا ،( یعنی لیڈر نوازشریف، اور نظریہ نوازشریف اور مریم نواز مراد ہے )، اب مریم کی گاڑی چلانے والے بہت سارے ہیں، وہ ناراضگی کا اظہار کر رہے ہیں۔
اعزاز سید کا کہناتھا کہ اگر پوچھا جائے تو ان کے اردگرد کے لوگ کہیں گے کہ وہ مریم سے ناراض نہیں ہیں اور نہ ہی غصے کا اظہار کر رہے ہیں، ارد گرد کے لوگ بھی تو مریم نے ہی منتخب کیئے ۔ جب نوازشریف وزیراعظم تھے اور نوازشریف کے سیکرٹری ٹو پرائم منسٹر فواد حسن فواد تھے ، تو کیپٹن صفدر نے ان کے خلاف ہی پوری تقریر کر دی تھی ۔
9 مئی واقعہ شریف،زرداری اور عاصم رجیم کی بنیاد تھی، معید پیرزادہ
کپٹن صفدر مریم نواز سے ناراض، کہا مریم کی گاڑی چلانے والے اب بہت سے ہیں، میں پہلے ایک لیڈر اور نظریے کی گاڑی چلاتا تھا، کیپٹن ر صفدر نے مریم نواز سے ناراضگی کا اظہار کر دیا، اعزاز سید pic.twitter.com/DJC2uVK11z
— Ehtsham Kiani (@ehtshamkiani) July 23, 2025مزید :