گورنر بہتر کام کر رہے، بلاول اور میں خود پنجاب میں بیٹھیں گے: زرداری
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
لاہور (نوائے وقت رپورٹ) صدر زرداری لاہور کا دورہ مکمل کر کے اسلام آباد پہنچ گئے۔ صدر زرداری نے پنجاب اسمبلی میں پیپلز پارٹی کے ارکان سے ملاقات کی۔ نجی ٹی وی کی اندرونی کہانی کے مطابق صدر نے کہا کہ گورنر سلیم حیدر کا کام غلطی کی نشاندہی کر کے ایکشن لینا ہے۔ گورنر پنجاب کی کارکردگی متاثر کن ہے وہ بہتر ہیں، کام کر رہے ہیں۔ بلاول اور میں خود پنجاب میں بیٹھیں گے۔ ہمیں پانی کے مسئلے کو سنجیدہ لینا ہو گا۔ ہر فورم پر اس کی نشاندہی کر چکا ہوں۔ صدر مملکت نے لاہور میں 5 مصروف دن گزارے۔ارکان نے صدر سے شکایت کی کہ بیوروکریسی ہماری بات نہیں سُنتی۔ ایک ایڈیشنل سیکرٹری دیا گیا ہے جس کی کوئی نہیں سُنتا۔ متعلقہ ضلع کا ڈپٹی کمشنر تو کیا اسسٹنٹ کمشنر بھی ایڈیشنل سیکرٹری کی بات نہیں سُنتا۔ صرف لاہور کی عوام اس لئے اربوں روپے لگا کر ہارس اینڈ کیٹل شو کا انعقاد کیا گیا۔ ہم جیت کر ایوان میں آئے لیکن ہمارے کام نہیں ہوتے۔ صدر زرداری نے کہا کہ آپ سب کے تحفظات جائز ہیں۔ ہم نے ہمیشہ ملک و عوام کی جنگ لڑی ہے۔ بلدیاتی الیکشن کی تیاری کریں ہمیں بھرپور کامیابی حاصل کرنا ہو گی۔ پنجاب میں بلدیاتی الیکشن میں تاخیر نہیں ہونی چاہئے۔ صدر نے دریافت کیا کہ جنوبی پنجاب میں بجلی، گیس کہاں مل رہی ہے اور کہاں نہیں؟ ارکان اسمبلی نے بجلی، گیس سے محروم علاقوں کی نشاندہی کی۔ صدر نے کہا سندھ اور بلوچستان کے مسائل حل نہیں ہو رہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
پنجاب میں عوام عدم تحفظ کا شکار ہیں،جماعت اسلامی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251103-05-20
لاہور( نمائندہ جسارت)امیر جماعت اسلامی پنجاب محمد جاوید قصوری نے جماعت اسلامی قصور کے رہنما مجاہد حسین کے جواں سالہ بیٹے معیز حسین کی پیشہ ور مجروموں کے دو گرہوں کے درمیان ہونے والی فائرنگ کے نتیجے میں ہلاکت پر اپنا شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ضلعی انتظامیہ، قانو ن نافذ کرنے والے ادارے، سی سی ڈی عوام کے جان و مال کے تحفظ میں ناکام ہو چکے ہیں۔ عوام کا کوئی پرسان حال نہیں، وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف اور آئی جی پنجاب اس واقعے کا فی الفور نوٹس لے کر ذمہ داران کو انصاف کے کہٹرے میں لائیں۔ انہوں نے کہا کہ لاہور سمیت پورے صوبے میں جرائم پیشہ عناصر دندناتے پھرتے ہیں اور کوئی پوچھنے والا نہیں۔ لاقانونیت کی انتہا ہو چکی ہے۔جس کی لاٹھی اس کی بھینس کا قانون رائج ہے۔پنجاب کے مختلف اضلاع بالخصوص لاہور میں جرائم کی بڑھتی ہوئی وارداتیں خاص طور پر اغوا برائے تاوان، کمسن بچوں کے بداخلاقی کے دوران قتل اور غیر ملکیوں سے ڈکیتی جیسی سنگین وارداتوں میں اضافہ، حکومت پنجاب اور پولیس دونوں کی کارگردگی پر ایک بڑا سوالیہ نشان ہے۔معاشرے میں امن و امان برقرار رکھنا پولیس کے بنیادی فرائض میں شامل ہے لیکن ایسا محسوس ہوتا ہے کہ پولیس افسران اپنی ذمہ داری سے غفلت کے مرتکب ہورہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ آئے روز پوش اور گنجان آباد محلوں اہم تجارتی مراکز میں ڈاکہ زنی دن دیہاڑے گن پوائنٹ پر لوٹ مار وہیکل تھفٹ کی دلیرانہ وارداتوں نے عوام کا جینا دوبھر کر دیا ہے۔جب خوشحالی ہوتی ہے تو جرائم بھی کم ہوتے ہیں۔ جن ممالک یا معاشروں میں غربت، افلاس، ناخواندگی، بے ہنگم آبادی اور لاشعوری مجبوریاں ہوں گی وہاں جرائم کو مستقل قابو نہیں کیا جا سکتا۔