7 سال سے قتل کے مقدمے میں مطلوب خطرناک اشتہاری ملزم سعودی عرب سے گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
7 سال سے قتل کے مقدمے میں مطلوب خطرناک اشتہاری ملزم سعودی عرب سے گرفتار کرلیا گیا۔ ترجمان ایف آئی اے کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ایف آئی اے این سی بی انٹرپول نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے 7 سال سے قتل کے مقدمے میں مطلوب اشتہاری ملزم سعودی عرب سے گرفتار کیا، گرفتار ملزم کی شناخت بسم اللہ کے نام سے ہوئی۔بیان کے مطابق ملزم کو سعودی عرب سے گرفتار کر کے اسلام آباد ایئرپورٹ منتقل کر دیا گیا، گرفتار ملزم کے پی پولیس کو مطلوب تھا۔ایف آئی اے نے بتایا کہ ملزم کے خلاف سال 2018 میں قتل، اقدام قتل کی دفعات کے تحت مقدمہ درج تھا، ملزم کے خلاف تھانہ کھل، لوہر دیر میں مقدمہ درج تھا، ملزم قتل کر کے بیرون ملک فرار ہو گیا تھا، ایف آئی اے این سی بی انٹرپول نے ملزم کی گرفتاری کے لئے ریڈ نوٹس جاری کیا تھا۔ترجمان کے مطابق ملزم کو بعد ازاں ایف آئی اے امیگریشن اسلام آباد نے کے پی پولیس حکام کے حوالے کر دیا، ملزمان کی حوالگی انٹرپول اسلام آباد کی انٹرپول ریاض کے ساتھ قریبی رابطہ کاری کی وجہ سے ممکن ہوئی، جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ این سی بی انٹرپول 24/7 پوری دنیا کے ساتھ رابطے میں ہے، ملزمان کی گرفتاری کے لئے تمام تر وسائل کو بروئے کار لایا جا رہا ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: سعودی عرب سے گرفتار ایف ا ئی اے
پڑھیں:
کراچی: بارودی مواد کے مقدمے کے ملزمان کی رہائی کا حکم
—فائل فوٹواسپیشل ڈیوٹی مجسٹریٹ غربی کراچی نے بارودی مواد برآمدگی کے مقدمے میں گرفتار کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والے ملزمان سرمد علی اور غنی امان چانڈیو کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
بارودی مواد برآمدگی کے مقدمے میں سی ٹی ڈی حکام نے سخت سیکیورٹی میں کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والے ملزمان کو بکتر بند گاڑی میں چہرہ ڈھانپ کر عدالت میں پیش کیا۔
عدالت نے ملزمان سرمد علی اور غنی امان چانڈیو کو رہا کرنے کا حکم دے دیا اور کہا کہ دونوں ملزمان کو ضابطہ فوجداری کے سیکشن 63 کے تحت رہا کرنے کا حکم دیا جاتا ہے اور پولیس کی ایک روزہ راہداری ریمانڈ کی استدعا مسترد کی جاتی ہے۔
سی ٹی ڈی حکام نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان کو حساس ادارے کی معاونت سے مچھر کالونی سے گرفتار کیا گیا ہے، ملزمان سے 2 دستی بم اور بارودی مواد برآمد ہوا ہے، ملزمان کالعدم ایس آر اے میں نوجوانوں کو بھرتی کر کے دہشت گردی کی ترغیب دیتے تھے۔
دورانِ سماعت کراچی بار کے صدر عامر وڑائچ سمیت دیگر وکلاء رہنما بھی وکلائے صفائی کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔
وکلائے صفائی نے ملزمان کو مقدمے سے ڈسچارج کرنے کی درخواست دائر کی۔
ملزمان کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ غنی امان چانڈیو کو اسپتال سے گرفتار کیا گیا ہے، سی ٹی ڈی کی جانب سے بدنیتی کی بنیاد پر مقدمہ درج کیا گیا ہے، تمام شواہد موجود ہیں کہ غنی امان چانڈیو کو اسپتال سے غیر قانونی طور پر گرفتار کیا گیا۔
جس پر عدالت نے وکلائے صفائی کی درخواست منظور کر لی اور دونوں ملزمان کو ضابطہ فوجداری کی دفعہ 63 کے تحت مقدمے سے ڈسچارج کر دیا۔