جاپان نے پاکستان میں بچوں کی تعلیم کے لیے کتنی امداد کا اعلان کیا ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
جاپان نے گرانٹ اسسٹینس فار گراس روٹ ہیومین سیکیورٹی پراجیکٹ (جی جی پی) کے تحت پاکستان میں بچوں کی تعلیم کے لیے بڑی امداد کا اعلان کیا ہے۔
جاپان نے اسلام آباد کے علاقے ترنول میں ترقیاتی منصوبے کے تحت اسکول کی تعمیر کے لیے مقامی این جی او 12.2 ملین روپے کی امداد فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جاپان پاکستان کو مختلف منصوبوں کے لیے کتنی امداد دے گا؟
اس سلسلے اسلام آباد میں جاپان کے سفارتخانے میں جاپان کے سفیر اکاماٹسو شیوچی اور این جی او کے نمائندے کے درمیان معاہدے پر دستخط ہوئے، معاہدے پر دستخط کرنے والی این جی او پاکستان میں کمیونٹی سروسز پروگرام کے تحت تعلیم ، صحت اور انفراسٹرکچر کے شعبے میں کام کر رہی ہے۔
کمیونٹی سروسز پروگرام کے تحت این جی او ترنول کے رمضانیہ محلے میں بچوں کو بہتر تعلیم کی فراہمی کے لیے ایک اسکول تعمیر کرے گی، این جی او اسکول کی تعمیر کے ساتھ اسکول کو فرنیچر بھی مہیا کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانیوں کیلئے جاپان کے ورکنگ ویزوں کا آغاز
اسکول میں نرسری سے لے کر پانچویں جماعت تک لڑکے اور لڑکیوں کو مفت تعلیم دی جائے گی، اسکول کی عمارت فروری 2026 میں مکمل ہوگی۔
تعلیم خوشحال ملک کی بنیاد ہے، جاپانی سفیرمعاہدے پر دستخط کی تقریب میں جاپانی سفیر اکاماٹسو شیوچی نے کہا کہ تعلیم خوشحال ملک کی بنیاد ہے، تعلیم نے جاپان کی معاشی گروتھ میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جاپانی سیٹھ، اووو اووو اور ہم
انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس منصوبے سے پاکستان میں بچوں کے معیار زندگی پر تعلیم کے ذریعے مثبت اثر پڑے گا، جو پاکستان کا مستقبل ہیں۔
جاپانی سفیر نے اس عزم کا اظہار کیا کہ جاپان پاکستان میں انسانی تحفظ کے لیے گرانٹ امداد کے تحت مقامی این جی اوز کو بروقت فنڈز فراہم کرتا رہے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اسکول اسلام اباد اکاماٹسو شیوچی پاکستان ترنول تعلیم جاپان کمیونٹی سروسز پروگرام گرانٹ اسسٹینس فار گراس روٹ ہیومین سیکیورٹی پراجیکٹ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسکول اسلام اباد پاکستان ترنول تعلیم جاپان کمیونٹی سروسز پروگرام پاکستان میں میں بچوں کے تحت کے لیے کیا ہے
پڑھیں:
پاکستان کی نیہا منکانی ٹائم میگزین کی ’100 کلائمیٹ‘ فہرست میں شامل
سندھ کی مڈ وائف نیہا منکانی عالمی شہرت یافتہ جریدے ٹائم نے اپنی سالانہ فہرست ’ٹائم 100 کلائمیٹ 2025‘ میں شامل کر لیا، اور وہ اس فہرست میں شامل واحد پاکستانی خاتون ہیں۔
نیہا منکانی کو فہرست میں ’ڈیفینڈر‘ کے طور پر شامل کیا گیا ہے، جہاں وہ موسمیاتی تبدیلی کے خلاف جدوجہد میں عالمی سطح کے سی ای اوز، وزراء، سربراہان مملکت اور حتیٰ کہ پوپ لیو XIV جیسے بڑے ناموں کے ساتھ جگہ بنانے میں کامیاب ہوئی ہیں۔
نیہا کا ’ماما بیبی فنڈ‘ منصوبہ، جو ساحلی اور موسمیاتی بحران زدہ علاقوں میں خواتین اور بچوں کو جان بچانے والی سہولیات فراہم کرتا ہے، دس سال قبل ایک چھوٹے فنڈ کے طور پر شروع ہوا تھا۔ آج یہ تنظیم کراچی کے باہر بابی آئی لینڈ پر کلینک بھی چلا رہی ہے، جہاں گزشتہ سال 4,000 حاملہ خواتین کا معائنہ کیا گیا اور 200 نوزائدہ بچوں کا علاج کیا گیا۔
مزید برآں، یہ تنظیم ایک ایمبولینس بوٹ بھی چلاتی ہے جو مریضوں کو کیماڑی ہسپتال پہنچاتی ہے۔
ٹائم میگزین کو دیے گئے انٹرویو میں نیہا منکانی نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کی فرنٹ لائن پر موجود برادریوں میں خواتین سب سے زیادہ متاثر ہوتی ہیں، لیکن ان کے مسائل اکثر نظر انداز کیے جاتے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ ماؤں کی دیکھ بھال ایک کم لاگت، مؤثر اور قابل رسائی حل ہے، جو پاکستان جیسے ملک میں نوزائدہ بچوں اور ماؤں کی صحت کے بحران کو کم کر سکتا ہے۔
نیہا منکانی نے قبل ازیں 2023 میں بی بی سی کی ’100 خواتین‘ کی فہرست میں بھی جگہ بنائی تھی، جہاں ان کا نام مشیل اوباما، ایمل کلونی اور ہدہ کیٹن جیسی عالمی شخصیات کے ساتھ شامل تھا۔ انہیں امریکا کے پاکستان مشن سے بھی اعزاز حاصل ہو چکا ہے۔
’ماما بیبی فنڈ‘ 2015 میں قائم کیا گیا، جس کا مقصد مالی امداد کے ذریعے حاملہ خواتین اور نوزائدہ بچوں کی صحت کی سہولیات فراہم کرنا ہے۔ نیہا منکانی انٹرنیشنل کانفیڈریشن آف مڈ وائفز میں ہیومینیٹرین انگیجمنٹ اور کلائمیٹ ایڈوائزر بھی ہیں اور انہوں نے کراچی کے ہائی رسک وارڈ میں 16 سال کام کیا، جس دوران انہوں نے ساحلی جزیروں کی خواتین کی ضروریات کو قریب سے سمجھا۔