وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اور وزیرخوراک کے خلاف پروپیگنڈے کا انکشاف، کون کررہا ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
خیبرپختونخوا کے وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو نے کہا ہے کہ محکمہ خوراک کو ایک منظم ایجنڈے کے تحت مسلسل بدنام کیا جا رہا ہے۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر خوراک نے کہا کہ وفاقی حکومت خیبرپختونخوا کو اس کا جائز حق فراہم نہیں کر رہی، جس کے باوجود حکومت خیبرپختونخوا نے ایک سالہ اچھی کارکردگی دکھائی ہے جس کی رپورٹ بہت پبلک کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ کروڑوں روپے خرچ کرکے فارم 47 کی پیداوار سے توجہ ہٹانے کے لیے نامعلوم عناصر بدعنوانی کا پروپیگنڈا کر رہے ہیں۔
نہوں نے کہا کہ کچھ نامعلوم عناصر کروڑوں روپے خرچ کرکے مسلسل بغیر ثبوت کے صوبائی وزراء اور وزیر اعلیٰ کے خلاف کرپشن کا پروپیگنڈا کر رہے ہیں۔
ظاہر شاہ طورو نے کہا کہ ان کے خلاف پروپیگنڈا ناکام ہونے کے بعد اب وزیر اعلیٰ کو بھی نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہماری پارٹی میں اندرونی احتساب کا عمل جاری ہے، جو کسی اور سیاسی جماعت میں نہیں ہو رہا۔
صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ جن لوگوں نے عمران خان کو جیل میں قید کر رکھا ہے، ان سے خیبرپختونخوا حکومت کی ایک سالہ کارکردگی ہضم نہیں ہو رہی صوبائی وزیر نے وضاحت کی کہ خیبرپختونخوا حکومت نے گندم کی خریداری وفاقی حکومت کے مقرر کردہ نرخوں پر کی ہے اور مقامی کاشتکاروں سے گندم خرید کر صوبے کو 9 ارب روپے کی بچت دی گئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر یہ بچت جرم ہے، تو یہ جرم ہم کرتے رہیں گے۔ وزیر خوراک نے اس بات کی بھی وضاحت کی کہ اب تک نہ وزیر اعلیٰ اور نہ انکے بھائی نے ان کے محکمے کے امور میں کوئی مداخلت نہیں کی۔ ظاہر شاہ طورو کا یہ بھی کہنا تھا کہ صوبائی حکومت نے معیاری گندم خریدی ہے اور اگر کسی کے پاس بدعنوانی کے ثبوت ہیں وہ سامنے لے آئے ہم سزا کیلئے تیار ہیں۔
انہوں نے 40 کنال زمین کے الزام کو جھوٹا قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کے خاندان کو بھی اس کا علم نہیں اور وہ اللہ کو حاضر ناظر جان کر کہتے ہیں کہ اس الزام میں کوئی صداقت نہیں۔ انہوں نے چیلنج دیا کہ اگر ان پر لگایا گیا الزام ثابت ہو گیا، تو وہ ہر قسم کی سزا کے لیے تیار ہیں۔
رمضان میں مہنگائی اور غیر معیاری خوردونوش اشیاء کی تدارک کے حوالے سے ظاہر شاہ طورو کا کہنا تھاکہ خیبرپختونخوا فوڈ اتھارٹی میں خصوصی شکایات سیل قائم کیا گیا عوام سے اپیل کی کہ جہاں بھی گراں فروشی ہو، اس کی نشاندہی کریں تاکہ فوری ایکشن لیا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ محکمہ خوراک کی جانب سے ڈویژنل سطح پر خصوصی ٹیمیں بھی تشکیل دی گئی ہے مہنگائی اور غیر معیاری و ملاوٹی خوراک کی کڑی نگرانی کرے گی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ظاہر شاہ طورو نے کہا کہ انہوں نے
پڑھیں:
نہروں کی تعمیر کا معاملہ حل ہوگیا، وفاقی حکومت پیشرفت نہیں کرے گی، وزیراعلیٰ سندھ
کراچی:وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ نئی نہروں کی تعمیر کا معاملہ حل ہو گیا ہے اور فیصلہ ہوا ہے کہ نہروں کے معاملے پر وفاقی حکومت پیش رفت نہیں کرے گی اور دھرنے دینے والے اپنے دھرنے ختم کریں۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام ‘سینٹر اسٹیج’ میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ آج یہ فیصلہ ہوا ہے کہ نہروں کے معاملے پر وفاقی حکومت پیش رفت نہیں کرے گی اور میں شکر گزار ہوں کہ آج اجلاس میں یہ فیصلہ ہوا ہے اور 2 مئی کو مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) کا اجلاس ہوگا۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ دریاؤں میں اتنا پانی نہیں کہ نئی نہروں کا منصوبہ بنایا جائے، مجھے امید ہے کہ سی سی آئی میں بھی یہ طے ہو گا کہ دریاؤں میں پانی نہیں تو نئی نہریں بھی نہ بنیں، اگر صوبوں کا اتفاق رائے پیدا ہو جائے تب تو اس منصوبے کو سامنے لایا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ دھرنے دینے والوں کو کہوں گا کہ مسئلہ حل ہو گیا ہے، وفاقی حکومت نے ہمارا مؤقف مان لیا ہے، لہٰذا دھرنے ختم کیے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ نئی نہروں کا منصوبہ ختم ہو گیا ہے اور شکر ہے کہ سندھ کے عوا م کی بے چینی ختم ہوگئی ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ جون 2024 میں نئی نہریں بنانے کا فیصلہ کیا گیا، تب سے سی سی آئی کی میٹنگ نہیں ہوئی، لوگوں میں بے چینی پھیل گئی، کچھ بیانات ایسے آ رہے تھے جیسے کوئی نئی نہر بن رہی ہے۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ ہم نے وفاقی حکومت سے رابطہ کیا اور بتایا کہ جو فیصلہ ہوا وہ غلط اعداد و شمار پر ہوا، ہم نے نہروں کی تعمیر کے معاملے پر آئینی طریقہ اختیار کیا۔
بھارتی جارحیت سے متعلق ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ جو آج قومی سلامتی کمیٹی میں حکومت نے فیصلے کیے ہیں، پیپلز پارٹی اور قوم اس کے پیچھے کھڑی ہے، جو معاہدہ یہ ختم نہیں کر سکتے بھارتی حکومت نے اس کو ختم کرنے کی بات کی۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہلاکتوں کے واقعے کی مذمت سب نے کی لیکن جو بھارتی حکومت کا ردعمل آیا اس کی بھی مذمت کرنی چاہیے، بھارت نے بغیر سوچے سمجھے پاکستان کے خلاف الزامات عائد کیے۔