ذرمبادلہ کے ذخائر 15 ارب 92 کروڑ 57 لاکھ ڈالرز پر پہنچ گئے
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق ایک ہفتے کے دوران زرمبادلہ کے ذخائر میں 2 کروڑ 10 لاکھ ڈالر مالیت کا اضافہ ہوا ہے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ترجمان کی جانب سے 21 فروری 2025 کو ختم ہونے والے ہفتے کے زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر کے اعداد و شمار جاری کردیے گئے ہیں۔
اعلامیے کے مطابق ایک ہفتے میں زرمبادلہ کے ذخائر 2 کروڑ دس لاکھ ڈالر مالیت اضافے کے بعد مجموعی ذخائر 15 ارب 92 کروڑ 57 لاکھ ڈالرز کی سطح پر پہنچ گئے۔
اسٹیٹ بینک کے ذخائر 11 ارب 22 کروڑ 24 لاکھ ڈالر کی سطح پر آگئے جبکہ کمرشل بینکوں کے پاس 4 ارب 70 کروڑ 33 لاکھ ڈالر کے ذخائر موجود ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
اسٹیٹ بینک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز سے گورنر کی تنخواہ مقرر کرنے کا اختیار واپس لینے کی تیاری
اسلام آباد: حکومت نے اسٹیٹ بینک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز سے گورنر کی تنخواہ مقرر کرنے کا اختیار واپس لینے کی تیاری کر لی ۔ اس حوالے سے سینیٹر انوشہ رحمان نے “پاکستان اسٹیٹ بینک ایکٹ 1956” میں ترمیم کا بل سینیٹ سیکریٹریٹ میں جمع کرا دیا ۔
نجی بل میں ایکٹ کی دفعہ 14 اور دفعہ 9 میں ترامیم کی تجویز دی گئی ہے، جس کے تحت گورنر اسٹیٹ بینک کی تنخواہ دوبارہ صدر مملکت مقرر کریں گے، جیسا کہ ماضی میں ہوتا تھا۔ واضح رہے کہ 2022 میں یہ اختیار صدر سے لے کر اسٹیٹ بینک بورڈ کو دے دیا گیا تھا۔
بورڈ کی خودمختاری پر سوالات؟
سینیٹر انوشہ رحمان نے نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اسٹیٹ بینک کی تنخواہ بورڈ آف ڈائریکٹرز طے کرتا ہے، لیکن بورڈ کے چیئرمین خود گورنر ہی ہوتے ہیں۔ اس وجہ سے شفافیت پر سوالات اٹھنا فطری ہیں۔”
انوشہ رحمان کا کہنا تھا کہ شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے یہ ضروری ہے کہ تنخواہ طے کرنے کا اختیار صدر مملکت کو واپس دیا جائے۔
بورڈ میں پارلیمنٹ کی نمائندگی کی تجویز
بل میں ایک اور اہم تجویز یہ دی گئی ہے کہ اسٹیٹ بینک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں ایک سینیٹر اور ایک رکن قومی اسمبلی کو شامل کیا جائے تاکہ ادارے پر پارلیمانی نگرانی کو مؤثر بنایا جا سکے۔