عوامی ایکشن کمیٹی کا دیامر لانگ مارچ موخر کرنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
اے اے سی کے مرکزی چیئرمین احسان علی ایڈووکیٹ نے ایک بیان میں کہا کہ عوامی ایکشن کمیٹی نے دیامر دھرنے کے امیر مولانا حضرت اللہ کی اپیل پر دیامر لانگ مارچ کو فی الوقت موخر کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ عوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان نے دیامر لانگ مارچ کو موخر کر دیا۔ اے اے سی کے مرکزی چیئرمین احسان علی ایڈووکیٹ نے ایک بیان میں کہا کہ عوامی ایکشن کمیٹی نے دیامر دھرنے کے امیر مولانا حضرت اللہ کی اپیل پر دیامر لانگ مارچ کو فی الوقت موخر کیا ہے، مولانا حضرت اللہ نے اس امید کا اظہار کیا تھا کہ دیامر میں پیشرفت ہو سکتی ہے اور کوئی خوشخبری آسکتی ہے، لہذا گلگت سے لانگ مارچ کو فی الحال موخر کریں، مذاکرات میں ناکامی کی صورت میں ہم آپ کو کال دینگے۔ مولانا حضرت اللہ کی اپیل پر عوامی ایکشن کمیٹی نے لانگ مارچ کو موخر کرنے کا فیصلہ کیا ہے، تاہم مذاکرات میں ناکامی کی صورت میں پوری طاقت کیساتھ دس اضلاع سے دیامر کی طرف لانگ مارچ شروع کیا جائیگا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: عوامی ایکشن کمیٹی مولانا حضرت اللہ دیامر لانگ مارچ لانگ مارچ کو
پڑھیں:
قال اللہ تعالیٰ وقال رسول اللہﷺ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ح م۔ قسم ہے اِس کتاب مبین کی۔ کہ ہم نے اِسے ایک بڑی خیر و برکت والی رات میں نازل کیا ہے، کیونکہ ہم لوگوں کو متنبہ کرنے کا ارادہ رکھتے تھے۔ یہ وہ رات تھی جس میں ہر معاملہ کا حکیمانہ فیصلہ۔ ہمارے حکم سے صادر کیا جاتا ہے ہم ایک رسول بھیجنے والے تھے۔ تیرے رب کی رحمت کے طور پر یقیناً وہی سب کچھ سننے اور جاننے والا ہے۔ آسمانوں اور زمین کا رب اور ہر اْس چیز کا رب جو آسمان و زمین کے درمیان ہے اگر تم لوگ واقعی یقین رکھنے والے ہو۔ کوئی معبود اْس کے سوا نہیں ہے وہی زندگی عطا کرتا ہے اور وہی موت دیتا ہے تمہارا رب اور تمہارے اْن اسلاف کا رب جو پہلے گزر چکے ہیں۔(سورۃ الدخان:1تا8)
سیدنا عبداللہ بن مسعودؓ ارشاد فرماتے ہیں ’’یہ قرآن ،اللہ تعالیٰ کا بچھا ہوا دستر خوان ہے ،جتنی بار ہوسکے خدا کے اس دستر خوان سے سیراب ہوتے رہو ،بلاشبہ یہ قرآن اللہ تعالیٰ تک پہنچنے کا ذریعہ ہے،یہ تاریکیوں کو ختم کرنے والی روشنی اور شفا دینے والی دواہے،یہ مضبوطی سے تھامنے والوں کا محافظ اور عمل کرنے والوں کے لیے ذریعہ نجات ہے،یہ کتاب کسی سے بے رخی اختیار نہیں کرتی کہ اسے منانے کی ضرورت پڑے،اس میں کوئی ٹیڑا پن نہیں کہ اسے سیدھا کرنے کی ضرورت پیش آئے،اس میں کبھی ختم نہ ہونے والے عجیب معانی کا خزانہ ہے اور یہ ایسا لباس ہے جو کثرت استعمال سے پْرانا نہیں ہوتا(مستدرک )