کراچی: بوٹ بیسن میں گاڑی میں مسلح افراد کے تشدد کی وائرل ویڈیو کا معاملہ کیا ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
پولیس کے مطابق کراچی کے علاقے بوٹ بیسن کی حدود میں تشدد کا واقعہ 19 فروری رات 3 بجے پیش آیا تھا۔ کراچی ساؤتھ زون پولیس نے واقعے کا مقدمہ دفعہ 324/34 / 147/148 /149/ 506 B /504 کے تحت درج کیا ہے۔
پولیس نے جائے وقوعہ کی سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے گاڑی کا ریکارڈ معلوم کرلیا ہے، سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے کچھ ملزمان کی شناخت کی جاچکی ہے۔ جن کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ تشدد میں ملوث ملزمان کو ہرگز نہیں چھوڑا جائے گا اور قانون کے مطابق سخت کارروائی کی جائے گی۔
مزید پڑھیں: ’جو کوئی نہیں کر سکتا وہ مہران کرتی ہے‘، مہران گاڑی سے کھیتوں میں ہل چلانے کی ویڈیو وائرل
ملزمان کے خلاف اسلحہ کی نمائش کرنے پر بھی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ ڈی آئی جی ساؤتھ نے ایس ایس پی انویسٹیگیشن و ایس پی کلفٹن کو ہدایات جاری کی ہیں کہ اس مقدمے کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کے لیے تمام وسائل کو بروئے کار لائے جائیں، پولیس افسران مدعی مقدمہ سے رابطے میں ہیں۔ انصاف کے تقاضے پورے کیے جائیں گے اور ملزمان کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں ایک گاڑی سوزوکی آلٹو کو ناصرف روکتی ہے بلکہ اس میں موجود افراد پر تشدد بھی کیا جاتا ہے۔ تشدد کرنے والے افراد تعداد میں زیادہ ہیں اور ان کے پاس اسلحہ بھی موجود ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسلحہ ایف آئی آر بوٹ بیسن تشدد کراچی نشہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ایف ا ئی ا ر بوٹ بیسن کراچی
پڑھیں:
کراچی، اے وی ایل سی کا اورنگی ٹاؤن میں پولیس مقابلہ، سابق پولیس اہلکار سمیت دو ملزمان گرفتار
کراچی:اینٹی وہیکل لفٹنگ سیل (اے وی ایل سی) کی کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں کارروائی کے دوران مبینہ پولیس مقابلے میں دو ملزمان زخمی حالت میں گرفتار کر لیے گئے۔ گرفتار ہونے والوں میں ایک سابق پولیس اہلکار بھی شامل ہے۔
پولیس حکام کے مطابق زخمی حالت میں گرفتار کیے گئے ملزمان کی شناخت انصار علی اور طلحہ عرف صدام کے نام سے ہوئی ہے۔
حکام کے مطابق انصار علی ماضی میں محکمہ پولیس میں خدمات انجام دے چکا ہے تاہم اسے برطرف کیا جا چکا ہے۔ انصار علی اس سے قبل پولیس پر حملے کے ایک واقعے میں بھی ملوث رہ چکا ہے۔
مزید پڑھیں: کراچی، ڈیفنس تھانے پر مشتعل افراد کا مبینہ حملہ، پولیس اور طلبہ میں تصادم، چار زخمی
ترجمان اے وی ایل سی کے مطابق دوسرا گرفتار ملزم طلحہ عرف صدام متعدد وارداتوں میں ملوث ہے اور دونوں ملزمان گاڑیاں اور موٹر سائیکلیں چھیننے والے ایک منظم گینگ کا حصہ ہیں۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ یہ گینگ چھینی گئی گاڑیاں اندرون سندھ اور بلوچستان میں فروخت کرتا تھا۔ کارروائی کے دوران چوری شدہ سوزوکی آلٹو گاڑی بھی برآمد کر لی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق گینگ کے دیگر ارکان کی گرفتاری کے لیے چھاپوں کا سلسلہ جاری ہے، جبکہ گرفتار ملزمان سے مزید تفتیش کی جا رہی ہے۔