بابر اعظم کا احترام کریں، دور سے پتھر نہ پھینکیں: نوجوت سنگھ سدھو
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
بھارتی سابق کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو پاکستانی اسٹار کرکٹر بابر اعظم کے دفاع میں سامنے آ گئے۔
پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان بابر اعظم گزشتہ چند سالوں سے میدان میں کارکردگی نہ دکھانے پر تنقید کا سامنا کر رہے ہیں، چیمپئنز ٹرافی 2025ء میں بھارت کے خلاف میچ میں بابر اعظم نے 23 رنز بنائے اور ٹیم کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
اس تنقید کے دوران بھارتی سابق کرکٹر اور سیاستدان نوجوت سنگھ سدھو نے بابر اعظم کی حمایت کی ہے، انہوں نے پاکستانی شائقین سے اپیل کی ہے کہ وہ بابر اعظم کا احترام کریں اور ان کے مشکل وقت میں ان کا ساتھ دیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ بابر نے آپ کے لیے رنز بنائے ہیں اور وہ طویل عرصے تک آپ کے لیے ہی کھیلیں گے، ان کا احترام کرنا سیکھیں، دور سے پتھر نہ پھینکیں۔
سدھو نے بابر اعظم کی تکنیکی خامیوں کی نشاندہی کرتے ہوئے ان کو بہتری کے لیے مشورے بھی دیے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ بابر اعظم کو اپنے پاؤں کی پوزیشن پر کام کرنا چاہیے تاکہ وہ گیند کی باؤنس اور موومنٹ کو بہتر طریقے سے سمجھ سکیں۔
بابر اعظم کی حالیہ کارکردگی پر تنقید کے باوجود سدھو اور دیگر ماہرین کا ماننا ہے کہ وہ ایک باصلاحیت کھلاڑی ہیں اور مناسب رہنمائی اور حمایت سے اپنی فارم دوبارہ حاصل کر سکتے ہیں۔
شائقینِ کرکٹ نے سوشل میڈیا پر کہا ہے کہ بابر اعظم کبھی میچ جیتنے والی اننگز نہیں کھیلتے اور صرف اپنے ہی ریکارڈز کا پیچھا کرتے رہتے ہیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
بلوچستان میں کالج یونیورسٹی موجود؛ ڈسکرمینشن موجود نہیں تو جنگ کیا ہے ؛ سابق نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ
سٹی 42: سابق نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کاہ ان لوگوں سے لڑنا مشکل نہیں اصل لوگوں کو سمجھانا ایشو ہے ۔یہ چند لوگ کھلم کھلا علیحدگی کی تحریک چلا رہے تشدد ان کے لئے معنی نہیں ۔
سابق نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ ے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاسپرنٹ موومنٹ کا صرف پاکستان کو سامنا نہیں ۔ایران افریقہ،انڈیا کئی اور ممالک میں ایسی تحریک ہے ۔بلوچستان میں چند افراد اس طرح کی تحریک چلا رہے ہے ۔ یہ لوگ 17 سو سمیت مختلف تاریخی کا حوالہ دیتے ہے ۔برٹش راج سے قبل ایسٹ انڈیا کمپنی نے کام شروع کیا ۔پھر برٹش راج آیا اور کئی ریاستوں کو قبضے میں لیا ۔ برٹشن نے جانے کا فیصلہ کیا تو دو تحریکوں سے جنم لیا ۔جو آج بلوچستان ہے یہ پہلے برٹشن بلوچستان تھا ۔اس میں کچھ ریاست کلات پر کچھ حصہ مشتمل تھا ۔ 17 مارچ 1948 کو ریاست کلات پاکستان کا حصہ بن گئے ،موجودہ حالات میں یہ چند لوگ مختلف بہانے بناتے ہے ۔وائلس کو بطور آلہ کار بنا کر تحریک شروع کر دی گی جہاں تشدد ہو وہاں کوئی بہنانہ ڈھونڈا جاتا ہے ۔مزدوروں کو بسوں سے اتار کر مار دیا جاتا ہے ۔
صوبہ بھر میں انفورسمنٹ سٹیشن قائم کرنے کا فیصلہ، وزیراعلیٰ پنجاب کی زیر صدارت خصوصی اجلاس
آج بلوچستان میں کالج یونیورسٹی موجود ہے ،جب ڈسکیرمنشن کہیں موجود نہیں تو پھر یہ جنگ کیا ہے ۔ان لوگوں سے لڑنا مشکل نہیں اصل لوگوں کو سمجھانا ایشو ہے ۔یہ چند لوگ کھلم کھلا علیحدگی کی تحریک چلا رہے تشدد ان کے لئے معنی نہیں ۔