پیپلز پارٹی کے عہدیدار پر تشدد میں ملوث ملزمان گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
کراچی کے علاقے بوٹ بیسن میں پیپلزپارٹی کے عہدیدار سے مارپیٹ کرنے والے مسلح ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا۔
پولیس کے مطابق شہری پر تشدد میں بلوچستان کی بااثر شخصیت کا بیٹا ملوث نکلا۔ ملزم واقعے کے بعد شہر سے فرار ہوگیا تھا۔ ملزم کے 7 سیکورٹی گارڈز کو گرفتار کر کے اسلحہ برآمد کرلیا گیا۔
ڈی آئی جی ساؤتھ کے مطابق تشدد میں ملوث مرکزی ملزم شاہ زین مری ہے۔ شاہ زین مری بلوچستان فرار ہوگیا ہے۔ گرفتارگارڈز کی شناخت غوث بخش ، علی زین، حسن اور جلاد خان کے نام سے ہوئی۔ گرفتار گارڈز شاہ زین مری کے ذاتی محافظ ہیں۔
مزید پڑھیں: ساؤتھ زون میں لاقانونیت کی انتہا، پیپلز پارٹی کے مقامی عہدیدار پر مسلح افراد کا بہیمانہ تشدد
ڈی آئی جی ساؤتھ کا مزید کہنا تھا کہ مرکزی ملزم شاہ زین مری نے اپنے گارڈز کے ساتھ مل کر شہری پر تشدد کیا۔ شاہ زین مری کی گرفتاری کے لیے بلوچستان حکومت سے رابطہ کرلیا ہے۔ واقعے میں ملوث دیگر افراد کی گرفتاری کے لیے بھی کارروائیاں جاری ہیں۔ برآمد کیے گئے اسلحے کی جانچ جاری ہے کہ اسلحہ لائسنس یافتہ تھا یا بغیر لائسنس تھا۔
بوٹ بیسن میں مسلح افراد نے پیپلز پارٹی یوتھ آرگنائزیشن کراچی ڈویژن کے ڈپٹی سیکریٹری اطلاعات کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنا کر زخمی کر دیا تھا۔ واقعہ کی سی سی ٹی وی فوٹیج منظر عام پر آگئی تھی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: شاہ زین مری
پڑھیں:
لاہور: جنسی تعلقات سے انکار پر خاتون کو قتل کرنے والا ملزم گرفتار
لاہور:جنسی تعلقات سے انکار پر خاتون کو تشدد کرکے قتل کرنے والے ملزم کو پولیس نے گرفتار کرلیا۔
ملزم میر باز خان عرف فیصل نے دو روز قبل 40 سالہ کوثر نامی خاتون پر تشدد کیا تھا جس کے باعث وہ اسپتال میں دوران علاج دم توڑ گئی تھی۔
ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران نے ملزم کی فوری گرفتاری کا حکم دیا تھا جس کے بعد شاہدرہ چوکی یوسف شہید بیگم کوٹ پولیس نے بروقت کارروائی کرکے ملزم کو چوبیس گھنٹوں کے اندر گرفتار کرلیا۔
انچارج چوکی یوسف شہید بیگم کوٹ محمد رضوان کے مطابق ملزم نے خاتون کو جنسی تعلقات استوار نہ کرنے کی پاداش میں تشدد کا نشانہ بنایا، ملزم کو مزید پوچھ گچھ کے لیے تفتیشی حکام کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
ایس پی سٹی غلام دستگیر نے ملزم کی فوری گرفتاری پر انچارج چوکی بیگم کوٹ رضوان اور ٹیم کو شاباش دی، انکا کہنا تھا کہ خواتین پر تشدد اور سنگین وارداتوں میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔