ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر بڑھ گئی
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
کراچی:
زرمبادلہ کی انٹربینک مارکیٹ میں جمعہ کو ایک بار پھر ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا رہا، جبکہ اوپن مارکیٹ میں امریکی کرنسی کی قدر مستحکم رہی۔
پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان بینکنگ، مائننگ اور انفرا اسٹرکچر سمیت دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کے پانچ معاہدوں، زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں ایک بار پھر 21 ملین ڈالر کے اضافے اور آئی ایم ایف کے تیکنیکی مشن کے جائزے کے بعد پاکستان کو ایک ڈیڑھ ارب ڈالر کے کلائمیٹ فنانسنگ منظور ہونے کی توقعات کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں جمعہ کو ایک بار پھر ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا رہا۔
مارچ کے پہلے ہفتے میں آئی ایم ایف کے دوسرے مشن کی آمد اور معیشت کا جائزہ لینے کے بعد قرض پروگرام کی دوسری قسط کی ممکنہ منظوری کے نتیجے میں آئندہ 3 سے 4 ہفتوں کے دوران ایک سے ڈھائی ارب ڈالر کے انفلوز کی امیدوں کے سبب انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر 06پیسے کی کمی سے 279روپے 66 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
اسی طرح اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے 281روپے 30 پیسے کی سطح پر مستحکم رہی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: مارکیٹ میں ڈالر کے ڈالر کی کی قدر
پڑھیں:
لاہور ہائیکورٹ نے گرفتار ملزم کی پولیس مقابلے میں ہلاکت کے خدشے پر دائر درخواست نمٹا دی
لاہور ہائیکورٹ نے آئی جی پولیس پنجاب کو سی سی ڈی کے مبینہ پولیس مقابلوں کا جائزہ لینے کی ہدایت کرتے ہوئے گرفتار ملزم کی پولیس مقابلے میں ہلاکت کے خدشے پر دائر درخواست نمٹا دی۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس عالیہ نیلم نے فرحت بی بی کی درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار نے اپنے بیٹے عنصر اسلم کی مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاکت کا خدشہ ظاہر کیا تھا۔
عدالتی حکم پر آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور پیش ہوئے اور رپورٹ پیش کی۔
جسٹس عالیہ نیلم نے کہا کہ آئی جی صاحب جعلی پولیس مقابلے ہو رہے ہیں، اس کو روکیں، پولیس کی موجودگی میں ملزموں کی ہلاکتیں ہو رہی ہیں۔
جس پر ڈاکٹر عثمان انور نے کہا کہ درخواستگزار کے دو بیٹے ہیں، ایک پولیس مقابلے میں ہلاک ہوگیا، دوسرا جیل میں ہے، دوسرے بیٹے کو پولیس مقابلے میں قتل کرنے کا خدشہ بلاجواز ہے۔
جسٹس عالیہ نیلم نے کہا کہ آئی جی صاحب یہ بھی درست ہے کہ پولیس بہت کچھ کرتی ہے۔
عدالت نے رپورٹ پر اطمینان کا اظہار کیا، تاہم تشویش ظاہر کی کہ مبینہ پولیس مقابلوں کے خلاف ایک ایک دن میں 50، 50 درخواستیں آرہی ہیں۔
لاہور ہائیکورٹ نے ہدایت دی کہ آئی جی پنجاب پولیس افسروں کے ساتھ بیٹھ کر اس کا جائزہ لیں تاکہ آئندہ جعلی پولیس مقابلوں کی شکایات سامنے نہ آئیں۔