امریکا نے اسرائیل کو اربوں ڈالر کا اسلحہ و بلڈوزر فروخت کرنے کی منظوری دیدی
اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT
امریکی حکام نے اسرائیل کو دفاعی سازوسامان فراہم کرنے کے نئے معاہدے پر دستخط کردیے ہیں، جس میں اربوں ڈالر کے ہتھیار، جدید ترین فوجی آلات اور مشینری شامل ہیں۔
بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق امریکی انتظامیہ نے اسرائیل کو 3 ارب ڈالر مالیت کے جدید ہتھیاروں اور دیگر دفاعی سامان کی فراہمی کی منظوری دی ہے۔ اس معاہدے میں جدید ترین ٹینک، میزائل سسٹم اور بلڈوزرز کے علاوہ تعمیراتی مشینری شامل ہے، جو اسرائیل کے دفاع کو مزید مضبوط بنانے کے لیے تیار کیے گئے ہیں۔
امریکی دفاعی اداروں کے مطابق یہ معاہدہ اسرائیل کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے کیا گیا ہے، جو دونوں ممالک کے درمیان استحکام اور تعاون کی جانب ایک اور قدم ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو جدید ترین دفاعی ٹیکنالوجی فراہم کرنا امریکا کی خارجہ پالیسی کا اہم حصہ ہے۔
واضح رہے کہ اس نئے معاہدے سے قبل بھی امریکا اسرائیل کو کئی ارب ڈالر مالیت کے فوجی سازوسامان فراہم کر چکا ہے۔ امریکی حکومت کا کہنا ہے کہ اسرائیل کو دفاعی لحاظ سے مضبوط بنانا خطے میں امریکی مفادات کے تحفظ کے لیے ناگزیر ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اسرائیل کو
پڑھیں:
اقتصادی رابطہ کمیٹی نے ریکوڈک منصوبے کے معاہدوں کی منظوری دیدی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: اقتصادی رابطہ کمیٹی نے ریکوڈک منصوبے کی فنانسنگ سے متعلق معاہدوں کی منظوری دیدی، 1350 کلو میٹر طویل ریلوے ٹریک بچھانے کیلئے 39 کروڑ ڈالر کی برچ فنانسنگ کا معاہدہ بھی منظور کر لیا گیا۔
وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی زیر صدارت ہوا۔ ای سی سی نے پٹرولیم ڈویژن کی جانب سےپیش کی گئی سمری پر غور کیا جس میں ریکو ڈک منصوبے کی فنانسنگ سے متعلق حتمی معاہدوں اور مالی وعدوں کی منظوری طلب کی گئی تھی۔
وزارت خزانہ کے مطابق اس سے ریکوڈک منصوبے پر کام شروع کرنے کی راہ ہموار ہوگئی ہے۔ ای سی سی نے مجوزہ شرائط کی منظوری دے دی اور ہدایت کی کہ اگر کسی بھی مرحلے پر قانونی اور مالی ماہرین کی توثیق کے بعد معاہدوں کی حتمی صورت میں کوئی بڑی تبدیلی ہو تو اسے دوبارہ ای سی سی کے سامنے پیش کیا جائے۔
ای سی سی نے وزارتِ ریلوے کی سمری پر بھی غور کیا جس میں ریکو ڈک مائننگ کمپنی کے ساتھ ریل ڈویلپمنٹ ایگریمنٹ اور تین سو نوے ملین ڈالر کے برج فنانسنگ ایگریمنٹ کی منظوری طلب کی گئی تھی تاکہ بلوچستان کی کانوں سے برآمدی سامان کی بڑے پیمانے پر ترسیل کے لیے 1350 کلومیٹر طویل ریلوے لائن بچھائی جا سکے۔
ای سی سی نے تجویز کی منظوری دیتے ہوئے وزارتِ ریلوے کو ہدایت کی کہ دونوں معاہدوں کی کاپیاں وزارتِ خزانہ کے ساتھ شیئر کی جائیں تاکہ ان کا تجزیہ کیا جا سکے۔ مزید یہ کہ وزارتِ ریلوے اور وزارتِ خزانہ کو ہدایت کی گئی کہ وہ آئندہ سال مارچ تک منصوبے پر عمل درآمد سے متعلق رپورٹ ای سی سی میں پیش کریں۔
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ ای سی سی کی جانب سے دی جانے والی منظوری حکومت کے اس عزم کی عکاسی کرتی ہے کہ وہ اس تاریخی منصوبے کو آگے بڑھانا چاہتی ہے جو بلوچستان کے معاشی منظرنامے کو بدلنے اور پاکستان کے عوام کے لیے وسیع تر فوائد پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔