پنجاب یونیورسٹی ہاسٹلز میں نظم و ضبط برقرار رکھنے کیلئے نئی پالیسی متعارف
اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT
پنجاب یونیورسٹی کی نئی پالیسی کے مطابق نیا ہاسٹل ڈسپلنری فارم تیار کر لیا گیا ہے۔ جس کے مطابق ہاسٹل میں ہڑتال اور لڑائی جھگڑا کرنیوالوں کیخلاف کارروائیاں ہوں گی۔ ہاسٹل افسران و ملازمین کیساتھ بدتمیزی کرنیوالوں کیخلاف بھی کارروائیاں عمل میں لائی جائیں گی۔ ہاسٹلز ایریاز، کیمروں و دیگر املاک کو نقصان پہنچانے والوں کیخلاف کارروائی ہوگی۔ اسلام ٹائمز۔ یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے ہاسٹل ڈسپلن کی خلاف ورزی کرنیوالے طلباء کیلئے سزائیں سخت کر دی گئی ہیں۔ منشیات کا استعمال، اسلحہ اور ہراسگی میں ملوث طلباء کی سزائیں بھی سخت کی گئی ہیں۔ ترجمان یونیورسٹی کے مطابق پنجاب یونیورسٹی نے جرمانے کی رقم 20 ہزار روپے تک بڑھا دی ہے۔ ہاسٹل الاٹمنٹ منسوخ کرنے کیساتھ ڈیپارٹمنٹل معطلی بھی شامل ہے۔ پنجاب یونیورسٹی کی نئی پالیسی کے مطابق نیا ہاسٹل ڈسپلنری فارم تیار کر لیا گیا ہے۔ جس کے مطابق ہاسٹل میں ہڑتال اور لڑائی جھگڑا کرنیوالوں کیخلاف کارروائیاں ہوں گی۔ ہاسٹل افسران و ملازمین کیساتھ بدتمیزی کرنیوالوں کیخلاف بھی کارروائیاں عمل میں لائی جائیں گی۔ ہاسٹلز ایریاز، کیمروں و دیگر املاک کو نقصان پہنچانے والوں کیخلاف کارروائی ہوگی۔ سوشل میڈیا کا غیرقانونی استعمال، غیرقانونی الاٹیوں کیخلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔ یونیورسٹی انتظامیہ نے نئی پالیسی سے متعلق آگاہی نوٹسز تمام ہاسٹلز میں آویزاں کر دیئے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کرنیوالوں کیخلاف پنجاب یونیورسٹی نئی پالیسی کے مطابق
پڑھیں:
الیکٹرک گاڑیوں،موٹر سائیکلوں کے فروغ کیلئے سکیم متعارف کر انے کا فیصلہ
وفاقی حکومت نے درآمدی بل میں کمی اور ماحولیاتی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے ماحول دوست الیکٹرک گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کے فروغ کے لئے اسکیم متعارف کروانے کا فیصلہ کیا ہے۔
حکومت نے ای بائیک اسکیم کا مسودہ تیار کرلیا جب کہ وزیراعظم شہباز شریف 14 اگست کو الیکٹرک بائیکس اسکیم کا افتتاح کریں گے۔
نجی ٹی وی کے مطابق ای بائیکس پر سبسڈی کیلئے حکومت نے موجودہ بجٹ میں 9 ارب روپے مختص کر رکھے ہیں۔
الیکٹرک موٹرسائیکل کیلئے آن لائن رجسٹریشن ہوگی، مقررہ حد سے زیادہ درخواستوں کی صورت میں قرعہ اندازی کی جائے گی۔
حکومت الیکٹرک بائیکس پر 65 ہزار روپے سبسڈی دے گی جبکہ باقی رقم بینک بلاسود فراہم کریں گے۔
حکام کا کہنا ہے کہ الیکٹرک وہیکلزپالیسی کے تحت 2030 تک ملک میں ای بائیکس کی تعداد کم از کم 20 لاکھ تک پہنچائی جائیگی, 53 ہزار950 ای رکشے،99 ہزار 155 کاریں ، دو ہزار دو سو38 بسیں اور دو ہزار نو سو چھیانوے ٹرک بھی دستیاب ہوں گے۔
اگلے پانچ سال میں مجموعی طور پر 22 لاکھ 13 ہزار 115 ای وہیکلز کا ہدف مقرر کیا گیا پہلے مرحلے میں ملک بھر میں 40 فاسٹ چارجنگ اسٹیشنز قائم ہوں گے، اسلام آباد کو الیکٹرک گاڑیوں کے حوالے سے ماڈل سٹی بنانے کا پلان ہے۔
وفاقی دارالحکومت کے تمام پیٹرول پمپوں پر چارجنگ پوائنٹس دستیاب ہوں گے۔
Post Views: 1