ای پاسپورٹس بنوانے کے خواہشمند افراد کیلئے اچھی خبر
اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT
(ویب ڈیسک)ای پاسپورٹس بنوانے کے خواہشمند افراد کیلئے اچھی خبر آگئی، ڈی جی پاسپورٹس کی کاوشوں سے نئے ای پاسپورٹ پرنٹرز کراچی پہنچ گئے ہیں، جرمنی سے 6 نئے ڈیسک ٹاپ پرنٹرز بھی کراچی پہنچا دیئے گئے ہیں۔
نئے پرنٹرز کی انسپکشن اور ڈیلیوری کے لیے ڈی جی پاسپورٹس جرمنی پہنچے، ڈی جی پاسپورٹس مصظفیٰ جمال قاضی نے پرنٹرز کی فیکٹری کا بھی دورہ کیا تھا،مصطفیٰ جمال قاضی کی پرنٹرز کے تکنیکی ماہرین سے بھی ملاقات ہوئی،انہوں نے کہا کہ نئے پرنٹرز میں ایک گھنٹے میں ایک ہزار تک پاسپورٹ پرنٹ کرنے کی صلاحیت ہے، نئے پرنٹرز کی مدد سے ای پاسپورٹس کی پرنٹنگ صلاحیت میں اضافہ ہوگا۔
نوشہرہ: دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک میں خودکش حملے کا مقدمہ درج
ڈی جی پاسپورٹ کا کہنا ہے کہ ڈیسک ٹاپ پرنٹرز فنکشنل ہونے کے بعد پاسپورٹ کی فراہمی مزید تیز ہوگی۔
150 سے زیادہ ممالک میں پہلے سے ہی ای پاسپورٹ استعمال کیا جا رہا ہے۔
دنیا کے 150 سے زیادہ ممالک میں پہلے سے ہی ای پاسپورٹ استعمال کیا جا رہا ہے، کئی ممالک مؤثر اور بہتر سرحدی حفاظت کی بڑھتی ضرورت کے پیشِ نظر ای پاسپورٹ پر منتقل ہو چکے ہیں۔
پاکستانی ای پاسپورٹ رکھنے والے دنیا بھر کے تمام ہوائی اڈوں پر ای گیٹ کی سہولت سے مستفید ہو سکتے ہیں۔
مناواں: ٹریفک وارڈن کا معذور رکشہ ڈرائیور پر مبینہ تشدد کی ویڈیو وائرل
اس سے نہ صرف جاری مینوئل سسٹم میں تمام رکاوٹوں کو ختم کرنے میں مدد ملے گی بلکہ پاکستانی درخواست دہندگان کو آن لائن درخواستوں پر آسانی سے کارروائی کرنے میں بھی سہولت ہوگی۔
اس متعلق تمام معلومات ڈی جی آئی اینڈ پی کی ویب سائٹ پر دستیاب ہیں۔
چونکہ ای پاسپورٹ میں مختلف قسم کے سکیورٹی چیک موجود ہیں لہٰذا بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو فوائد فراہم کرنے سے ملک کو ہی فائدہ ہوگا۔
رجب بٹ سمیت 10افراد کیخلاف مقدمے میں پیکا ایکٹ دفعات شامل کرنیکا فیصلہ
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
جاپانی کمپنی نے پیٹ کی چربی ختم کرنے والا پانی متعارف کرادیا
جاپانی کمپنی Suntory نے ایک ایسا ’فنکشنل واٹر‘ متعارف کرایا ہے جو پیٹ کی چربی کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔
اس پانی میں HMPA نامی ایک مالیکیول شامل ہے جو چاول کے بھوسے کے تخمیر سے بنتا ہے۔یہ پروڈکٹ جاپان کے قانون کے تحت منظور شدہ ہے، یعنی اسے صحت سے متعلق فوائد کے ساتھ تشہیر کرنے کی اجازت ہے۔
یہ خاص طور پر اُن افراد کے لیے ہے جنہیں پیٹ کی چربی جمع ہونے کا مسئلہ ہے، جیسے دفتر میں کام کرنے والے اور غیر مستحکم طرزِ زندگی والے افراد۔
تاہم اگرچہ دعویٰ ہے کہ یہ پانی اندرونی چربی کم کرسکتا ہے، مگر یہ معجزاتی حل نہیں ہے۔ طرزِ زندگی اور غذائی عادات کا کردار بھی بہت اہم ہے۔ اس طرح کے “پروڈکٹس” سے متعلق دعوے ہوتے ہیں مگر تمام افراد پر اس کا یکساں اثر ہو، اس کی ضمانت نہیں ہوتی۔