بینک نے غلطی سے کسٹمر کے اکاؤنٹ میں 81 کھرب ڈالر ڈال دئے
اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT
امریکا کے معروف مالیاتی ادارے ”سٹی گروپ“ نے ایک صارف کے اکاؤنٹ میں غلطی سے 280 ڈالر کی جگہ 81 کھرب ڈالر جمع کرا دیے، اس سنگین غلطی کو درست کرنے میں کئی گھنٹے لگے۔
امریکی میگزین ”فنانشل ٹائمز“ کی رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ سٹی گروپ کے آپریشنل مسائل کو اجاگر کرتا ہے، جنہیں بینک حل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
یہ غلطی گزشتہ سال اپریل میں ہوئی، بینک کے ایک ملازم اور دوسرے چیکنگ افسر سے یہ بھاری رقم ٹرانزیکشن کے پراسیس ہونے سے پہلے نظر انداز ہوگئی۔ ایک تیسرے ملازم نے ڈیڑھ گھنٹے بعد غلطی پکڑ لی، اور کئی گھنٹوں بعد ٹرانزیکشن کو ریورس کر دیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق، کوئی رقم ”سٹی گروپ“ سے باہر منتقل نہیں ہوئی، اور بینک نے اس معاملے کی اطلاع فیڈرل ریزرو اور **آفس آف دی کمپٹرولر آف دی کرنسی (OCC) کو دے دی۔
سٹی گروپ نے خبر رساں ایجنسی ”روئٹرز“ کو ایک ای میل میں بتایا کہ ان کے حفاظتی نظام نے جلد ہی اس غلطی کو پکڑ لیا اور بروقت درست کر دیا گیا، جس سے بینک یا صارف کو کسی قسم کا نقصان نہیں ہوا۔
سال 2023 میں، سٹی گروپ میں ایکارب ڈالر یا اس سے زائد کی 10 غلط ٹرانزیکشنز ہوئیں، جو 2022 میں 13 کے مقابلے میں کم تھیں۔
گزشتہ ماہ، سٹی گروپ کے سی ایف او مارک میسن نے کہا تھا کہ بینک اپنی ریگولیٹری اور ڈیٹا مینجمنٹ کے مسائل حل کرنے کے لیے مزید سرمایہ کاری کر رہا ہے۔ جولائی 2023 میں، سٹی گروپ کو 136 ملین ڈالر کا جرمانہ کیا گیا تھا، جبکہ 2020 میں بھی بینک پر 400 ملین ڈالر کا جرمانہ عائد کیا گیا تھا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: سٹی گروپ
پڑھیں:
غلطی نہیں کی تو جرمانہ نہیں لگے گا، تصدیق کے بعد چالان معاف ہونگے، آئی جی سندھ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی:۔ آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے شہریوں کو ریلیف دیتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ جن شہریوں کو غلط ٹریفک چالان موصول ہوئے ہیں، وہ سہولت مراکز پر جاکر تصدیق کے بعد اپنے چالان منسوخ یا معاف کرا سکتے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ جس شہری کی غلطی نہ ہو، اسے کسی بھی صورت جرمانہ نہیں کیا جائے گا۔
غلام نبی میمن کا کہنا تھا کہ سندھ پولیس جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے چوری شدہ موٹر سائیکلوں کی برآمدگی اور اس جرم میں ملوث عناصر کی گرفتاری کے لیے مو ¿ثر اقدامات کر رہی ہے۔
آئی جی سندھ کی زیرِ صدارت سینٹرل پولیس آفس کراچی میں فیس لیس ای ٹکٹنگ سسٹم پر پہلا جائزہ اجلاس منعقد ہوا، جس میں ایڈیشنل آئی جیز، ڈی آئی جیز، ڈی جی سیف سٹی اور دیگر اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔
اجلاس کے دوران ڈی آئی جی ٹریفک کراچی پیر محمد شاہ نے نظام کی کارکردگی پر تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ 27 اکتوبر سے کراچی میں فیس لیس ای ٹکٹنگ سہولت کا باقاعدہ آغاز ہو چکا ہے، جسے شہریوں کی جانب سے مثبت ردِعمل حاصل ہو رہا ہے۔ اجلاس میں کراچی ٹریفک مینجمنٹ بورڈ کے قیام کو ضروری قرار دیتے ہوئے فیصلہ کیا گیا کہ فیس لیس ای چالان کے نظام کو دیگر اضلاع میں بھی مرحلہ وار متعارف کرایا جائے گا۔
افسران نے تجویز دی کہ جب تک سیف سٹی منصوبہ مکمل طور پر فعال نہیں ہوتا، اس دوران شہر کی اہم شاہراہوں اور چوراہوں پر نصب سرکاری کیمروں کے ذریعے یہ نظام نافذ رکھا جائے۔ آئی جی سندھ نے ڈی آئی جی ٹریفک کراچی کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ فیس لیس ای ٹکٹنگ نظام کا مقصد شہریوں کو شفاف سہولت فراہم کرنا، ٹریفک حادثات میں کمی اور شہری نظم و ضبط کو یقینی بنانا ہے۔