سندھ بلڈنگ ،اسکیم 33 پر کرپٹ ٹولہ قابض ناجائز عمارتوں کی بھرمار
اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT
فلک ناز ٹوئن ٹاور ناقص مواد سے خطرناک تعمیرات انسانی جانوں کو خطرات لاحق
ڈپٹی قربان جمالی اے ڈی عدیل قریشی ،الطاف سومرو کے اثاثوں میں اضافہ
سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں رائج سسٹم کی ہٹ دھرمی برقرار ہے۔ بلڈنگ افسران احتسابی عمل سے بے خوف ہوکر ذاتی مفادات کی خاطر ملکی محصولات کو کروڑوں روپے کا چونا لگا کر اپنے بے نامی اثاثوں میں بے پناہ اضافے کرنے کے بعد ناجائز تعمیرات کے خاتمے سے انکار کرتے نظر آتے ہیں۔ اسکیم 33میں بھی فلک ناز ٹوئن ٹاور نامی پراجیکٹ کو بھی کروڑوں روپے وصول کرنے کے بعد ناجائز تعمیرات کا اجازت نامہ جاری کیاگیا جس کی تیاری میں استعمال ہونے والے مواد کے انتہائی ناقص ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں ملنے والی معلومات کے مطابق پراجیکٹ کی تیاری میں نہ صرف انتہائی ناقص مواد کا استعمال کیا گیا ہے۔ بلکہ فائر فائٹگ سسٹم اور ہنگامی اخراج کی سنگین خلاف ورزیاں بھی شامل ہیں ،جاری تعمیرات سے اسکیم 33 پر قابض کرپٹ ٹولے قربان جمالی عدیل قریشی الطاف سومرو نے ناجائز عمارتوں کے انبار لگا کر خطیر رقم کی کرپشن سے اپنے بے نامی اثاثوں میں اضافہ کرلیا ہے۔ بلڈنگ ضوابط کے بر خلاف فلک ناز ٹوئن ٹاور کی تعمیر میں تحقیقاتی اداروں کی چشم پوشی کے باعث اعلیٰ عدلیہ کے احکامات کی واضح حکم عدولی برقرار ہے ۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
وفاقی بجٹ 10 جون کو آئے گا، سندھ کا بجٹ 13 جون کو پیش کیا جائے گا، وزیراعلیٰ سندھ
سیہون میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سید مراد علی شاہ نے کہا کہ بلاول بھٹو کی ہدایت پر پینے کے صاف پانی اور سولر انرجی پر خاص توجہ دے رہے ہیں، سندھ میں سیلاب متاثرین کے لیے بننے والے 21 لاکھ گھروں میں سے 10 لاکھ گھر مکمل ہو چکے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ وزیرِ اعلیٰ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ وفاقی بجٹ 10 جون کو آئے گا، سندھ کا بجٹ 13 جون کو پیش کیا جائے گا۔ سیہون میں اپنے آبائی گاؤں واہڑ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سید مراد علی شاہ نے کہا کہ وفاق سے حتمی اعداد و شمار ملنے کے بعد فیصلہ کریں گے کہ بجٹ میں تنخواہیں کتنی بڑھائی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ منہگائی کے باعث عوام پر بوجھ بڑھ گیا ہے، بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دیا جائے گا۔ وزیرِ اعلیٰ سندھ نے کہا کہ وفاق بھی تنخواہ دار طبقے کو ٹیکس میں ریلیف دے گا۔
ان کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو کی ہدایت پر پینے کے صاف پانی اور سولر انرجی پر خاص توجہ دے رہے ہیں، سندھ میں سیلاب متاثرین کے لیے بننے والے 21 لاکھ گھروں میں سے 10 لاکھ گھر مکمل ہو چکے ہیں۔ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ حیسکو، سیپکو اور کے الیکٹرک تینوں ادارے ناکام ہو چکے، خصوصاً سیپکو ناکام ہو چکا، سندھ میں 18 گھنٹے لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ وفاق کے ساتھ ہماری بات چیت جاری ہے، تینوں اداروں کو پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت چلانے کے لیے مذاکرات ہو رہے ہیں۔