2029ء میں بلاول بھٹو پاکستان کے وزیرِ اعظم ہوں گے، ناصر حسین شاہ
اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT
حیدرآباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر نے کہا کہ سولر پارکس اور ہائبرڈ پارکس بنائے جا رہے ہیں، بجلی پیدا کر کے نیشنل سسٹم میں جائے گی، 21 لاکھ گھر دسمبر 2025ء تک مکمل کرکے مالکانہ حقوق دیئے جائیں گے، سندھ میں 2018ء اور 2024ء میں پیپلز پارٹی کو پہلے سے زیادہ نشستیں ملیں۔ وزیرِ توانائی، پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ سندھ ناصر شاہ کا کہنا ہے کہ 2029ء میں وزیرِ اعظم بلاول بھٹو زرداری ہوں گے۔ حیدرآباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کم یونٹس کے استعمال والوں کو مفت بجلی فراہمی کا بلاول بھٹو کا وعدہ تھا۔ ناصر شاہ کا کہنا ہے کہ ورلڈ بینک کے تعاون سے سولر سسٹم تقسیم کر رہے ہیں، کوہستان اور کچے کے علاقوں میں بھی فری ہوم سولر سسٹم دے رہے ہیں۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ سولر پارکس اور ہائبرڈ پارکس بنائے جا رہے ہیں، بجلی پیدا کر کے نیشنل سسٹم میں جائے گی۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ 21 لاکھ گھر دسمبر 2025ء تک مکمل کرکے مالکانہ حقوق دیئے جائیں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ سندھ میں 2018ء اور 2024ء میں پیپلز پارٹی کو پہلے سے زیادہ نشستیں ملیں۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
آئی ایم ایف کے پاکستانی سول سروس سسٹم پر خدشات
کمزور ادارہ جاتی احتساب اور منقسم فیصلہ سازی سے بدعنوانی کے خدشات ہیں، تجاویز جاری
وزیر خزانہ محمد اورنگ زیب کی کرسٹالینا جارجیوا کو اصلاحاتی پروگرام پر عمل درآمد کی یقین دہانی
آئی ایم ایف نے پاکستان کے نظام میں اہم خامیوں کی نشان دہی کرتے ہوئے پاکستانی سول سروس سسٹم پر خدشات کا اظہار کیا ہے اور پاکستان میں سول سروس تقرریوں میں سیاسی مداخلت کی نشان دہی کی ہے ۔وفاقی وزیر خزانہ کی جانب سے کرسٹالینا جارجیوا کو اصلاحاتی پروگرام پر عمل درآمد کی یقین دہانی کروائی گئی ہے ۔اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ نشاندہی ایم ڈی آئی ایم ایف کرسٹالینا جارجیوا نے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب سے ملاقات میں کی۔ ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے پاکستان میں گورننس میں بدعنوانیوں اور کرپشن کی نشان دہی کی، آئی ایم ایف کا موقف تھا کہ پاکستان میں سول سروس تقرریوں میں سیاسی مداخلت ہے ، کمزور ادارہ جاتی احتساب اور منقسم فیصلہ سازی سے بدعنوانی کے خدشات ہیں۔آئی ایم ایف نے پاکستانی محکموں پر طویل مشاورت کے بعد تجاویز جاری کر دی ہیں، آئی ایم ایف کی کلیدی سفارشات میں انسداد بدعنوانی کے مضبوط اقدامات شامل ہیں۔ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے سرکاری پروکیورمنٹ اور کارکردگی اسٹرکچرل احتساب سے مشروط کر دی ہے ۔واضح رہے کہ وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے واشنگٹن میں ادارہ جاتی سرمایہ کاروں سے ملاقات کی۔اعلامیے کے مطابق وزیر خزانہ نے شرکا کو پاکستان کی معاشی صورت حال اور حالیہ مالی و مانیٹری پیش رفت سے آگاہ کیا، وزیر خزانہ نے معاشی اصلاحات میں ہونے والی پیش رفت سے بھی آگاہ کیا اور پاکستان کی معیشت میں استحکام اور فچ کی جانب سے کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری بی نیگیٹو کا ذکر کیا۔وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان میں معاشی، توانائی اور ٹیکس اصلاحات سے سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا ہے ، پاکستان کے بین الاقوامی مالیاتی منڈیوں تک دوبارہ رسائی کی راہ ہموار ہوئی ہے ۔ واشنگٹن میں وزیر خزانہ کی عالمی بینک کے جنوبی ایشیا کے نائب صدر سے ملاقات ہوئی، وزیر خزانہ نے عالمی بینک کے 10 سالہ کنٹری پارٹنر شپ فریم سی پی ایف کی منظوری پر شکریہ ادا کیا۔