آن لائن فراڈ سے بچنے کیلئے محکمہ داخلہ نے آگاہی مہم شروع کردی
اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT
محکمہ داخلہ کی جانب سے شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ سوشل میڈیا اور تمام ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کو ذمہ داری سے استعمال کریں۔ واٹس ایپ سمیت دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر انجان لوگوں سے معلومات ہرگز شیئر نہ کریں۔ شہری انجانے نمبرز سے آنیوالی کالز اور میسجز پر کوئی رقم یا کوڈ نہ بھجوائیں۔ اسلام ٹائمز۔ محکمہ داخلہ پنجاب نے معصوم شہریوں کو دھوکہ باز عناصر سے خبردار کرنے کیلئے آگاہی مہم شروع کر دی ہے۔ محکمہ داخلہ نے سوشل میڈیا کے ذریعے ہونیوالے فراڈ سے بچاؤ کیلئے اہم ہدایات جاری کر دی ہیں۔ محکمہ داخلہ کی جانب سے شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ سوشل میڈیا اور تمام ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کو ذمہ داری سے استعمال کریں۔ واٹس ایپ سمیت دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر انجان لوگوں سے معلومات ہرگز شیئر نہ کریں۔ شہری انجانے نمبرز سے آنیوالی کالز اور میسجز پر کوئی رقم یا کوڈ نہ بھجوائیں۔
محکمہ داخلہ نے مزید کہا ہے کہ نان کسٹم پیڈ اشیاء کی خریداری کیلئے کوڈ اور اکاؤنٹ نمبر کسی سے شئیر نہ کریں۔ کسی عزیز کے اغواء کی جھوٹی کال پر بھی کوئی رقم نہ بھیجیں۔ خواتین کی جانب سے دوستی کی کالز سے محتاط رہیں، آپ ہنی ٹریپ کا شکار ہو سکتے ہیں۔ محکمہ داخلہ نے کہا ہے کہ کسی انجان شخص کو اپنی دفتری، ذاتی یا خاندانی معلومات ہرگز نہ دیں۔ شہری انٹرنیٹ پر کوئی بھی مشکوک یا انجان لنک کھولنے سے گریز کریں۔ کسی بھی مشکوک سرگرمی یا فراڈ کی اطلاع فوری طور پر ایمرجنسی نمبر 15 پر کریں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: محکمہ داخلہ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز
پڑھیں:
پنجاب حکومت کا عادی مجرموں اور فورتھ شیڈول میں شامل افراد کو ٹریکنگ بینڈز لگانے کا فیصلہ
جرائم پیشہ افراد کی نگرانی اور امن و امان کے قیام کے ضمن میں محکمہ داخلہ پنجاب نے انتہائی اہم فیصلہ کرتے ہوئے عادی مجرموں اور فورتھ شیڈول میں شامل افراد کو ٹریکنگ ڈیوائس پہنائی جائیں گی تاکہ ان کی مسلسل نگرانی اور مانیٹرنگ ممکن بنائی جاسکے۔
سیکریٹری داخلہ پنجاب نور الامین مینگل کی زیر صدارت اجلاس میں سزایافتہ افراد کی سرویلنس کے لیے اہم فیصلوں کی منظوری دی گئی۔
صوبائی محکمہ داخلہ کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ، پیرول ڈیپارٹمنٹ اور کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ کو ٹریکنگ ڈیوائسز فراہم کرے گا تاکہ ٹریکنگ بینڈز پہننے والے مجرمان کی نقل و حرکت پر 24 گھنٹے نظر رکھی جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں 125 سالہ جیل قوانین میں تبدیلی، غیر ملکی قیدیوں کو کیا سہولیات میسر ہوں گی؟
اجلاس میں اسپیشل سیکریٹری داخلہ فضل الرحمن، ایڈیشنل آئی جی کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ سہیل ظفر چٹھہ، ڈی آئی جی آپریشنز پنجاب وقاص نذیر، ایڈیشنل سیکریٹری پولیس ڈاکٹر ذیشان حنیف اور محکمہ قانون و خزانہ کے متعلقہ افسران نے شرکت کی۔
سرکاری اعلامیے کے مطابق حال ہی میں تشکیل دیے گئے کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ کو 500 ٹریکنگ بینڈز، سی ٹی ڈی کو 900 ٹریکنگ بینڈز جبکہ پیرول ڈیپارٹمنٹ کو 100 بینڈز دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق ٹریکنگ بینڈز پہننے والے مجرمان کی نقل و حرکت پر 24/7 نظر رکھی جا سکے گی، سیکریٹری داخلہ پنجاب نور الامین مینگل نے متعلقہ حکام کو دوسرے مرحلے کے لیے جدید ٹیکنالوجی سے لیس ٹریکنگ ڈیوائسز درآمد کرنے کی ہدایت کی ہے۔
مزید پڑھیں: پنجاب میں تیزاب گردی کی روک تھام کے لیے ‘ایسڈ کنٹرول ایکٹ 2025’ کا ڈرافٹ منظور
محکمہ داخلہ نے جرائم پیشہ افراد کو سرویلنس میں رکھنے کی غرض سے عالمی سطح پر رائج طریقہ کار اپنانے کا فیصلہ کیا ہے، اس ضمن میں ماہرین نے مجرمان کی بلا تعطل نگرانی کے لیے ان کے جسم میں مائیکرو ٹریکنگ چپ نصب کرنے کی سفارش کی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پنجاب ٹریکنگ بینڈز ٹریکنگ ڈیوائسز عادی مجرموں فورتھ شیڈول کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ محکمہ داخلہ نورالامین مینگل