سنبھل کی جامع مسجد کے رنگ و روغن پر پابندی قابل افسوس ہے، ضیاء الرحمن برق
اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT
ممبر پارلیمنٹ نے اس معاملے پر اترپردیش کی حکومت کے حلف نامے کو بھی سخت تنقید کا نشانہ بنایا، جس میں دعویٰ کیا گیا کہ جامع مسجد سرکاری زمین پر تعمیر کی گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سنبھل کی جامع مسجد کے رنگ و روغن کے معاملے پر سماجوادی پارٹی کے رکنِ پارلیمنٹ ضیاء الرحمن برق کا بیان سامنے آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسجد میں رنگ و روغن کوئی غیر معمولی بات نہیں بلکہ تمام عبادت گاہوں میں معمول کے مطابق ایسا ہوتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ قانون اور عدالت کا احترام کرتے ہیں لیکن اگر ہائی کورٹ کی جانب سے تشکیل دی گئی کمیٹی میں خود عدالت کا نمائندہ شامل ہوتا تو رپورٹ کا نتیجہ کچھ اور ہوتا۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ محکمہ آثار قدیمہ (اے ایس آئی) آخر کس کے کہنے پر کام کرتا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ سنبھل کی جامع مسجد میں رنگ و روغن کے معاملے پر ہائی کورٹ میں ایک درخواست دائر کی گئی تھی، جس پر عدالت نے محکمہ آثارِ قدیمہ (اے ایس آئی) کی رپورٹ کی بنیاد پر مسجد میں رنگ و روغن کی اجازت دینے سے انکار کر دیا، البتہ صفائی کی اجازت دے دی گئی۔
ضیاء الرحمن برق نے اس معاملے پر اترپردیش کی حکومت کے حلف نامے کو بھی سخت تنقید کا نشانہ بنایا، جس میں دعویٰ کیا گیا کہ جامع مسجد سرکاری زمین پر تعمیر کی گئی ہے۔ برق نے کہا کہ یہ ایک بے بنیاد دعویٰ ہے، کیونکہ اسلامی اصولوں کے مطابق کسی بھی مسجد کی تعمیر صرف خریدی گئی زمین پر کی جا سکتی ہے۔ انہوں نے حکومت کے اس مؤقف کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کے پاس اپنے دعوے کے ثبوت نہیں ہیں اور عوام کو گمراہ کرنا مناسب نہیں۔ گزشتہ سال نومبر میں سنبھل کی جامع مسجد میں اے ایس آئی کے سروے کے دوران پرتشدد جھڑپیں ہوئی تھیں، جس کے نتیجے میں درجنوں افراد کو گرفتار کیا گیا تھا، جبکہ کئی اب بھی مفرور ہیں۔ پولیس نے حالیہ دنوں میں مفرور افراد کی تصاویر عوامی مقامات پر چسپاں کی ہیں اور ان کے بارے میں اطلاع دینے والوں کے لیے انعام کا اعلان کیا ہے۔
پولیس اب تک 76 افراد کو گرفتار کرکے جیل بھیج چکی ہے اور سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے مزید شرپسندوں کی شناخت میں مصروف ہے۔ ایس آئی ٹی نے شہر کے مختلف علاقوں میں ان افراد کے پوسٹرز لگائے ہیں، جن میں لکھا گیا ہے کہ یہ افراد 24 نومبر 2024ء کی جھڑپوں میں شامل تھے اور ان کے بارے میں معلومات فراہم کرنے والوں کو انعام دیا جائے گا۔ یہ معاملہ مسلسل سیاسی اور قانونی بحث کا موضوع بنا ہوا ہے، جبکہ مسجد انتظامیہ اور مقامی مسلمان ہائی کورٹ کے فیصلے پر نظرِثانی کی امید کر رہے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سنبھل کی جامع مسجد معاملے پر حکومت کے ایس آئی
پڑھیں:
غزہ پر اسرائیلی بمباری: مسجد، اسپتال اور رہائشی عمارتیں ملبے کا ڈھیر، 83 فلسطینی شہید
اسرائیلی فوج نے غزہ میں سفاک بمباری کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے الشفا اسپتال کے قریب حملہ کیا جس کے نتیجے میں 19 فلسطینی شہید ہوگئے۔ اسی طرح ال اہلی اسپتال کے قریب بمباری میں مزید 4 افراد جاں بحق ہوئے۔
غزہ شہر میں فضائی حملوں سے ایک مسجد اور کئی رہائشی عمارتیں مکمل طور پر تباہ ہوگئیں۔ صرف ایک دن میں 83 فلسطینی اسرائیلی فوج کی دہشتگردی کا نشانہ بنے، جبکہ 7 اکتوبر 2023 کے بعد سے شہدا کی مجموعی تعداد 65 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔
دوسری جانب چین اور سعودی عرب نے اسرائیلی فوجی آپریشن کی سخت مذمت کی ہے۔ اقوام متحدہ، کینیڈا، فرانس اور آئرلینڈ نے بھی ان حملوں کو ناقابلِ برداشت قرار دیتے ہوئے فوری جنگ بندی اور مذاکرات کا مطالبہ کیا ہے۔
ادھر یورپی کمیشن میں اسرائیل پر پابندیوں کی تجاویز پیش کی گئیں، تاہم کچھ یورپی ممالک کی مخالفت کے باعث ان کی منظوری کا امکان کم ہے۔