وزارت صحت نے ہفتے کے روز ایک بیان میں کہا کہ 21 شہداء کو صہیونی جارحیت کے دوران تباہ ہونے والے گھروں کے ملبے تلے سے نکالا گیا۔ جب کہ قابض فوج کے گرائے گئے ناکارہ بم پھٹنے سے دو شہری شہید اور 23 زخمی ہوئے۔ اسلام ٹائمز۔  غزہ کی پٹی میں گزشتہ 48 گھنٹے کے دوران 46 شہداء کے جسد خاکی برآمد ہو گئے۔ مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی وزارت صحت نے گذشتہ 48 گھنٹوں کے دوران غزہ کی پٹی میں 46 شہداء کے جسد خاکی کو ہسپتالوں میں منتقل کیے جانےکا اعلان کیا ہے۔ وزارت صحت نے ہفتے کے روز ایک بیان میں کہا کہ 21 شہداء کو صہیونی جارحیت کے دوران تباہ ہونے والے گھروں کے ملبے تلے سے نکالا گیا۔ جب کہ قابض فوج کے گرائے گئے ناکارہ بم پھٹنے سے دو شہری شہید اور 23 زخمی ہوئے۔ وزارت صحت نے اطلاع دی ہے کہ 7 اکتوبر 2023ء سے اب تک اسرائیلی جارحیت شہید ہونے والوں کی تعداد 48 ہزار 388 ہو گئی ہے جب کہ 111,803 ہو چکے ہیں۔ وزارت صحت نے بتایا کہ ملبے کے نیچے اور سڑکوں پر اب بھی متعدد شہداء موجود ہیں اور ایمبولینس اور شہری دفاع کا عملہ ان تک نہیں پہنچ سکتا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کے دوران

پڑھیں:

گوٹ بجرانی لغاری کے شہریوں کیخلاف ظلم کا سلسلہ بند ہونا چاہئے، علامہ مقصود ڈومکی

شہداء کے اہلخانہ سے ملاقات کے موقع پر علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ گاؤں کے مکینوں کی دکانوں پر بلڈوزر چلانا، گھروں کو مسمار کرنا اور معصوم شہریوں کو انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنانا قابل مذمت ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ دو مہینے گزر جانے کے باوجود گوٹھ بجرانی لغاری کے نہتے عوام کے خلاف پیپلز پارٹی کے وزیر داخلہ ضیاء لنجار کا ظلم و تشدد بدستور جاری ہے۔ افسوس ہے کہ شہداء کے لواحقین کی مسلسل اپیلوں کے باوجود مقتول زاہد لغاری اور عرفان لغاری کے قتل کی ایف آئی آر درج نہیں کی گئی۔ گاؤں کے متاثرین اور سندھ کے عوام کے مسلسل مطالبے کے باوجود آزادانہ جوڈیشل انکوائری نہیں کرائی گئی۔ بلکہ وہی مجرم وہی منصف کے مصداق وزیر داخلہ نے اپنے ماتحت فرمانبردار پولیس افسران کو انکوائری کے لئے مقرر کیا، جنہوں نے حسب توقع فرمائشی رپورٹ پیش کی۔ یہ بات انہوں نے

گوٹ بجرانی لغاری ضلع نوشہرو فیروز میں شہداء کے وارثان اور مومنین سے ملاقات اور ان کے ساتھ اظہار یکجہتی کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ علامہ مقصود ڈومکی نے اس موقع پر پیپلز پارٹی کے وزیر داخلہ ضیاء لنجار کے مظالم کی شدید مذمت کی۔ وارثان شہداء سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گذشتہ دو ماہ سے پورے گاؤں کے سینکڑوں باشندوں کی نقل و حرکت کو مشکل کر دیا گیا ہے۔ گاؤں بجرانی لغاری میں کاروبار زندگی مفلوج ہو چکا ہے، اور بیروزگاری کے باعث لوگ خودکشیاں کرنے پر مجبور ہو چکے ہیں، جو درحقیقت خودکشی نہیں بلکہ قتل ہے۔ اس المیے کی تمام تر ذمہ داری حکومتی طاقت رکھنے والے بااثر عناصر پر عائد ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ گوٹ بجرانی لغاری کے پرامن شہریوں کے خلاف ظلم کا سلسلہ اب بند ہونا چاہئے۔ گاؤں کے مکینوں کی دکانوں پر بلڈوزر چلانا، گھروں کو مسمار کرنا اور معصوم شہریوں کو انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنانا قابل مذمت ہے۔ قانون بااثر افراد کے سامنے بے بس ہے اور پولیس افسران سیاسی آقاؤں کے ذاتی ملازم بنے ہوئے ہیں۔ اس موقع پر علامہ مقصود علی ڈومکی نے شہید زاہد حسین لغاری کے بھائی اور شہید عرفان لغاری کی والدہ کو سندھی ثقافتی اجرک کا تحفہ پیش کیا اور کہا کہ ہم ہر مظلوم کے ساتھ کھڑے ہیں اور ہر ظالم کے خلاف جدوجہد کرتے رہیں گے۔ علامہ مقصود علی ڈومکی نے اس موقع پر مطالبہ کیا کہ فوری طور پر شہداء کے ورثاء کی مدعیت میں قتل کی ایف آئی آر درج کی جائے۔ آزادانہ جوڈیشل انکوائری قائم کی جائے۔ گوٹ بجرانی لغاری کے عوام کے بنیادی انسانی حقوق بحال کیے جائیں۔ اور گاؤں کے باشندوں کے خلاف انتقامی کاروائیاں بند کی جائیں۔

متعلقہ مضامین

  • پنجاب کے بیشتر شہروں میں 24 گھنٹوں کے دوران بارشوں کی پیشگوئی
  • چین میں 2024 کے دوران شادیوں کے اندراج میں کمی
  • گوٹ بجرانی لغاری کے شہریوں کیخلاف ظلم کا سلسلہ بند ہونا چاہئے، علامہ مقصود ڈومکی
  • بھارتی فوجیوں نے گزشتہ ماہ جولائی میں 7 کشمیریوں کو شہید کیا
  • کراچی کے مختلف علاقوں میں بارش کا امکان
  • کراچی، منگھوپیر میں ڈاکوؤں نے مزاحمت پر شہری کو فائرنگ کر کے زخمی کر دیا
  • کشمیر میں رواں برس اب تک 53 شہری، اور 33 عسکریت پسند ہلاک
  • نام نہاد امریکی امداد کیخاطر 1 ہزار 330 فلسطینی شہری شہید
  • دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کے دوران شہید سپاہی محمد عمران کی آج چوتھی برسی
  • حکومت پاکستان کا جرمن کوہ پیما لورا ڈہلمیئر کے جاں بحق ہونے پر گہرے دکھ کا اظہار