اکوڑہ خٹک دھماکے کی تحقیقات میں پیشرفت، عوام کو معلومات دینے پر پانچ لاکھ روپے دینے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT
انسداد دہشت گردی ڈیپارٹمنٹ خیبرپختونخوا نے مدرسے میں دھماکا کرنے والے مشتبہ حملہ آور کی تصویر جاری کردی جس کی شناخت کرنے والے کے لئے انعام بھی اعلان کردیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا کے ضلع نوشہرہ کے علاقے اکوڑہ خٹک میں قائم دارالعلوم حقانیہ میں ہونے والے خودکش دھماکے کی تحقیقات میں پیشرفت ہوئی ہے۔ انسداد دہشت گردی ڈیپارٹمنٹ خیبرپختونخوا نے مدرسے میں دھماکا کرنے والے مشتبہ حملہ آور کی تصویر جاری کردی جس کی شناخت کرنے والے کے لئے انعام بھی اعلان کردیا گیا۔ سی ٹی ڈی کے مطابق سیاہ کپڑے پہنے خودکش حملہ آور نے مولانا حامد الحق کو نشانہ بنایا، خود کش حملہ آوور سے متعلق معلومات دینے والے 5 لاکھ روپے انعام دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔
اکوڑہ خٹک مدرسہ دھماکے میں ملوث مشتبہ خودکش حملہ آور کی تصویر شناخت کے لئے جاری کردی گئی۔ سی ٹی ڈی کے مطابق حملہ آور کیسے مدرسے پہنچا، حملہ آور مسافروں کی گاڑی سے اترا یا لایا گیا اس حوالے سے تحقیقاتی ٹیموں کو ٹاسک حوالے کردیا گیا۔ سی ٹی ڈی حکام کے مطابق جی ٹی روڈ پر لگے کیمروں کی سی سی ٹی وی فوٹیجز سے بھی تحقیقات میں مدد ملے گی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: حملہ آور کی کرنے والے
پڑھیں:
حکومت نے پی آئی اے کی نجکاری کا عمل دوبارہ شروع کردیا، پیشکشیں طلب
وفاقی حکومت نے قومی ایئر لائن ( پی آئی اے ) کی نجکاری کا عمل دوبارہ شروع کرتے ہوئے اظہار دلچسپی کا نوٹس جاری کر دیا۔
نجی ٹی وی کے مطابق پی آئی اے کے 51 سے 100فیصد شیئرز فروخت کرنے کے لیے پیش کیے جائیں گے جبکہ پی آئی اے کا منیجمنٹ کنٹرول بھی منتقل کیا جائےگا۔
نجکاری کمیشن نے اظہار دلچسپی جمع کرانے کے لیے3 جون 2025 تک کی تاریخ مقرر کی ہے ، نجکاری کمیشن کے مطابق پی آئی اے کے کور اور نان کور بزنس کو الگ الگ کیا گیا ہے، پی آئی اے کے اثاثے اور واجبات پی آئی اے ہولڈنگ کمپنی لمٹیڈ کو منتقل کیے گیے ہیں۔
نجکاری کمیشن کا کہنا ہے کہ نئےطیاروں کی خریداری اور لیز کے حوالے سے سیلز ٹیکس چھوٹ دی جاسکتی ہے، پی آئی اے کو مالی معاونت بھی فراہم کی جائے گی۔
واضح رہے کہ گزرے چند سالوں سے مسلسل خسارے سے دوچار پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن کی حکومت نجکاری کرنے کی خواہاں ہے اور اس سلسلے میں ایک طویل عمل کے بعد حکومت کو ادارے کی نجکاری کے لیے بولیاں بھی موصول ہوئی تھیں۔
تاہم توقع سے انتہائی کم بولی لگنے پر نجکاری بورڈ نے قومی ایئرلائن کی نجکاری کے لیے موصول ہونے والے بولیاں مسترد کردی تھیں۔
یاد رہے کہ پی آئی اے کی نجکاری کے لیے گزشتہ سال 31 اکتوبر کو بولی کھولی گئی تھی اور قومی ایئر لائن کے 60 فیصد حصص کی نجکاری کے لیے 85 ارب روپے کی خواہاں حکومت کو ریئل اسٹیٹ مارکیٹنگ کمپنی کی جانب سے صرف 10 ارب روپے کی بولی موصول ہوئی تھی۔
بعد ازاں دبئی سے تعلق رکھنے والی پاکستانی گروپ نے حکومت کو 250 ارب روپے کے واجبات سمیت 125ارب روپے سے زائد میں خریدنے کی پیشکش ارسال کی تھی۔
ڈان نیوز کے مطابق النہانگ گروپ نے پی آئی اے کی خریداری کے لیے وزیر نجکاری، وزیر ہوا بازی اور وزیر دفاع سمیت دیگر متعلقہ حکام کو بذریعہ ای میل پیشکش ارسال کی تھی ۔
النہانگ گروپ نے حکومت کو پی آئی اے کے ملازمین کی چھانٹی نہ کرنے، تنخواہوں میں مرحلہ وار 30 سے 100 فیصد اضافے کی بھی پیشکش کی تھی۔
بعدازاں گزشتہ سال 19 دسمبر کو سابق وفاقی وزیر برائے نجکاری فواد حسن فواد نے حکومت پر پی آئی اے نجکاری کا عمل سبوتاژ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ پی آئی اے کی نجکاری کا تمام کام مکمل کرلیا گیا تھا مگر موجودہ حکومت نے پی آئی اے نجکاری کا عمل سبوتاژ کردیا۔
انہوں نے کہا تھا کہ نجکاری کے لیے واضح مقصد اور بیانیہ ہونا چاہیے، دنیا مین کوئی ایک ایسا ملک بتائیں جہاں نجکاری کمیٹی کا سربراہ وزیر خارجہ ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے موجودہ وزیراعظم بڑی حکومت پر یقین رکھتے ہیں، ہمیں ایسی حکومت چاہیے جو چھوٹی حکومت کرنے پر یقین رکھتی ہو۔
Post Views: 1