گورنر سندھ کو بھی دھمکیاں مل گئیں، کامرن ٹیسوری کو جان سے مارنے کی ای میل موصول
اشاعت کی تاریخ: 2nd, March 2025 GMT
مجھے عمران فاروق طرز پر قتل کرنے دھکیاں ملیں، قتل کی دھکیوں کے باوجود لندن کا دورہ مکمل کیا، صوبائی وزیرداخلہ کو پرائیویٹ گارڈ سے متعلق خط لکھوں گا، گورنر سندھ
ڈمپر حادثات میں گورنر سندھ کا مرنے والوں کے لواحقین کوایک ایک پلاٹ دینے کا اعلان، روزانہ قرعہ اندازی ہوگی، بلڈرز اسی دن اہل خانہ کو فائل حوالے کرے گا، پر یس کانفرنس
گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے ڈمپر حادثات میں جاں بحق ہونے والوں کے اہل خانہ کو پلاٹ دینے کا اعلان کردیا۔پریس کانفرنس کرتے ہوئے کامران ٹیسوری نے کہا کہ کراچی میں ڈمپرزحادثات میں جاں بحق ہونے والوں کے اہل خانہ کوایک ایک پلاٹ دوں گا۔ گورنر سندھ نے کہا کہ روزانہ پلاٹ کی قرعہ اندازی ہوگی، بلڈرز اسی دن اہل خانہ کو فائل حوالے کرے گا۔گورنر سندھ نے کہا کہ گورنرہاؤس میں ماہ صیام کے پروگرام کواتحاد رمضان کا نام دیا گیا ہے ، اتحاد رمضان آپس میں یگانگت، یکجہتی کا پیغام ہے ۔ گورنر سندھ نے کہا کہ نئی نسل منشیات کی لت میں مبتلا ہے ، والدین اپنے بچوں پرکڑی نظررکھیں، 32 سے زائد منشیات کی اشکال میں اشیا موجود ہیں، اسکولوں کے استاتذہ کا میڈیکل ٹیسٹ ہونا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ گورنر ہاؤس میں منشیات کے خلاف سیل بنانے جا رہا ہوں، اب کوئی کسی کو بلیک میل نہیں کرے گا، عوام کوآگاہی دے سکتا ہوں۔ مجھے جان سے مارنے کی ای میل موصول ہوئی، مجھے عمران فاروق طرز پر قتل کرنے دھکیاں ملیں، قتل کی دھکیوں کے باوجود لندن کا دورہ مکمل کیا۔ان کا کہنا تھا کہ صوبائی وزیرداخلہ کو پرائیویٹ گارڈ سے متعلق خط لکھوں گا، پرائیویٹ سکیورٹی گارڈ رکھنے کی پالیسی وضع ہونی چاہیے ، اس شہر کے ساتھ مذاق بند کردیں، گھروں کے باہر پرائیویٹ سکیورٹی گارڈز کی فوج ظفرموج کھڑی رہتی ہے ۔کامران ٹیسوری نے کہا کہ مصطفی عامرکیس کو ٹھیک ٹھیک حل کیا جائے ، مصطفی عامر کیس میں ملوث ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچنا چاہیے ۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
پنجاب حکومت کی گندم جمع کرنے والے کسانوں کے گھر چھاپے نہ مارنے کی یقین دہانی
پنجاب حکومت نے گندم کے معاملے پر کسانوں کے گھروں پر چھاپے نہ مارنے کی یقین دہانی کرادی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان کی زیر صدارت اجلاس کے دوران اپوزیشن رکن رانا شہباز نے ایوان میں کسانوں کے گھر چھاپوں کا معاملہ اٹھایا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے پہلے کسانوں کی گندم نہیں خریدی جس سے کسان کا نقصان ہوا، پھر حکومت نے کہا اپنی گندم اسٹور کر لیں اور اب جب کسان نے گندم جمع کرلی تو کسانوں کے گھروں پر چھاپے مارے جارہے ہیں۔
اس پر اسپیکر اسمبلی ملک احمد خان نے معاملے کو انتہائی سنجیدہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر ایک کسان نے کسی جگہ گندم رکھی ہے وہاں ظاہر ہے کئی کسانوں نے رکھی ہوگی، اب اسی جگہ کو ذخیرہ اندوزی کہا جائے تو یہ مسئلہ ہے۔
اسپیکر اسمبلی نے سوال کیا کہ ایسی صورت حال میں کسان کہاں جائیں؟ انہوں نے ہدایت کی کہ پنجاب حکومت کسانوں کے مسائل کو حل کرے اور صوبائی وزیر ذیشان رفیق معاملے کو دیکھیں کیونکہ یہ مسئلہ بہت سنجیدہ نوعیت کا ہے۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ کسان سے بائیس سو میں گندم خریدی گئی اور آج قیمت چار ہزار پر چلی گئی ہے، اس کو حکومت کو دیکھنا چاہیے اور گندم جمع کرنے والے کسانوں کے گھروں پر چھاپے نہیں پڑنے چاہیں۔
اس پر پارلیمانی سیکرٹری خالد محمود رانجھا نے کسانوں کے گھروں پر گندم جمع کرنے کے معاملے پر چھاپے نہ مارنے کی یقین دہانی کرائی۔