کراچی میں آٹے اور نان روٹی کے سرکاری نرخ مقرر
اشاعت کی تاریخ: 2nd, March 2025 GMT
کراچی(نیوز ڈیسک) کمشنر کراچی سید حسن نقوی نے آٹے اور نان روٹی کے سرکاری نرخ مقرر کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔
کمشنر کراچی کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق ڈھائی نمبر آٹا ہول سیل 83 روپے جبکہ ریٹیل میں 87 روپے فی کلو مقرر کیا گیا، فائن آٹا ہول سیل 88 روپے جبکہ ریٹیل میں 92 روپے فی کلو مقرر ہے۔
چکی آٹا کے نرخ 100 روپے فی کلو مقرر ہے، مارکیٹ میں فائن آٹا 90 سے 100 روپے فی کلو پر فروخت کیا جا رہا ہے جبکہ چکی آٹا 110 سے 115 روپے فی کلو فروخت کیا جا رہا ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق 100 گرام روٹی کی قیمت 10 روپے مقرر کر دی گئی، 120 گرام نان کی قیمت 15 روپے ہے۔
چپاتی 18 سے 20 روپے جبکہ نان بغیر وزن 25 سے 28 روپے کا بیچا جا رہا ہے۔
گزشتہ روز کمشنر کراچی نے ماہ رمضان میں گروسری اور دیگر اشیا کی نئی قیمتیں مقرر کیں، اس سلسلے میں نوٹیفکیشن جاری کیا گیا، سبزی اور فروٹس کی سرکاری قیمتیں ہر روز صبح جاری کی جائیں گی۔
کمشنر کراچی دفتر میں شکایتی سیل کو فعال کیا گیا ہے جس سے شہریوں کی شکایت سے گراں فروشی کی روک تھام میں مدد ملے گی۔
ڈپٹی کمشنرز کو گراں فروشوں کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ سرکاری نرخ کی خلاف ورزی پر دکانداروں پر جرمانہ اور گرفتاری کریں۔
مزیدپڑھیں:بدقسمتی سے موجودہ ملکی حالات میں کوئی محفوظ نہیں، شاہد خاقان عباسی
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کمشنر کراچی روپے فی کلو
پڑھیں:
عید کا تیسرا دن؛ کراچی میں جانوروں کی قیمتیں آدھی ہو گئیں، منڈیاں ویران
کراچی:عید کے تیسرے روز شہر قائد میں عیدالاضحیٰ کی مناسبت سے لائے گئے جانوروں کی قیمتوں میں تقریباً 50 فیصد کمی دیکھنے میں آ رہی ہے تاہم خریداروں کی کمی کے باعث منڈیوں میں ویرانی چھائی ہوئی ہے۔
بیوپاریوں نے عید کے تیسرے دن میں جانوروں کے ریٹ 50 فیصد تک گرا دیے ہیں اور خریدار کم ہوتے ہی بیوپاری سستے داموں جانور فروخت کرنے لگے ہیں، تاہم قربانی کی گہما گہمی کے بعد یونیورسٹی روڈ پر قائم منڈی میں سناٹا چھا گیا ہے۔
منڈی میں جانوروں کی قیمتوں میں 50 فیصد کمی کے باوجود ویرانی نظر آ رہی ہے اور زیادہ تر بیوپاری اپنے جانور بیچ کر آبائی علاقوں کو روانہ ہو چکے ہیں جب کہ باقی رہ جانے والے بیوپاری اس آس میں ہیں کہ جانور بک جائیں گے۔
ایک بیوپاری نے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ڈیڑھ کروڑ کا جانور لاڑکانہ سے لائے ہیں جو کہ 70 لاکھ روپے میں بھی نہیں بک رہا۔ انتظامیہ کی جانب سے صاف ستھرا پانی فراہم نہیں کیا جا رہا تھا ہم پانی کے 5 ڈرم 1500 روپے میں خریدنے پر مجبور ہیں۔
بیوپاری کا کہنا تھا کہ 4لاکھ روپے کرایہ کرکے یہاں پر پہنچے ہیں مگر یہاں کے شہری ہیں کہ مزید کم قیمت میں جانور چاہتے ہیں۔ 4 لاکھ کا جانور 2 لاکھ میں دے رہے ہیں۔ 7 لاکھ کا جانور خریدار 2 لاکھ میں چاہتا ہے ہم اپنا نقصان کیوں کریں؟۔
بیوپاری کا کہنا تھا کہ اگر مناسب قیمت میں جانور نہیں فروخت ہوئے تو ہم واپس اپنے آبائی علاقے روانہ ہو جائیں گے۔ میری تمام بیوپاریوں سے التجا ہے کہ اگلی مرتبہ کراچی میں منڈی نہ لگائیں تا کہ ان کو جانور کی قدر ہو ۔