چیمپئنز ٹرافی، بھارت نے نیوزی لینڈ کو 44رنز سے شکست دیدی
اشاعت کی تاریخ: 2nd, March 2025 GMT
چیمپئنز ٹرافی، بھارت نے نیوزی لینڈ کو 44رنز سے شکست دیدی WhatsAppFacebookTwitter 0 2 March, 2025 سب نیوز
دبئی (سب نیوز)انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی)کی چیمپئنز ٹرافی 2025کے آخری گروپ میچ میں بھارت نے نیوزی لینڈ کو 44رنز سے شکست دے کر گروپ اے میں ٹاپ پوزیشن حاصل کرلی، بھارت کے 250رنز کے ہدف کے تعاقب میں کیوی ٹیم 205پر ڈھیر ہوگئی۔
بھارت اور نیوزی لینڈ کے مابین چیمپئنز ٹرافی کا آخری میچ دبئی انٹر نیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلا گیا جہاں کیویز نے ٹاس جیت کر بھارتی ٹیم کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی۔نیوزی لینڈ کی جانب سے پہلے بیٹنگ کرانے کا فیصلہ درست ثابت ہوا اور بھارت کا ٹاپ آرڈر مشکلات کا شکار رہا، بھارت کی پہلی وکٹ 15رنز پر اس وقت گری، جب میٹ ہنری نے شبھمن گل کو ایل بی ڈبلیو آوٹ کیا۔کپتان روہت شرما بھی زیادہ دیر وکٹ پر نہ ٹک سکے اور 22 کے مجموعی اسکور پر 15رنز بنانے کے بعد کائل جیمیسن کی گیند پر ول ینگ کے ہاتھوں کیچ آوٹ ہوکر پویلین لوٹ گئے۔
پاکستان کے خلاف سنچری اسکور کرنے والے ویرات کوہلی بھی صرف 11رنز بنانے کے بعد میٹ ہنری کی گیند پر گلین فلپس کے ہاتھوں کیچ آوٹ ہوگئے۔بھارت کے 30رنز پر 3کھلاڑیوں کے آٹ ہونے کے بعد اکشر پٹیل اور شریاس ائیر نے بھارتی بیٹنگ لائن کو سہارا دیا اور 98رنز کی شراکت داری قائم کی تاہم اکشر پٹیل 42رنز بنانے کے بعد 128کے مجموعی اسکور پر رچن روندرا کی گیند پر کین ولیمسن کے ہاتھوں کیچ آوٹ ہوگئے۔تاہم شریاس ایئر نے ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی نصف سنچری مکمل کی اور وہ سب سے زیادہ 79رنز کی اننگز کھیل کر آوٹ ہوئے۔اس کے علاوہ ہاردک پانڈیا نے 2 چھکوں اور 4 چوکوں کی مدد سے 45 رنز بنائے، کے ایل راہل 23 اور رویندرا جڈیجا 16 رنز بنانے میں کامیاب رہے۔
نیوزی لینڈ کی جانب سے فاسٹ بولر میٹ ہنری نے شاندار بولنگ اور 42 رنز کے عوض 5 کھلاڑیوں کو آٹ کیا، ان کے علاوہ کائل جیمیسن، راچن رویندرا، ول او رورک، مچل سینٹنر نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔اس طرح بھارت نے مقررہ 50 اوورز 9 وکٹوں کے نقصان پر249 رنز اسکور کیے اور کیویز کو جیت کے لیے 250 رنز کا ہدف دیا۔
بھارت کے 250 رنز ہدف کے تعاقب میں نیوزی لینڈ نے بیٹنگ شروع کی تو 17 کے مجموعی اسکور پر رویندرا 6 رنز بناکر پویلین لوٹ گئے، پھر ول یانگ 22 رنز بناکر ورون کی گیند پر کلین بولڈ ہوئے، یوں نیوزی لیںڈ کو 49 کے مجموعی اسکور پر دوسرے نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔اس کے بعد مچل 93 کے مجموعی اسکور پر 17 رنز بناکر آٹ ہوئے اور پھر ٹام لاتھم 133 کے مجموعی اسکور پر 14 رنز بناکر پویلین لوٹے۔پانچویں آوٹ ہونے والے کھلاڑی گلین فلپس تھے جو 133کے مجموعی جبکہ 12 کے انفرادی اسکور پر پویلین لوٹے۔ پھر مچل بریس ویل 2 رن بناکر آٹ ہوئے۔
کین ولیمسن 81رنز کی اننگز کھیل کر پٹیل کا شکار بن کر 169 کے مجموعی اسکور پر پویلین لوٹے، پھر 195 پر مچل اسٹرینر بھی آوٹ ہوگئے۔پھر ہینری اور ول اوورک بالترتیب 196 اور 205 کے مجموعی اسکور پر آوٹ ہوئے۔ ولیمسن سب سے زیادہ 81 رنز بناکر نمایاں بلے باز رہے جبکہ 5 کھلاڑی ڈبل فیگر میں بھی داخل نہ ہوسکے۔اس طرح نیوزی لینڈ کی پوری ٹیم 45.
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: چیمپئنز ٹرافی نیوزی لینڈ بھارت نے
پڑھیں:
2024ء میں ملکی مجموعی معاشی حالات میں بہتری آئی، اسٹیٹ بینک جائزہ رپورٹ جاری
مالیاتی صورتحال میں بہتری، روپیہ اور ڈالر کی مستحکم مساوات، معاشی سرگرمی میں اضافے اور بیرونی کھاتے کے توازن میں بہتری سے ہوتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے اپنی جائزہ رپورٹ میں کہا ہے کہ ملک میں مہنگائی کا دباؤ کم ہونے سے 2024ء میں مجموعی معاشی حالات میں بہتری آئی ہے۔ بینک دولت پاکستان نے اپنی سالانہ نمائندہ اشاعت مالی استحکام کا جائزہ برائے سال 2024ء جاری کر دی ہے۔ یہ جائزہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان ایکٹ، 1956ء کی سیکشن 39 (3) کے تقاضوں کے مطابق تیار اور شائع کیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق 2024ء کے دوران مجموعی معاشی حالات میں خاصی بہتری آئی۔مالیاتی صورتحال میں بہتری، روپیہ اور ڈالر کی مستحکم مساوات، معاشی سرگرمی میں اضافے اور بیرونی کھاتے کے توازن میں بہتری سے ہوتی ہے۔ مرکزی بینک کے مطابق معاشی ماحول میں تبدیلی کے ساتھ مالی منڈیوں میں اتار چڑھاؤ بھی کم ہوگیا۔
بینکاری کے شعبے نے مستحکم کارکردگی دکھائی اور اپنی مالی مضبوطی برقرار رکھی، جبکہ بینکوں کی بیلنس شیٹ میں 2024ء کے دوران 15.8 فیصد اضافہ ہوا۔ اسی طرح مالی شعبہ بینکوں، مائیکروفنانس بینکوں، ترقیاتی مالیاتی اداروں مالی مارکیٹ کے انفرا اسٹرکچر سمیت مالی شعبے کے مختلف اجزا کی کارکردگی خطرات کی جانچ کو پیش کیا گیا اور کارپوریٹ شعبے کی مالی صحت کا جائزہ بھی لیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق اثاثوں میں توسیع سرمایہ کاری اور قرضوں دونوں کی وجہ سے ہوئی، جس سے نجی شعبے کے قرضوں میں مستحکم بحالی دیکھی گئی۔