آسکر ایوارڈز: 'انورا' کی دھوم، پانچ ایوارڈ اپنے نام کیے
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 03 مارچ 2025ء) ایک سیکس ورکر پر مبنی فلم "انورا"، جو ایک روسی اشرافیہ کے بیٹے کے ساتھ فرار ہو جاتی ہے، نے پانچ اکیڈمی ایوارڈ اپنے نام کیے ہیں۔ اس میں ہدایات کار شان بیکر کے لیے بہترین ہدایت کاری اور بہترین فلم کا ایوارڈ بھی شامل ہے۔
اداکارہ مکی میڈیسن نے اس فلم میں نیویارک کی 23 سالہ سیکس ورکر کا کردار ادا کیا، جنہیں پہلی بار اس انعام کے لیے نامزد کیا گیا تھا اور انہیں اس کے لیے بہترین مرکزی اداکارہ کا اعزاز حاصل ہوا۔
انہوں نے اپنی تقریر کے دوران سیکس ورکر کمیونٹی کی یہ کہتے ہوئے حوصلہ افزائی کی کہ وہ ان کی "حمایت کرتی رہیں گی اور ان کی اتحادی رہیں گی۔"لاس اینجلس کی جنگلاتی آگ، ایک لاکھ افراد کو نکلنے کا حکم
'انورا' میں ایک ناکام رومانس کے بعد میڈیسن کے کردار کو جہد مسلسل کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے اور یہ فلم صرف چھ ملین ڈالر کی لاگت سے بنائی گئی تھی۔
(جاری ہے)
بہترین ہدایت کار کے طور پر اپنا پہلا آسکر جیتنے والے بیکر نے کہا: "میں واقعی ایک آزاد فلم کو سراہنے پر اکیڈمی کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔ یہ فلم ناقابل یقین انڈی فنکاروں کے خون، پسینے اور آنسوؤں پر بنائی گئی تھی۔" انڈی فنکار ایسے موسیقاروں کو کہتے ہیں جو اکثر کم بجٹ اور آزادانہ طور پر موسیقی تخلیق کرتے ہیں۔
ہلاکت خیز آتش زدگی کے بعد ڈولبی تھیٹر میں آسکر کی واپسیکامیڈین کانن اوبرائن نے پہلی بار آسکر تقریب کی میزبانی کی، جو جنوری میں لاس اینجلس میں لگنے والی بھیانک آگ کے بعد ڈولبی تھیٹر میں منعقد ہوئی۔
تقریب کے دوران اسٹیج پر موجود متعدد فائر فائٹرز کا بھی خیرمقدم کیا گیا اور ان کی تعریف کے ساتھ ہی تباہ کن جنگل کی آگ کو بجھانے کے لیے ان کے کام پر شکریہ ادا کیا گیا۔
'اوپن ہائمر‘ نے آسکرز کا میلہ لوٹ لیا
ایڈرین بروڈی کو بہترین اداکار کا ایوارڈساڑھے تین گھنٹے کی طویل فلم 'دی براٹالسٹ' میں اہم کردار ادا کرنے کے لیے اداکار ایڈرین بروڈی نے بہترین اداکار کا ایوارڈ حاصل کیا۔
یہ فلم ہنگری کے تارکین وطن اور ہولوکاسٹ سے بچ جانے والے ایک ایسے شخص کی کہانی پر مبنی ہے، جو جنگ کے بعد کے امریکہ میں اپنی زندگی کو تعمیر کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔بروڈی نے پچھلی بار بھی فلم "دی پیانوسٹ" میں اداکاری کے لیے آسکر جیتا تھا اور اس کے بعد کرداروں کے لیے اپنی جدوجہد کو بیان کرتے ہوئے کہا، "اداکاری ایک بہت نازک پیشہ ہے، یہ بہت دلکش لگتا ہے اور یہ مخصوص لمحات میں ہوتا ہے، لیکن ایک چیز میں نے سیکھی ہے۔
۔۔۔۔ وہ یہ ہے اس پر کچھ نقطہ نظر ہونا بھی ضروری ہے۔"غیر قانونی مہاجرت کا ہولناک سفر، اکیڈمی ایوارڈز کی تقریب میں
اینیمیٹڈ فیچر میں لاتویئن فلم 'فلو' کو آسکرابتدا میں ہی سب سے حیران کن لمحہ بہترین اینیمیٹڈ فیچر فلم کے زمرے میں دیکھنے کو آیا۔ اور اس زمرے میں بغیر الفاظ والی لاتویئن فلم "فلو" نے ڈریم ورکس اینیمیشنز کی "دی وائلڈ روبوٹ" کو شکست دے کر آسکر اپنے نام کر لیا۔
فلم "فلو" سیلاب زدہ دنیا میں ایک بلی سے متعلق ماحولیاتی تمثیلی فلم ہے اور کسی بھی لاتویئن فلم کے لیے یہ پہلا آسکر ایواڈ ہے۔
آسکرز، 'ایوری تھنگ ایوری ویئر آل ایٹ ونس' کی بڑی جیت
ایرانی فلم ساز شیرین سوہانی اور حسین علمی نے بھی اپنی انیمیٹیڈ مختصر فلم "ان دی شیڈو آف دی سائپرس" کے لیے اپنا پہلا اکیڈمی ایوارڈ حاصل کیا۔
یہ دوسری ایرانی اینیمیٹڈ یا لائیو ایکشن شارٹ فلم تھی، جسے آسکرز میں نامزد کیا گیا تھا اور جیتنے والی پہلی فلم بنی۔
فلم ساز تقریب سے چند گھنٹے قبل ہی امریکہ پہنچے تھے، جنہوں نے لاس انجلس میں سڑک کے اس پار بی بی سی کے دفتر میں عوامی بیت الخلاء میں اپنا لباس تبدیل کیا اور وہیں سے تقریب میں پہنچے اور ایوارڈ حاصل کیا۔
ان کی اس فلم میں کوئی ڈائیلاگ نہیں ہے اور یہ ایک سابق کپتان کے بارے میں ہے جو پی ٹی ایس ڈی (ایک طرح کی ذہنی بیماری) میں مبتلا ہوتا ہے۔
ص ز/ ج ا (نیوز ایجنسیاں)
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کیا گیا کے لیے کے بعد ہے اور
پڑھیں:
ایشوریہ رائے 52 سال کی ہوگئیں؛ جواں نظر آنے کا راز بھی بتادیا
1994 میں مس ورلڈ بننے اور دہائیوں سے فلم بینوں کے دلوں پر راج کرنے والی ایشوریہ رائے آج اپنی 52 ویں سال گرہ منا رہی ہیں۔
ہم دل چکے صنم اور دیو داس جیسی سپر ہٹ فلمیں دینے والی ایشوریہ رائے نے اپنے کیریئر میں کبھی پیچھے مڑ کو نہیں دیکھا۔
انھوں نے نہ صرف بھارتی فلم انڈسٹری کے تما بڑے اعزاز اور انعامات اپنے نام کیے بلکہ بین الاقوامی ایوارڈ بھی اپنے نام کیا۔ فرانس حکومت نے ایشوریہ رائے کو آرڈر آف آرٹس اینڈ لیٹرز نے نوازا تھا۔
ایشوریہ رائے کی کامیابی صرف ان کی خوبصورتی کے مرہون منت نہیں ہے بلکہ ان کی پُراعتماد شخصیت اور باوقار انداز کا بھی ہے۔ وہ بیک وقت ایک اچھی اداکارہ، ماں اور بیوی ہیں۔
اداکارہ ایشوریہ کا حسن 52 سال کی ہونے کے باوجود تاحال تازگی اور کشش سے بھرپور ہے جس کا مقابلہ کوئی نووارد اداکارہ بھی نہیں کرسکتیں۔
بین الااقوامی جریدے سے گفتگو میں ایشوریہ رائے نے اپنے سدا بہار حسن کا راز بتاتے ہوئے کہا کہ میری زندگی مصروف ترین ہے اور مجھے اس پر توجہ دینے کا وقت نہیں مل پاتا۔
انھوں نے کہا کہ ہم خواتین سارا دن مختلف کردار نبھاتی ہیں اور اسکن کیئر روٹین کا وقت نہیں مل پاتا لیکن ایک سادہ طریقے سے اس مسئلے کو حل کیا جا سکتا ہے۔
ایشوریہ رائے نے مشورہ دیا کہ سب سے آسان اور مؤثر چیز ہے صفائی اور ہائیڈریشن کو برقرار رکھنا ہے۔ صاف رہیں، پانی پئیں اور باقی سب خود ہی ٹھیک ہوجائے گا۔
انھوں نے مزید بتایا کہ میں چاہے گھر پر ہوں یا شوٹنگ پر موئسچرائزنگ نہیں بھولتی۔ جِلد کی نمی برقرار رکھنا فلمی کیریئر کے آغاز سے ہی میری روزمرہ کی عادت ہے۔
اداکارہ نے مزید کہا کہ موئسچرائزنگ جِلد کے لیے سانس لینے جتنا ضروری ہے۔ زیادہ سے زیادہ پانی پئیں، جِلد کو صاف رکھیں اور سب سے بڑھ کر خود سے محبت کریں۔
View this post on InstagramA post shared by AishwaryaRaiBachchan (@aishwaryaraibachchan_arb)