عمران خان کی چار پانچ ماہ سے دوستوں سے ملاقات نہیں ہوسکی: فیصل چوہدری
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
بانئ پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چوہدری—فائل فوٹو
بانئ پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چوہدری کا کہنا ہے کہ عمران خان کی چار پانچ ماہ سے دوستوں سے ملاقات نہیں ہو سکی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بانئ پی ٹی آئی سے ملاقاتوں کے لیے منگل اور جمعرات کا دن مختص ہے، منگل کو اہلخانہ اور وکلاء جبکہ جمعرات کو دوستوں سے ملاقاتوں کا شیڈول طے ہے۔
فیصل چوہدری کا کہنا ہے کہ پارٹی عہدیداران کو ملنے نہیں دیا جاتا، اس پر فیصلہ محفوظ ہو گیا ہے۔
فیصل چوہدری نے کہا کہ جیل کا عملہ ہمارے ساتھ تعاون کرتا ہے، 8 فروری سے پہلے پکڑ دھکڑ شروع کردی گئی ہے۔
بانئ پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ پارلیمنٹ کے اندر اور باہر 18 پارٹیوں نے بانئ پی ٹی آئی کی آواز میں آواز ملائی، 18 جماعتوں نے حکومت سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ ان جماعتوں نے کہا ملک کو آگے بڑھانے کے لیے شفاف الیکشن واحد راستہ ہے، جب بات چیت شروع ہوئی تو بانئ پی ٹی آئی سے ملاقاتوں پر پابندیاں لگا دی گئیں۔
فیصل چوہدری نے یہ بھی کہا کہ ملاقاتوں پر پابندیاں اس لیے لگائیں تاکہ اپوزیشن اتحاد کو روکا جائے، حکومت بے چین اور گھبرائی ہوئی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: فیصل چوہدری بانئ پی ٹی نے کہا کہا کہ
پڑھیں:
عمران خان سے ملاقات نہ کروانے پر توہین عدالت کیس سنگل بینچ میں کیسے لگ گیا؟ رپورٹ طلب
—فائل فوٹولارجر بینچ کے آرڈر کے خلاف بانئ پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات نہ کروانے پر توہینِ عدالت کیس سنگل بینچ میں کیسے لگ گیا؟ اسلام آباد ہائی کورٹ نے رپورٹ طلب کر لی۔
عدالتی حکم کے باوجود بانئ پی ٹی آئی سے ملاقات نہ کروانے پر توہینِ عدالت کیس کی سماعت ہوئی۔
جسٹس انعام امین منہاس نے ریمارکس میں کہا کہ یہ آرڈر لارجر بینچ نے پاس کیا تھا، کیا سنگل بینچ یہ کیس سن سکتا ہے؟ اگر لارجر بینچ کے آرڈر کی توہین ہوئی ہے تو ان کو ہی سننا چاہیے، میں آفس سے رپورٹ منگواتا ہوں کہ کیسے میرے سامنے یہ کیس لگ گیا ہے، یہ لارجر بینچ کا معاملہ ہے۔
وکیل سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ سنگل بینچ بھی یہ کیس سن سکتا ہے، ایک بندہ ہمارا بھیجتے ہیں باقی دوسرے لوگوں کو بھیج دیتے ہیں، جب جاتے ہیں پولیس والے بندوقیں لے کر کھڑے ہوتے ہیں، مجھے گرفتار کر لیا جاتا ہے، ہم عدالتی آرڈر کے مطابق لسٹ بھیجتے ہیں۔
قائمہ کمیٹی داخلہ کے اجلاس میں بانئ پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات زیر بحث آگئی۔
شبلی فراز نے کہا کہ جب ہم عدالتی حکم کے مطابق جاتے ہیں تو ہماری تضحیک کی جاتی ہے، یہ میری نہیں بلکہ لیڈر آف اپوزیشن کی تضحیک ہے۔
قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب بھی روسٹرم پر آ گئے۔
سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ اب 20 مارچ سے کوئی ملاقات نہیں ہوئی۔
عمر ایوب کے وکیل علی بخاری نے کہا کہ وکیل، فیملی ممبر، فرینڈز بھی نہیں ملیں گے تو عدالتی حکم کا کیا ہو گا؟ ہماری درخواست بھی سماعت کے لیے مقرر نہیں ہو رہی تھی۔
عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے کہا کہ جج صاحب! یہ آپ کے کورٹ آرڈرز کی توہین ہے، یہ تو ججز کی توہین ہو رہی ہے، آپ ان کو سزا دیں جو آپ کے آرڈر کی توہین کر رہے ہیں، ہم آپ کے ساتھ کھڑے ہیں۔
عمر ایوب نے کہا کہ سابق وزیرِ اعظم جیل میں ہیں، ہمیں ان سے ملنے نہیں دیا جا رہا، بانئ پی ٹی آئی سے ان کی بہنوں کو نہیں ملنے دیا جا رہا۔
عدالتِ عالیہ اس معاملے پر رپورٹ طلب کر لی اور رپورٹ آنے تک سماعت میں 12 بجے تک وقفہ کر دیا۔