پی ٹی وی کارپوریشن کے شعبہ تعلقات عامہ کے ریٹائرڈ سینئرآفیسراور معروف شاعر ادیب اصغر عابد طویل علالت کے بعد انتقال کرگئے
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پاکستان ٹیلی ویژن کارپوریشن کے شعبہ تعلقات عامہ کے ریٹائرڈ سینئرآفیسر معروف شاعر ادیب اصغر عابد طویل علالت کے بعد انتقال کرگئے ،ان کی نماز جنازہ ملتان میں اداکی جائے گی ،مرحوم پاکستان ٹیلی ویژن کارپوریشن میں شعبہ تعلقات عامہ اورڈرامہ نگاری میں طویل عرصے تک خدمات انجام دیتے رہے اور پاکستان ٹیلی ویژن کاپرنٹ میڈیامیں قومی امیج بنانے میں اصغر عابد نے اپنے قلم کے ذریعے اہم کردار اداکیا،مرحوم کاشمار ممتا ز شعرا میں بھی کیاجاتاتھاوہ اپنی مدت ملازمت مکمل ہونے پرپی ٹی وی ہیڈ کوارٹر سے چند سال قبل ریٹائر ہوئے ،اصغر عابد پاکستان ٹیلی ویژن کے ایک میگزین کے بھی مدیر رہے ان کے مضامین اور شاعری قومی اخبارات میں شائع ہوتی رہی مرحوم گزشتہ تین سال سے شدید علیل تھے اور اسلام آباد سے ملتان گئے ہوئے تھے جہاں ان کی طبیعت اچانک خراب ہونے پر انہیں نشتر ہسپتال ملتان میں داخل کرایاگیا لیکن وہ جانبر نہ ہوسکے اورخالق حقیقی سے جاملے ،صحافتی برادری نے اصغر عابد کے انتقال پرگہرے دکھ اور رنج کااظہار کیاہے اور دعا کی ہے کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اورلواحقین کوصبرجمیل عطا فرمائے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
اسسٹنٹ پروفیسر اصغر علی پر سندھ ہائیکورٹ کے جرمانے کا فیصلہ کالعدم قرار
—فائل فوٹوسپریم کورٹ نے قائد عوام یونیورسٹی نوابشاہ کے اسسٹنٹ پروفیسر اصغر علی پر سندھ ہائی کورٹ کے جرمانے کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں اسسٹنٹ پروفیسر کی سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل پر سماعت ہوئی۔
عدالت نے یونیورسٹی انتظامیہ کے خلاف اسسٹنٹ پروفیسر کی دوسری درخواست مسترد کر دی۔
عدالت نے کہا کہ استدعا سے تو لگتا ہے یونیورسٹی بند کروانا چاہتے ہیں، یونیورسٹی بند ہو گئی تو آپ کہاں جائیں گے؟
دورانِ سماعت درخواست گزار اسسٹنٹ پروفیسر نے کہا کہ ریاضی کا ماہر ہوں، انتظامیہ نے انجینئرنگ کے مضامین پڑھانے کا ٹاسک دے دیا، انتظامیہ کے فیصلے کے خلاف سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کیا تو جرمانہ عائد کر دیا گیا۔
جس پر جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ جرمانے کا فیصلہ ہم کالعدم قرار دے دیتے ہیں، مضمون تبدیل کرنے کا فیصلہ تو یونیورسٹی انتظامیہ نے واپس لے لیا ہے۔
اسسٹنٹ پروفیسر نے کہا کہ سننے کا موقع دیں تو حقائق سے عدالت کا آگاہ کر سکتا ہوں۔
جسٹس محمد علی مظہر نے اسسٹنٹ پروفیسر سے سوال کیا کہ کیا آپ کو ڈر ہے مستقبل میں پھر مضمون تبدیل کر دیا جائے گا؟ اسسٹنٹ پروفیسر نے کہا کہ اور بھی مسائل ہیں۔
جسٹس عقیل احمد عباسی نے اسسٹنٹ پروفیسر سے کہا کہ آپ اس طرح نہ کریں، مضمون کی تبدیلی کا فیصلہ واپس لے لیا گیا تو پڑھانے پر توجہ دیں، آپ نے کتنا پڑھا ہوا ہے؟
اسسٹنٹ پروفیسر نے بتایا کہ میں ایم ایس سی میتھ اور جبکہ فرانس سے پی ایچ ڈی کر رکھا ہے، جس پر جسٹس عقیل احمد عباسی نے کہا کہ یہی تو دکھ ہے ہمارے یہاں پڑھے لکھے لوگوں کی قدر نہیں۔