وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے پنجاب فری سولر پینل اسکیم کا آغازکر دیا. انہوں نے مختلف نمبر بتانے پر فری سولر پینل اسکیم کی خودکار ڈیجیٹل قرعہ اندازی کی۔سی ایم پنجاب فری سولر پینل اسکیم‘ کے تحت سال بھر میں 94 ہزار 483 سولر سسٹم لگائے جائیں گے، وزیراعلیٰ مریم نواز نے فری سولر پینل اسکیم میں کامیابی حاصل کرنے والے خوش نصیب صارفین کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے سولر پینل کی تنصیب کا عمل جلد از جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی۔انہوں نے کہا کہ عوام کو مہنگی بجلی سے بچاتے ہوئے ریلیف دینا چاہتے ہیں.

اس لیے سولر پینل اسکیم میں ہرگز تاخیر نہ کی جائے. فری سولر پینل اسکیم کو جلد از جلد پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے. فزیکل ویری فکیشن کے بعد مارچ کے آخر میں پنجاب بھر میں سولر سسٹم کی تنصیب شروع ہوگی۔سیکریٹری توانائی نے وزیراعلیٰ پنجاب کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ جولائی کے آخر تک فری سولر پینل اسکیم کا پہلا فیز مکمل ہو جائے گا. صوبے بھر میں ماہانہ 200 یونٹ تک صرف کرنے والے صارفین کے لیے سولر سسٹم مفت نصب کیا جائے گا، فری سولر پینل اسکیم کے لیے 8 لاکھ 61 ہزار صارفین نے درخواست دی۔وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ فری سولر پینل اسکیم کا تمام پراسیس اینڈ ٹو اینڈ ڈیجیٹلائزیشن کے ذریعے مکمل کیا گیا. 0.55 کلو واٹ کے 47 ہزار 182 اور 1.1 کلوواٹ کے 47 ہزار 301 سسٹم انسٹال کیے جائیں گے، 100 یونٹ ماہانہ اور 200 یونٹ تک ماہانہ بجلی صرف کرنے والے صارفین کو سولر سسٹم مفت دیاجائے گا۔سیکریٹری توانائی نے بتایا کہ صارفین کے ماہانہ بل پر درج ریفرنس نمبر اور سی این آئی سی نمبر سے ویری فکیشن کی جائے گی. فری سولر پینل حاصل کرنے والے صارفین کی معاونت اور رہنمائی کے لیے ہیلپ لائن بھی قائم کی گئی ہے، سولر پینل اور انورٹر کو چوری سے بچانے کے لیے صارف کے کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ سے منسلک کیا جائے گا۔پنجاب میں تقریباً ایک لاکھ سولر سسٹم نصب کرنے سے 57 ہزار ٹن کاربن کا اخراج کم ہوگا. فری سولرپینل اسکیم سے وفاقی حکومت پر بھی سبسڈی کا بوجھ کم ہوگا۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: فری سولر پینل اسکیم سولر سسٹم کرنے والے جائے گا کے لیے

پڑھیں:

وزیراعلی پنجاب مریم نواز جنوبی پنجاب کے ایم پی ایز سے کیوں ناراض ہیں؟

پنجاب کے مختلف علاقوں میں دریائے راوی، ستلج اور چناب میں شدید سیلابی صورتحال کے باعث 47 سو سے زائد دیہات متاثر ہو چکے ہیں جب کہ 47 لاکھ 23 ہزار افراد اس آفت سے متاثر ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: قائم مقام صدر کی مخیر حضرات اور عالمی اداروں سے سیلاب متاثرین کی فوری مدد کی اپیل

ان میں سے 26 لاکھ سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے لیکن امدادی کارروائیوں میں عوامی نمائندوں کی غیرفعالیت نے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کو شدید برہم کر دیا ہے۔

ذرائع کے مطابق جب دریائے چناب میں طغیانی آئی تو وزیراعلیٰ مریم نواز اور چیف سیکریٹری پنجاب زاہد زمان نے ملتان، مظفر گڑھ اور بہاولپور کی انتظامیہ کو بروقت انخلا اور سخت اقدامات کی ہدایات جاری کی تھیں یہاں تک کہ عوامی تعاون نہ ملنے کی صورت میں پولیس فورس کے استعمال کا بھی کہا گیا تھا۔

ایم پی ایز پر تنقید، ’بیانات نہیں، عملی کام چاہیے‘

جب جنوبی پنجاب کے علاقوں، خصوصاً جلالپور پیروالا اور تحصیل علی پور میں پانی داخل ہوا اور شہری متاثر ہونے لگے تو وزیراعلیٰ مریم نواز نے متعلقہ لیگی ایم پی ایز اور انتظامیہ کی سرزنش کی۔

مزید پڑھیے: امن بحالی کے اقدامات اور سیلاب متاثرین کی بھرپور مدد کر رہے ہیں، وزیراعلیٰ سندھ

وزیراعلیٰ نے دریافت کیا کہ جب صورتحال کا اندازہ تھا تو بروقت اقدامات کیوں نہ کیے گئے؟ انہوں نے کہا کہ عوام کو نکالنے کے لیے فورس کا استعمال ممکن تھا مگر عوامی نمائندے زمینی سطح پر متحرک دکھائی نہیں دیے۔

مریم نواز نے خاص طور پر ملتان، مظفر گڑھ اور بہاولپور کے ارکان اسمبلی سے ناراضی کا اظہار کیا جن میں عامر طلال گوپانگ (ایم این اے)، محمد نواب گوپانگ (ایم پی اے)، محمد سبطین رضا (ایم پی اے)،  خالد محمود وارن، میاں شعیب اویسی اور خالد محمود ججا شامل ہیں۔

وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ سوشل میڈیا پر بیانات دینا کافی نہیں نمائندوں کو خود اپنے حلقوں میں جا کر ریسکیو آپریشن کی قیادت کرنی چاہیے تھی۔

کشتیوں کی اوور چارجنگ، امدادی کاموں میں کوتاہی پر بھی برہمی

سیلابی علاقوں میں کشتیوں کی اوور چارجنگ پر بھی مریم نواز نے سخت برہمی کا اظہار کیا اور حکم دیا کہ اس ناجائز منافع خوری کو فوری طور پر روکا جائے۔

وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ عوام پہلے ہی مصیبت میں ہیں ان سے پیسے بٹورنا غیر انسانی عمل ہے۔

مزید پڑھیں: وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف کا جلالپور پیر والا میں نجی کشتی مالکان کے مالی استحصال پر سخت نوٹس

مریم نواز نے اس صورتحال کے پیش نظر پنجاب کابینہ کے وزرا کو ہدایت دی کہ وہ ذاتی طور پر جنوبی پنجاب کے سیلاب زدہ علاقوں میں جا کر ریسکیو اور ریلیف سرگرمیوں کی نگرانی کریں۔

یہ بھی پڑھیے: وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا جلالپور پیروالا کا دورہ، سیلاب متاثرین میں امدادی چیک تقسیم کیے

اس وقت سینیئر وزیر مریم اورنگزیب گزشتہ ایک ہفتے سے مظفر گڑھ اور ملتان میں امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں، جب کہ وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق، وزیر قانون ملک صہیب بھرت،  وزیر آبپاشی کاظم خان پیرزادہ اور وزیر تعلیم رانا سکندر حیات جنوبی پنجاب میں موجود ہیں اور اپنی نگرانی میں امدادی کارروائیاں کروا رہے ہیں۔

نقصانات کا تخمینہ اور اگلے اقدامات

ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے تمام متعلقہ محکموں کو ہدایت کی ہے کہ سیلاب سے متاثرہ ہر ضلع میں نقصانات کا تخمینہ لگایا جائے اور اس کی ایک جامع رپورٹ تیار کی جائے تاکہ پانی اترتے ہی ترقیاتی و بحالی منصوبے شروع کیے جا سکیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پنجاب کے ایم پی ایز پنجاب کے صوبائی وزرا پنجاب میں سیلاب جلالپور پیر والا کشتیوں کی اوورچارجنگ مریم نواز ایم پی ایز پر برہم وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف

متعلقہ مضامین

  • وزیراعلی پنجاب مریم نواز جنوبی پنجاب کے ایم پی ایز سے کیوں ناراض ہیں؟
  • پنجاب کو تاریخ کے بد ترین سیلاب کا سامنا ہے ، مریم نواز
  • مریم نواز شریف نے وزیرآباد کے لئے الیکٹرک بس پراجیکٹ کا افتتاح کر دیا
  • نبیل گبول کی سیلاب متاثرین کی مدد کرنے پر وزیراعلیٰ مریم نواز کی تعریف
  • حکومت کی اوگرا اور کمپنیوں کو گیس کنکشنز کی پروسیسنگ فوری شروع کرنے کی ہدایت
  •  اوزون کو بچانا انسانیت کا اہم ترین فریضہ ہے:مریم نواز
  • وزیراعلیٰ باہرنکلےتوسب کوکام کرنا پڑتا ہے، تنقید کرنے والوں کی بےبسی سمجھتی ہوں،مریم نواز
  • عوام کی خدمت پر تنقید کی جارہی ہے، ایسا کرنے والوں کی بے بسی سمجھتی ہوں، مریم نواز
  • میں ناقدین کی بےبسی سمجھتی ہوں، مریم نواز
  • تنقید کرنے والوں کی بے بسی سمجھتی ہوں، وزیراعلیٰ مریم نواز