وزیراعلیٰ پنجاب نے فری سولر پینل اسکیم کا آغازکر دیا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
لاہور(نیوز ڈیسک)وزیراعلیٰ مریم نواز نے پنجاب فری سولر پینل اسکیم کا آغازکر دیا، انہوں نے مختلف نمبر بتانے پر فری سولر پینل اسکیم کی خودکار ڈیجیٹل قرعہ اندازی کی۔
مریم نواز نے کہا کہ عوام کو مہنگی بجلی سے ریلیف دینا چاہتے ہیں، فزیکل ویری فکیشن کے بعد رواں ماہ مارچ کے آخر میں سولر سسٹم کی انسٹالیشن شروع ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ ماہانہ 200 یونٹ تک کے صارفین کے لیے سولر سسٹم مفت انسٹال کیا جائے گا، اسکیم کے لیے 8 لاکھ 61 ہزار صارفین نے درخواستیں دیں۔ جبکہ صارفین کی معاونت کے لئے ہیلپ لائن بھی قائم کی گئی ہے۔
سولر پینل اور انورٹر کو چوری سے بچانے کے لئے صارف کے شناختی کارڈ سے منسلک کیا جائے گا، ایک لاکھ سولر سسٹم انسٹال کرنے سے 57 ہزار ٹن کاربن کااخراج کم ہوگا۔
سیکریٹری توانائی پنجاب نے وزیراعلیٰ پنجاب کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ جولائی کے آخر تک فری سولر پینل اسکیم کا پہلا فیز مکمل ہو جائے گا۔
صوبے بھر میں ماہانہ 200 یونٹ تک صرف کرنے والے صارفین کے لیے سولر سسٹم مفت نصب کیا جائے گا، فری سولر پینل اسکیم کے لیے 8 لاکھ 61 ہزار صارفین نے درخواست دی۔
وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ فری سولر پینل اسکیم کا تمام پراسیس اینڈ ٹو اینڈ ڈیجیٹلائزیشن کے ذریعے مکمل کیا گیا، 0.
مزیدپڑھیں:رمضان المبارک میں بینکوں کے اوقات کار جاری
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: فری سولر پینل اسکیم کا سولر سسٹم جائے گا کے لیے
پڑھیں:
اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اہم اجلاس آج ہوگا، سستے گھروں کی اسکیم سمیت اہم فیصلے متوقع
اسلام آباد:وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کا اہم اجلاس آج طلب کیا گیا ہے، جس میں 9 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں ملک کی معاشی صورتِ حال کے تناظر میں اہم فیصلے متوقع ہیں، جن میں عوامی ریلیف اور صنعتی ترقی کے پہلو نمایاں ہوں گے۔
اجلاس میں کم آمدنی والے طبقات کے لیے 50 ہزار رہائشی یونٹس کے لیے مارک اپ سبسڈی کی منظوری دیے جانے کا امکان ہے۔ سستے گھروں کی اسکیم کے تحت سبسڈی اور رسک شیئرنگ ماڈل بھی ایجنڈے کا حصہ ہیں، جن پر منظوری متوقع ہے۔
علاوہ ازیں عوامی مفاد کے حوالے سے ایک اور اہم معاملہ گھی اور کوکنگ آئل کی قیمتوں کا ہے، جس کا تفصیلی جائزہ ای سی سی کے اجلاس میں لیا جائے گا تاکہ مہنگائی میں کمی لانے کے لیے مؤثر اقدامات کیے جا سکیں۔
اجلاس میں پاکستان گرین ٹیکس انومی کے نفاذ کی بھی منظوری دیے جانے کا امکان ہے۔ ساتھ ہی پاکستان اسکل امپیکٹ بانڈ کے لیے ایک ارب روپے کی حکومتی گارنٹی کی منظوری بھی متوقع ہے، جس کا مقصد نوجوانوں کی مہارتوں میں اضافہ اور روزگار کے مواقع پیدا کرنا ہے۔
اسٹیل سیکٹر کی ترقی کے لیے ایک جامع رپورٹ بھی ای سی سی اجلاس میں پیش کی جائے گی، جس میں اس شعبے کو مستحکم بنانے کے لیے مختلف تجاویز شامل ہیں۔ اسی طرح شپ بریکنگ اور ری سائیکلنگ کے شعبے کو باقاعدہ صنعت کا درجہ دینے سے متعلق وزارت میری ٹائم افیئرز کی جانب سے سمری پیش کیے جانے کی توقع ہے، جس سے ملکی معیشت میں نئے امکانات پیدا ہو سکتے ہیں۔
ایجنڈے میں ریڈیو بیسڈ سروس چارجز پر نظرثانی اور نیکسٹ جنریشن موبائل براڈبینڈ سروسز سے متعلق تجاویز بھی شامل ہیں، جن پر بھی تفصیلی مشاورت کی جائے گی۔