ایبٹ آباد کے بعد روالا کوٹ بھی برفباری کے باعث بند
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
سٹی 42:ایبٹ آباد کے بعد روالا کوٹ بھی برفباری کے باعث بند کردیا گیا ، راولاکوٹ تولی پیر لسڈنہ روڈ شدید برفباری کے باعث بند ہے
راولاکوٹ باغ سدہن گلی ڈھلی لسڈنہ شاہرات پر ٹریفک معطل ہوچکی ہے ، راولاکوٹ عباسپور محمود گلی شاہراہ برفباری کے باعث بند کردی گئی ہے ، راولاکوٹ اور باغ کی مشینری سڑکوں پر موجود ہے ، برفباری میں وقفہ ہوتے ہی شاہرات کی بحالی کا کام شروع کردیا جائے گا ، فی الحال شہری گھروں میں محصور ہوچکے ہیں نظام زندگی جمود کا شکار ہوگیاہے ۔ راولاکوٹ تمام نشیبی علاقوں میں بارش کا سلسلہ جاری بھی جاری ہے ۔
کلبھوشن کی گرفتاری کے 9 سال، پاکستانی سیکورٹی فورسز کی کامیابی
واضح رہے ایبٹ آباد اور گلیات میں برفباری کے باعث راستے بند ہوچکے ہیں اور حکومت نے ایبٹ آباد گلیات میں برفباری کی وجہ سے پھنسے شہریوں کو تین روز کی تعطیلات کا اعلان کردیا ہے ۔ تاکہ شہری برفباری میں گھر کے اندر محفوظ رہیں موسم کی خرابی کے باعث راستوں پر برف جم چکی ہے ۔ جس کی وجہ سے تمام سکولز ، دفاتر سب کچھ بند کردیا گیا ہے
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: برفباری کے باعث بند ایبٹ ا باد
پڑھیں:
وینزویلا صدر کے دن گنے جاچکے، ٹرمپ نے سخت الفاظ میں خبردار کردیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وینزویلا میں ممکنہ امریکی فوجی مداخلت کے حوالے سے متضاد اشارے دیتے ہوئے خبردار کیا کہ نکولس مادورو کے بطور صدر دن گنے جا چکے ہیں۔
غیرملکی خبرایجنسی کے مطابق امریکی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے امریکی صدر ٹرمپ نے ایک جانب وینزویلا میں جنگ کی باتوں کو مسترد کیا، تو دوسری جانب وینزویلا کے صدر نکولس مادورو کو سخت الفاظ میں خبردار کیا۔
جب انٹرویو کے دوران ٹرمپ سے پوچھا گیا کہ کیا امریکا وینزویلا کے خلاف جنگ کی تیاری کر رہا ہے، تو انہوں نے کہا کہ ‘مجھے شک ہے، میرا نہیں خیال’۔
البتہ جب سوال کیا گیا کہ کیا مادورو کے بطور وینزویلا کے صدر دن گنے جا چکے ہیں، تو ٹرمپ نے جواب دیا ‘میں کہوں گا ہاں، میرا یہی خیال ہے’۔
امریکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق امریکا مبینہ طور پر “نارکو ٹیررازم” کے خلاف کارروائی کے طور پر وینزویلا کے فوجی ٹھکانوں پر ممکنہ حملوں کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔
تاہم، ٹرمپ نے اس امکان کی تردید نہیں کی بلکہ محتاط انداز اپناتے ہوئے کہا کہ ‘میں نہیں کہوں گا کہ میں ایسا کرنے والا ہوں، لیکن یہ بھی نہیں بتاؤں گا کہ وینزویلا کے ساتھ میرا اگلا قدم کیا ہوگا’۔
یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکا نے کیریبین میں اپنی فوجی سرگرمیاں بڑھا دی ہیں، جہاں حالیہ ہفتوں میں امریکی افواج نے مبینہ منشیات بردار جہازوں پر متعدد حملے کیے۔
دوسری جانب وینزویلا کے صدر نکولس مادورو، جن پر امریکا نے منشیات اسمگلنگ کے الزامات عائد کر رکھے ہیں، کا کہنا ہے کہ امریکا حکومت کی تبدیلی کے بہانے وینزویلا کے تیل کے ذخائر پر قبضہ کرنا چاہتا ہے۔
رپورٹس کے مطابق امریکی فوج نے حالیہ ہفتوں میں کیریبین اور پیسفک میں کم از کم درجن سے زائد حملے کیے جن میں 65 افراد ہلاک ہوئے۔ ان کارروائیوں پر خطے کے کئی ممالک نے شدید تنقید کی ہے۔
امریکی حکومت نے اب تک کوئی ثبوت پیش نہیں کیا کہ حملوں میں نشانہ بننے والے افراد واقعی منشیات اسمگل کر رہے تھے یا امریکی سلامتی کے لیے خطرہ تھے۔