لیفٹیننٹ گورنر نے دعویٰ کیا کہ کشمیر میں امن و امان کی صورتحال پہلے سے بہتر ہورہی ہے اور حکومت ہر ممکن کوشش کررہی ہے کہ عوام ایک خوشحال ماحول میں زندگی گزار سکیں۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر اسمبلی کا بجٹ اجلاس آج لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے خطاب کے ساتھ شروع ہوا، جس میں انہوں نے حکومت کی جانب سے ریاستی درجہ کی بحالی کے عزم کا اعادہ کیا۔ اپنے خطاب میں منوج سنہا نے کہا کہ حکومت ریاستی درجہ کی بحالی کے لئے تمام فریقین سے بات چیت کر رہی ہے۔ انہوں نے گزشتہ سال کیے گئے ترقیاتی کاموں کا بھی ذکر کیا، جن میں سرینگر جموں قومی شاہراہ پر رام بن اور بانہال میں دو بائی پاس سڑکوں کی تعمیر شامل ہے۔ ایل جی نے جموں و کشمیر میں جلد پنچایت اور بلدیاتی انتخابات منعقد کرانے کے حکومتی عزم کا بھی اعادہ کیا اور کہا کہ کشمیری پنڈتوں کی باعزت واپسی کے لئے بھی اقدامات کئے جا رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا مقصد ہر شہری کو بنیادی سہولیات فراہم کرنا ہے، چاہے وہ شہری علاقے میں ہو یا دیہی علاقے میں، نئے ترقیاتی منصوبے خطے کو اقتصادی اور سماجی طور پر مضبوط بنانے میں معاون ثابت ہوں گے۔ بنیادی ضرورتیات کے حوالہ سے ایل جی نے دعویٰ کیا کہ بجلی کی فراہمی، پانی کی سہولت اور جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے گورننس کو بہتر بنایا جا رہا ہے، تاکہ عوام کو سرکاری خدمات کا بہتر اور تیز تر فائدہ پہنچ سکے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے اپنی تقریر میں نوجوانوں کے لئے روزگار کے مواقع پیدا کرنے کو حکومت کی اولین ترجیح قرار دیا۔

منوج سنہا نے کہا کہ حکومت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کو فروغ دے رہی ہے، جس سے روزگار کے نئے مواقع خاص کر ملازمتیں پیدا ہوں گی اور نوجوانوں کو اپنے مستقبل کو سنوارنے کے مواقع فراہم ہوں گے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے اپنی تقریر میں دعویٰ کیا کہ جموں و کشمیر میں امن و امان کی صورتحال پہلے سے بہتر ہو رہی ہے اور حکومت ہر ممکن کوشش کر رہی ہے کہ عوام ایک محفوظ اور خوشحال ماحول میں زندگی گزار سکیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام کا تعاون ہی ہماری سب سے بڑی طاقت ہے، ہم سب مل کر جموں و کشمیر کو ترقی کی نئی بلندیوں تک لے جائیں گے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: منوج سنہا انہوں نے کہ عوام رہی ہے کہا کہ

پڑھیں:

ریل رابطہ خوش آئند مگر انسانیت پر مبنی اقدام اصل راستہ ہے، میرواعظ کشمیر

عمر فاروق نے بھارتی حکومت پر زور دیا کہ وہ اپنی آئینی و اخلاقی ذمہ داری کو پورا کریں اور ملک بھر میں مقیم کشمیریوں کی جان و مال اور عزت و آبرو کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔ اسلام ٹائمز۔ میرواعظ عمر فاروق نے کہا کہ اگر بھارتی وزیراعظم واقعی دلوں کی دوری کم کرنا چاہتے ہیں تو انسانیت پر مبنی اقدامات ہی اصل راستہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریل رابطے خوش آئند ہیں، لیکن اصل طاقت انسانوں کے درمیان رشتوں میں ہوتی ہے۔ ان باتوں کا اظہار میرواعظ کشمیر مولوی محمد عمر فاروق نے سرینگر کی جامع مسجد میں جمعہ خطبے کے دوران کیا۔ تاریخی جامع مسجد سرینگر میں جمعہ کے موقع پر اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے میرواعظ کشمیر نے کہا کہ جموں و کشمیر کی ہزاروں ایسے خاندان ہیں جن کے لئے عید خوشیوں کا موقع نہیں بلکہ غم اور جدائی کا کرب لے کر آتی ہے۔ جن کے فرزنداں، شوہر، والد یا بھائی برسوں سے جیلوں میں قید ہیں، کچھ تو بغیر کسی مقدمے کے ہیں اور ہر گزرتے دن کے ساتھ مزید نوجوانوں کو حراست میں لیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت سے اپیل کرتے کہا کہ عید کے موقع پر خیرسگالی کے جذبے کے تحت ان قیدیوں کو رہا کیا جائے، میرواعظ عمر فاروق نے کہا کہ ریل رابطے بلاشبہ خوش آئند ہیں، لیکن انسانوں کے درمیان تعلقات ہی وہ بندھن ہیں جو دیرپا اور مضبوط ہیں۔ میرواعظ محمد عمر فاروق نے عالی کدل سرینگر کے 30 سالہ نوجوان زبیر احمد بٹ کی دہلی میں پیش آئی المناک اور بہیمانہ ہلاکت پر شدید دکھ اور غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ زبیر احمد بٹ دلی میں روزگار کے سلسلے میں مقیم تھے۔ میرواعظ کے مطابق زبیر کی حراستی طرز کی موت، جیسا کہ ان کے اہل خانہ کا الزام ہے کہ دہلی پولیس نے تشدد کا نشانہ بنایا، نہایت تشویشناک اور قابل مذمت ہے، کیونکہ یہ واقعہ ایک بار پھر ماضی کی دردناک یادوں کو تازہ کر گیا ہے اور بھارت بھر میں مقیم کشمیریوں کی سلامتی کے حوالے سے سنگین سوالات کھڑے کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس واقعے نے کشمیری عوام کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے اور ان ہزاروں کشمیری طلبہ، پروفیشنلز، تاجروں اور مزدوروں کے دلوں میں خوف اور عدم تحفظ کا احساس مزید گہرا کر دیا ہے جو جموں و کشمیر سے باہر مختلف شہروں میں اپنی زندگی بسر کر رہے ہیں۔ میرواعظ نے سوالیہ انداز میں کہا کہ حالیہ پہلگام واقعے کے بعد کشمیریوں کو ملک بھر میں نفرت کا نشانہ بنایا گیا اور اب یہ درندگی کہ ایک بے گناہ نوجوان تاجر کو بے رحمی سے قتل کر دیا گیا، یہ سلسلہ کب رُکے گا۔ انہوں نے بھارتی حکومت اور مقامی انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ اپنی آئینی و اخلاقی ذمہ داری کو پورا کریں اور ملک بھر میں مقیم کشمیریوں کی جان و مال اور عزت و آبرو کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ ’’خاموشی اور بے عملی ایسے عناصر کو مزید شہہ دیتی ہے جو کشمیریوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

میرواعظ عمر نے انسانی حقوق کی تنظیموں، اہلِ قلم، دانشوروں اور بھارت کے باضمیر شہریوں سے بھی اپیل کی کہ وہ کشمیریوں کے خلاف بڑھتے ظلم و ستم کے خلاف آواز بلند کریں اور مظلوموں کے ساتھ یکجہتی کا مظاہرہ کریں۔ اس دوران میرواعظ نے نماز عید کے تعلق سے اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ابھی تک حکام کی جانب سے تاریخی عیدگاہ سرینگر میں نماز عید کی حوالے سے کوئی مثبت ردعمل سامنے نہیں آیا ہے تاہم اگر عیدگاہ میں نماز عید پڑھنے کی اجازت نہیں ملتی تو بصورت دیگر مرکزی جامع مسجد سرینگر میں عیدالاضحی کی نماز صبح ساڑھے 9 بجے ادا کی جائیگی جبکہ اس سے قبل ساڑھے 8 بجے سے وعظ و تبلیغ کی مجلس آراستہ ہوگی جس میں فلسفہ قربانی اور اس کی عظمت و فضیلت پر روشنی ڈالی جائے گی۔

متعلقہ مضامین

  • بلاول بھٹو: بھارت سے مسائل کا واحد حل مسئلہ کشمیر کا حل ہے
  • مقبوضہ کشمیر، رواں سال کشمیریوں کی 99جائیدادیں ضبط کی گئیں
  • مودی سرکار کا مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشتگردی کا گھناؤنا کھیل بدستور جاری
  • کشمیر میں اگر سب کچھ معمول پر ہے تو جامع مسجد کیوں بند ہے، التجا مفتی
  • یورپی حکام بھارت کو مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی سے روکیں، علی رضا سید
  • پاکستان کشمیر بارے مودی کے گمراہ کن بیانات مسترد کرتا ہے، دفتر خارجہ
  • آپ نے ہمیں ٹرین دی، اب ریاستی درجہ بھی واپس دیجیئے، عمر عبداللہ کا مودی سے مطالبہ
  • پاکستان نے کشمیر بارے مودی کے گمراہ کن بیانات مسترد کردیئے
  • ریل رابطہ خوش آئند مگر انسانیت پر مبنی اقدام اصل راستہ ہے، میرواعظ کشمیر
  •   پاکستان نے انسانیت اور کشمیریت پر حملہ کیا،شکست خوردہ مودی کی ہٹ دھرمی