تین روز تک موسم کیسا رہےگا ؟ محکمہ موسمیات نے اہم پیشگوئی کردی
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
پیر کو شہر میں معمول سے تیز ہوائیں چلیں،رفتار 47 کلومیٹر فی گھنٹہ ریکارڈ ہوئی،آئندہ 3 روز کے دوران موسم معتدل رہنے کا امکان ہے۔
موسمیات کے مطابق اتوار کی شام سے شہر میں چلنے والی معمول سے تیز ہواوں کی رفتارمیں پیر کو مزید اضافہ رہا، ہواؤں کی زیادہ سے زیادہ رفتار 47 کلومیٹر فی گھنٹہ ریکارڈ ہوئی۔منگل کو ہواؤں کی رفتار میں کمی کا امکان ہے،تاہم مجموعی طورپر اگلے 3 روز کے دوران موسم معتدل رہ سکتا ہے۔
محکمہ موسمیات ارلی وارننگ سینٹر پیش گوئی کے مطابق 3 روز کے دوران کم سے کم پارہ 17 سے19/ زیادہ سے زیادہ 30 تا 32 ڈگری ریکارڈ ہوسکتا ہے۔ شہر میں سمندری ہواؤں کے علاوہ شمال مشرقی اور مغربی سمت کی ہوائیں بھی چل سکتی ہیں،تاہم مغربی سسٹم کے زیر اثر کراچی میں بارش کا امکان نہیں ہے،پیر کو کم سے کم درجہ حرارت 19.
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
بابر اعظم کا نیا سنگ میل ، ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے بلےباز بن گئے
پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے ایک اور بڑا اعزاز اپنے نام کرلیا، وہ ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کرکٹ میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے بیٹر بن گئے ہیں۔
بابر نے یہ کارنامہ لاہور میں جنوبی افریقا کے خلاف دوسرے ٹی ٹوئنٹی کے دوران سرانجام دیا، جب انہوں نے اپنی اننگز کا نوواں رن مکمل کیا تو وہ بھارت کے سابق کپتان روہت شرما کا عالمی ریکارڈ توڑنے میں کامیاب ہوگئے۔
روہت شرما نے اپنے کیریئر میں 159 ٹی ٹوئنٹی میچز میں 4231 رنز بنائے تھے، جب کہ بابر اعظم کو یہ ریکارڈ توڑنے کے لیے صرف 9 رنز درکار تھے — جو انہوں نے اعتماد بھرے انداز میں حاصل کر لیے۔
یہ اعزاز بابر کے شاندار اور مستقل مزاج بیٹنگ کی ایک اور بڑی پہچان ہے۔ وہ پاکستان کے لیے کئی سالوں سے مختصر فارمیٹ میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں اور دنیا کے چند سب سے زیادہ قابلِ اعتماد بلے بازوں میں شمار کیے جاتے ہیں۔
قابلِ ذکر بات یہ بھی ہے کہ بابر اعظم کو گزشتہ سال دسمبر میں جنوبی افریقا کے خلاف سیریز کے بعد ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ سے ڈراپ کر دیا گیا تھا، تاہم ایشیا کپ 2025 میں ٹیم کی ناکامی کے بعد انہیں دوبارہ قیادت سونپی گئی — اور واپسی پر ہی انہوں نے ایک بڑا عالمی ریکارڈ اپنے نام کر کے شاندار کم بیک کیا۔
بابر کا یہ کارنامہ نہ صرف پاکستان کے لیے فخر کا باعث ہے بلکہ ان کے مداحوں کے لیے بھی ایک یادگار لمحہ ہے، جنہوں نے ہمیشہ ان کی کلاس، مستقل مزاجی اور خاموش قیادت پر یقین رکھا۔