اکوڑہ خٹک میں مولانا حامد الحق حقانی شہید کی تعزیت کیلئےسیاسی وسماجی شخصیات کی آمد ،شہداء کیلیےخصوصی دعا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
اکوڑہ خٹک ( ڈیلی پاکستان آن لائن )دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک میں مولانا حامد الحق حقانی شہید و دیگر شہدا ءکی تعزیت کا سلسلہ جاری ہے۔
تفصیلات کے مطابق پختونخواملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزائی بمع وفد، وفاقی وزیر سردار محمد یوسف، پی ٹی آئی کے رہنما شہریار آفریدی، اے این پی کے سینیٹر ہدایت اللہ خان، میجر عامر، جماعت اسلامی کے لیاقت بلوچ، سابق صوبائی وزراء آصف اقبال داؤدزئی، ہمایون خان، فضل ربانی ایڈووکیٹ، اہلحدیث رہنما علامہ ابتسام الہٰی ظہیر، مرکزی جمعیت اہلحدیث کا وفد شیخ عبدالعزیز نورستانی، صاحبزادہ زاہد محمود قاسمی، مسلم لیگ (ن) کے اختیار ولی، ایم این اے ذوالفقار خان، سابق سنیٹر طلحٰہ محمود، وفاق المدارس العربیہ پاکستان کا مولانا امداد اللہ یوسف زائی، مولانا عبد البصیر شاہ، مفتی سراج الحسن، پاکستان راہ حق پارٹی کے ابراہیم قاسمی، مفتی نجیب اللہ فاروقی، شیعہ علماء کا وفد علامہ عابد حسین شاکری کی قیادت میں وفد اور دیگر جید علما ء ومشائخ نے شرکت کی۔
انڈے کا حلوہ بنانے کا آسان طریقہ
کئی مذہبی اور سیاسی جماعتوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی اور مولانا حامد الحق حقانی شہید کے سیاسی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا اور شہید کے ورثاء شیخ الحدیث مولانا انوار الحق، نائب مہتمم مولانا راشدالحق سمیع، جانشین مولانا عبدالحق ثانی، مولانا عرفان الحق حقانی، مولانا اسامہ سمیع، مولانا خزیمہ سمیع، مولانا سید محمد یوسف شاہ، مولانا لقمان الحق، مولانا سلمان الحق، مولانا بلال الحق اور مولانا ارشد علی قریشی سے تعزیت کی۔
سحری میں چکن چیز پراٹھا بنائیں
ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: الحق حقانی
پڑھیں:
امکان ہے کہ پاکستان اب سعودی پیسوں سے امریکی ہتھیار خرید سکے گاجس کی اسے ضرورت ہے: حسین حقانی
واشنگٹن (ویب ڈیسک) امریکہ میں پاکستان کے سابق سفیر حسین حقانی نے کہاہے کہ " امکان ہے کہ پاکستان اب سعودی پیسوں سے امریکی ہتھیار خرید سکے گاجس کی اسے ضرورت ہے، ٹرمپ انتظامیہ بیچنے پر بھی آمادہ نظر آتی ہے"۔
سوشل میڈیا پر اپنے موقف کے حق میں دلیل دیتے ہوئے انہوں نے مزید لکھا کہ اسی طرح کی خریداری پاکستان نے 1970 کی دہائی میں بھی کی تھی جب امریکی کانگریس پاکستان کے لیے فارن ملٹری فنڈنگ (FMF) کے تحت قرضوں کی منظوری دینے کے لیے آمادہ نہ تھی۔
یادرہےکہ سابق سفیر کایہ بیان ایک ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دارالحکومت ریاض میں باہمی تاریخی دفاعی معاہدہ ہواہے،سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور وزیرِ اعظم شہباز شریف نے پاکستان اور سعودی عرب کے مابین "سٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدےپر دستخط کیے ہیں۔
لاہور بورڈ نے انٹرمیڈیٹ پارٹ 2 کے نتائج کا اعلان کردیا
Most likely, Pakistan will now be able to buy U.S. weapons it needs, with Saudi money, which Trump administration seems willing to sell. Similar purchases occurred in the 1970s when U.S. Congress was unwilling to approve loans under Foreign Military Funding (FMF) for Pakistan.
— Husain Haqqani (@husainhaqqani) September 18, 2025
یہ معاہدہ جو دونوں ممالک کی اپنی سلامتی کے اقدامات کو بڑھانے اور خطے اور دنیا میں سلامتی اور امن کے حصول کے لیے مشترکہ عزم کی عکاسی کرتا ہے، اس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون کو فروغ دینا اور کسی بھی جارحیت کے خلاف مشترکہ دفاع اور تحفظ کو مضبوط بنانا ہے۔ معاہدے میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی ایک ملک کے خلاف کسی بھی جارحیت کو دونوں ملکوں کے خلاف جارحیت تصور کیا جائے گا۔
حفیظ الرحمان چیئرمین پی ٹی اے کے عہدے پر بحال، سنگل بنچ کا فیصلہ معطل
مزید :