سائنس دانوں نے خراب نہ ہونے والا کیلا بنا لیا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
سائنس دانوں نے ایک ایسا کیلا بنایا ہے جو چھیلے جانے کے بعد گلتا یا خراب نہیں ہوتا ہے۔
برطانوی ماہرین کی جانب سے تیار کردہ کیلے کی جینیات کو تبدیل کیا گیا ہے جس کی وجہ سے یہ پھل چھیلے جانے کے بعد 24 گھنٹوں تک کاٹے جانے کے باوجود تازہ اور پیلا رہتا ہے۔
ناروچ کی مقامی بائیو ٹیک کمپنی (جس نے یہ کامیابی حاصل کی) ٹراپک کے چیف ایگزیکٹیو گِلڈ گرشون کا کہنا تھا کہ ان کا بنایا گیا کیلا چھیلے جانے اور کاٹے جانے کے کم از کم 12 گھنٹوں تک اور 24 گھنٹوں کے بعد یہ 30 فی صد سے کم گلتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان کیلوں کا ذائقہ، خوشبو، مٹھاس اور شکل بالکل ویسی ہی ہے جیسے کہ عام کیلے کی ہوتی ہے لیکن فرق صرف اتنا ہے کہ اس کا گودہ جلدی گلتا نہیں ہے۔
کمپنی نے پولی فینول آکسیڈیز نامی خامروں (جو کیلوں کے گلنے کا سبب بنتے ہیں) کو غیر فعال کر کے اس عمر کو طویل کیا ہے۔
کمپنی ٹراپک کے پاس فلپائن، کولمبیا، ہونڈرس، امریکا اور کینیڈا میں کیلے فروخت کرنے کی اجازت ہے، جہاں کمپنی رواں ماہ میں لانچ شروع کر دے گی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: جانے کے
پڑھیں:
چودہویں پانچ سالہ منصوبہ” کے دوران چین میں سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں تاریخی کامیابیاں
چودہویں پانچ سالہ منصوبہ” کے دوران چین میں سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں تاریخی کامیابیاں WhatsAppFacebookTwitter 0 18 September, 2025 سب نیوز
بیجنگ : چین کی ریاستی کونسل کے دفتر اطلاعات کی پریس کانفرنس میں وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے متعلقہ عہدیدار نے بتایا کہ ” چودہویں پانچ سالہ منصوبہ” کے دوران چین میں سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبے میں تاریخی کامیابیاں حاصل کی گئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ “چودہویں پانچ سالہ منصوبہ” کے دوران، ملک میں آر اینڈ ڈی سیکٹر میں مسلسل سرمایہ کاری کی گئی۔ 2024 میں آر اینڈ ڈی میں سرمایہ کاری نے 3.6 ٹریلین یوآن سے تجاوز کیا ، جو 2020 کے مقابلے میں 48 فیصد زیادہ ہے۔
آر اینڈ ڈی میں سرمایہ کاری کی شدت 2.68 فیصد تک پہنچی جو یورپی یونین کے ممالک کے اوسط معیار سے زیادہ تھی اور اس سے منسلک افراد کی تعداد دنیا میں پہلے نمبر پر رہی ۔ اس کے علاو ہ بنیادی تحقیق کا معیار مزید بلند ہو ا ۔ بنیادی تحقیق کے فنڈز 249.7 ارب یوان تک پہنچے ، جو سال 2020 کے مقابلے میں 70 فیصد اضافہ ہے ۔اعلیٰ معیار کے بین الاقوامی جرائد میں تحقیقی مقالوں اور بین الاقوامی پیٹنٹ درخواستوں کی تعداد لگاتار پانچ سالوں تک دنیا میں پہلے نمبر پر رہی۔وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے مطابق سال 2024 میں اعلیٰ ٹیکنالوجی والے کاروباری اداروں کی تعداد پانچ لاکھ سے زیادہ تھی، جو 2020 کے مقابلے میں 83 فیصد کا اضافہ ہے ۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبر’انصاف کے دروازے بند اور میرا کمرا پنجرہ بنادیا گیا ہے عمران خان کا چیف جسٹس پاکستان کو خط آئی ایم ایف وفد کے دورہ پاکستان سے قبل 51 شرائط پوری، دیگر پر کام جاری سونے کی قیمت میں بڑی کمی، فی تولہ کتنے کا ہوگیا؟ بائیسویں چین-آسیان ایکسپو میں چین کے نائب صدر کی شرکت سونا عوام کی پہنچ سے مزید دور، قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی چین کی غذائی پیداوار چودہویں پانچ سالہ منصوبے کے دوران نئی بلندی پر پہنچ گئی صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ کا شرح سود برقرار رکھنے پر رد عمل