جماعت اسلامی کے نائب امیر نے دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک دورے کے موقع پر کہا کہ مولانا حامد الحق کی شہادت پر ملت اسلامیہ غم کی کیفیت میں مبتلا ہے، مولانا حامد الحق کی دینی و ملی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔ اسلام ٹائمز۔ نائب امیر جماعت اسلامی، سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ نے دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک گئے اور مولانا حامد الحق کی شہادت پر ان کے بھائی نائب نائب مہتمم دارلعلوم حقانیہ مولانا راشد الحق اور بیٹے عبدالحق ثانی سے ان کے والد کی شہادت پر اظہار تعزیت اور دعائے مغفرت کی۔ انھوں نے اس موقع پر علما و طلبہ اور مقررین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مولانا حامد الحق کی شہادت پر ملت اسلامیہ غم کی کیفیت میں مبتلا ہے، مولانا حامد الحق کی دینی و ملی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔

لیاقت بلوچ نے منصورہ میں سیاسی امور کے ذمہ داران اور وفود سے ملاقات میں کہا کہ غزہ فلسطین پر امریکہ اسرائیل گٹھ جوڑ بے یقینی بڑھا رہا ہے، فلسطینیوں نے ماہِ رمضان میں ایمانی طاقت کا ازسرنو مظاہرہ کردیا، عالمِ اسلام کی قیادت فلسطین کی آزادی کے لیے موثر حکمتِ عملی بنائے، خاموشی، بزدلی اور لاتعلقی پوری اسلامی دنیا کے لیے خطرناک نتائج لائے گی، امریکی صدر ٹرمپ کی ذہنی کیفیت یورپ کو بھی امریکی تابعداری سے آزاد کرارہی ہے، اِس صورتِ حال میں مسلم ممالک بھی امریکی غلامی کی زنجیریں توڑ دیں۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ بھارتی دہشت گرد جاسوس کلبھوشن یادیو کو گرفتار کیے 9 سال ہوگئے، قوم کو کچھ نہیں معلوم کہ اس دہشت گرد کو کیوں سنبھال کر رکھا ہے، کلبھوشن محفوظ ہے بھارتی دہشت گرد نیٹ ورک پاکستان میں اپنی دہشت گردانہ کارروائی تیز تر کیے جارہا ہے جبکہ حکومت اور سکیورٹی ادارے بے بس ہیں، دہشت گردی کے منظم، مخصوص گٹھ جوڑ کے خاتمہ کے لیے قومی اتفاقِ رائے سے ازسرِنو قومی ایکشن پلان ناگزیر ہے، حکومت اور ریاستی ادارے جان لیں کہ سیاسی عدم استحکام ہر عدم استحکام کی جڑ ہے، وفاقی حکومت افغانستان سے تعلقات کی بہتری اور استحکام کے لیے بظاہر کوئی سرگرمی نہیں دِکھا رہی، ہر آنے والا دن افغان عوام میں پاکستان کے خلاف زہر پھیلارہا ہے، حکومت افغانستان اور ایران سے تعلقات کے استحکام کو ترجیحِ اول بنائے۔ 
 

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: مولانا حامد الحق کی کی شہادت پر لیاقت بلوچ کے لیے کہا کہ

پڑھیں:

ایران میں قتل کیے جانے والے پاکستانی مزدوروں کے ورثا کیا کہہ رہے ہیں؟

ایران میں روزی روٹی کی تلاش میں گئے معصوم مزدور موت کی نیند سوگئے، اس المناک سانحے پر پورا بہاولپور سوگوار ہوگیا۔

بہاولپور کے نواحی علاقے خانقاہ شریف، رنگ پور، احمدپور شرقیہ اور شجاع آباد سے تعلق رکھنے والے 8 محنت کش بہتر مستقبل کی امید لیے ایران کے صوبہ سیستان کے شہر مہرستان جا پہنچے، جہاں وہ ایک ورکشاپ میں مزدوری کرتے تھے۔ مگر 12 اپریل کو ان کے اہل خانہ کو ایسی دل دہلا دینے والی خبر ملی جس نے پورے علاقے کو سوگ میں مبتلا کردیا۔

مسلح افراد نے ان مزدوروں کی ورکشاپ پر حملہ کرکے نہ صرف انہیں بدترین تشدد کا نشانہ بنایا بلکہ بعدازاں اندھا دھند فائرنگ کرکے انہیں موت کے گھاٹ اتار دیا۔

اس اندوہناک واقعے میں جاں بحق ہونے والوں میں محمد دلشاد سیال، محمد دانش دلشاد، غلام جعفر، ملک خالد، ناصر اقبال، عامر، ملک جمشید اور محمد نعیم شامل ہیں۔

ان میں سے 5 کا تعلق خانقاہ شریف، 2 کا احمدپور شرقیہ اور ایک کا شجاع آباد سے تھا۔

ان کے ورثا اپنے پیاروں کی ہلاکت پر کیا محسوس کر رہے ہیں، ان کا کیا کہنا ہے، آئیے! جانتے ہیں اس ویڈیو رپورٹ میں

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • پاک افغان تعلقات کا نیا دور
  • پاک افغان تعلقات میں نئے امکانات
  • کلبھوشن جیسا ایک اور بندہ پاکستان نے ایران افغان سرحد پر پکڑا ہے،خواجہ آصف کا انکشاف
  • ایرانی وزیر خارجہ کے دورہ چین کا پیغام
  • ن لیگ والے ضیا الحق کے وارث تو ہو سکتے ہیں پنجاب کے نہیں: پی پی رہنما
  • اسٹیبلشمنٹ فیڈریشن کو ون یونٹ نظام نہ بنائے: لیاقت بلوچ
  • تحریکِ انصاف کا اندرونی انتشار اسٹیبلشمنٹ کی طاقت بن گیا، جماعت اسلامی
  • ایران میں قتل کیے جانے والے پاکستانی مزدوروں کے ورثا کیا کہہ رہے ہیں؟
  • کیا پاک افغان تعلقات میں تجارت کے ذریعے بہتری آئے گی؟
  • سعودی عرب کے ساتھ اسٹریٹجک تعلقات کو فروغ دیا جائے گا، ایران