Al Qamar Online:
2025-11-04@04:25:34 GMT

صدر ٹرمپ نے یوکرین کے لیے امریکی امداد روک دی

اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT

صدر ٹرمپ نے یوکرین کے لیے امریکی امداد روک دی

ویب ڈیسک _ وائٹ ہاؤس نے اعلان کیا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرین کو دی جانے والی امداد روک دی ہے۔

امریکی حکومت کے ایک سینئر عہدے دار نےنام ظاہر کیے بغیر وائس آف امریکہ کو پیر کی شب ایک ای میل میں بتایا ہےکہ صدر ٹرمپ یوکرین کے معاملے پر واضح رائے رکھتے ہیں اور ان کی توجہ امن پر ہے۔

عہدیدار کے مطابق یوکرین کو دی جانے والی امداد روک رہے ہیں اور جائزہ لے رہے ہیں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ یہ کسی حل میں معاون ثابت ہو۔

اس سے قبل پیر کو صدر ٹرمپ نے یوکرین کے ساتھ نایاب معدنیات کے لیے معاہدے کو امریکہ کی یوکرین کے لیے حمایت جاری رکھنے کے لیے اہم قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اس معاملے پر منگل کو کانگریس کے مشترکہ اجلاس میں اعلان کریں گے۔

پیر کو ہی صدر زیلنسکی نے کہا تھا کہ ان کا ملک امریکہ کے ساتھ نایاب معدنیات پر معاہدے کے لیے تیار ہے اور انہیں یقین ہے کہ وہ ٹرمپ کے ساتھ تعلقات بحال کر سکتے ہیں۔

صدر زیلنسکی نے کہا تھا "یوکرین کی ناکامی صرف (روس کے صدر ولادیمیر) پوٹن کی کامیابی نہیں ہے۔ یہ یورپ کی ناکامی ہے۔ یہ امریکہ کی ناکامی ہے۔ میرے خیال سے ہم سب اس بات میں دلچسپی رکھتے ہیں کہ پوٹن کو جیتنے کا موقع نہ دیا جائے۔”




گزشتہ ہفتے صدر زیلنسکی کے دورۂ واشنگٹن کے دوران دونوں ملکوں کے درمیان معاہدے کا امکان تھا۔ تاہم صدر ٹرمپ اور نائب صدر جے ڈی وینس سے ہونے والی زیلنسکی کی ملاقات میں تلخی کی وجہ سے بات آگے نہیں بڑھ سکی تھی۔

صدر ٹرمپ یوکرین میں جنگ ختم کرنے پر زور دے رہے ہیں۔ لیکن یوکرین کے صدر زیلنسکی نے خدشات کا اظہار کیا ہے کہ ٹرمپ اس تنازع کو ان شرائط پر حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جو کیف کے مقابلے میں ماسکو کے زیادہ حق میں ہیں۔

صدر ٹرمپ نے پیر کو مزید واضح کیا ہے کہ اگر یوکرین اپنی بقا چاہتا ہے تو زیلنسکی کو ایک معاہدہ کرنا ہوگا۔

صدر ٹرمپ نے کہا کہ "یہ بہت جلدی کیا جا سکتا ہے۔ اب شاید کوئی شخص معاہدہ نہیں کرنا چاہتا اور اگر کوئی شخص معاہدہ نہیں کرنا چاہتا تو میرے خیال میں وہ شخص زیادہ عرصہ نہیں رہ پائے گا۔ اُس شخص کی بات زیادہ عرصے تک نہیں سنی جائے گی۔ کیوں کہ مجھے یقین ہے کہ روس معاہدہ کرنا چاہتا ہے۔ مجھے یقین ہے کہ یوکرین کے لوگ یقینی طور پر معاہدہ چاہتے ہیں۔ انہوں نے سب سے زیادہ تکلیف اٹھائی ہے۔”

اس سے قبل ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں صدر ٹرمپ نے زیلنسکی کے اس اندازے پر کہ یوکرین میں روس کی جنگ کا خاتمہ "ابھی بہت دور ہے۔” پر تنقید کرتے ہوئے اسے "بدترین بیان” قرار دیا تھا۔

صدر ٹرمپ نے کہا کہ "امریکہ اسے زیادہ دیر برداشت نہیں کرے گا!”

جمعے کو وائٹ ہاؤس میں صدر ٹرمپ اور زیلنسکی کی ملاقات میں ہونے والی تکرار کے بعد زیلنسکی نے اپنے یورپی اتحادیوں سے بھی ملاقات کی تھی۔




لندن میں ہونے والی ملاقات میں برطانوی وزیرِ اعظم کیئر اسٹارمر نے امن فوجی دستوں کی پیشکش کو دہراتے ہوئے یوکرین کے لیے پانچ ہزار فضائی دفاعی میزائلز کے لیے دو ارب ڈالر کا اعلان کیا تھا۔

کیئر اسٹامر نے پارلیمنٹ سے خطاب میں کہا کہ اگر ضرورت پڑی تو برطانیہ ایک اہم کردار ادا کرے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ درست ہے کہ یورپ اپنے برِاعظم میں امن کی حمایت کے لیے بھاری بوجھ اٹھائے۔ لیکن اس کی کامیابی کے لیے اس کوشش کو امریکہ کی مضبوط حمایت بھی حاصل ہونی چاہیے۔

اس رپورٹ کے لیے کم لوئس نے معاونت کی ہے۔ اسٹوری میں بعض معلومات اے پی/اے ایف پی/رائٹرز سے لی گئی ہیں۔

.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: صدر زیلنسکی زیلنسکی نے یوکرین کے رہے ہیں نے کہا کے لیے

پڑھیں:

وینیزویلا سے جنگ کا امکان کم مگر صدر نکولس مادورو کے دن گنے جاچکے، ڈونلڈ ٹرمپ

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ انہیں نہیں لگتا کہ امریکا وینیزویلا کے ساتھ جنگ کی جانب بڑھ رہا ہے، تاہم ان کا کہنا تھا کہ وینیزویلا کے صدر نکولس مادورو کے اقتدار کے دن گنے جا چکے ہیں۔

امریکی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں ٹرمپ سے سوال کیا گیا کہ کیا امریکا وینیزویلا سے جنگ کرنے جارہا ہے؟ ٹرمپ نے جواب دیا کہ انہیں اس پر شک ہے اور وہ نہیں سمجھتے کہ ایسا ہوگا، لیکن انہوں نے الزام لگایا کہ وینیزویلا کی حکومت امریکا کے ساتھ بہت برا سلوک کررہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا نے منشیات فروشوں کی معاونت کا الزام لگا کر کولمبیا کے صدر اور اہل خانہ پر پابندی لگا دی

گزشتہ 2 ماہ میں امریکا کی فوجی سرگرمیوں میں بڑی تیزی دیکھنے میں آئی ہے، جس کے تحت بحری جہاز، لڑاکا طیارے، بمبار، میرین فورس، ڈرونز اور جاسوس طیارے کیریبین سمندر کے علاقے میں تعینات کیے گئے ہیں۔ یہ اس خطے میں کئی دہائیوں کے بعد سب سے بڑی عسکری تعیناتی سمجھی جارہی ہے۔

امریکی حکام کا مؤقف ہے کہ یہ کارروائیاں منشیات کی اسمگلنگ روکنے کے لیے ضروری ہیں، تاہم متعدد مبصرین کا خیال ہے کہ اصل ہدف مادورو حکومت کو ہٹانا ہے۔ اس الزام کو ٹرمپ نے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ کارروائیاں بہت سے مقاصد کے لیے کی جارہی ہیں۔

رپورٹس کے مطابق ستمبر کے اوائل سے اب تک امریکی حملوں میں کیریبین اور مشرقی پیسیفک کے علاقوں میں کم از کم 64 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا نے وینزویلا کے صدرکی گرفتاری کے لیےانعامی رقم 50 ملین ڈالرکردی

ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ ہر منشیات بردار کشتی سے منشیات کی شکل میں 25 ہزار افراد کی جانیں ضائع ہوتی ہیں اور امریکی خاندان تباہ ہوتے ہیں۔ انہوں نے زمینی حملوں کے امکان کو مکمل طور پر رد نہیں کیا اور کہا کہ وہ پیشگی بتانے کے حق میں نہیں کہ امریکا وینیزویلا کے ساتھ کیا کرے گا یا کیا نہیں کرے گا۔

امریکا کی جانب سے بی 52 بمبار طیارے وینیزویلا کے ساحل کے قریب پروازوں کے ذریعے طاقت کا مظاہرہ بھی کر چکے ہیں جبکہ سی آئی اے کی تعیناتی اور دنیا کے سب سے بڑے بحری بیڑے کی روانگی کی بھی منظوری دی جا چکی ہے۔

دوسری جانب وینزویلا کے صدر نکولس مادورو نے الزام لگایا ہے کہ واشنگٹن ایک نئی جنگ کی تیاری کررہا ہے، جبکہ کولمبیا کے صدر گستاوو پیٹرو کا کہنا ہے کہ امریکا ان کارروائیوں کے ذریعے لاطینی امریکا پر غلبہ جمانا چاہتا ہے۔

ٹرمپ نے انٹرویو میں امریکا میں آنے والے تارکین وطن پر بھی سخت ردعمل دیا اور کہا کہ وہ دنیا بھر سے آرہے ہیں، خاص طور پر وینیزویلا سے، جہاں سے خطرناک گینگ امریکا میں داخل ہورہے ہیں۔ انہوں نے ٹرین دے ارگوا کو دنیا کا سب سے خطرناک گینگ قرار دیا۔

یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ کی دھمکی: ایشیائی تارکین وطن کی بڑی تعداد کہاں منتقل ہورہی ہے؟

ایک اور سوال کے جواب میں ڈونلڈٹرمپ نے کہا کہ امریکا کو دوسری طاقتوں کی طرح جوہری ہتھیاروں کے تجربات دوبارہ شروع کرنے چاہئیں۔ تاہم امریکی توانائی کے وزیر کرس رائٹ نے وضاحت کی کہ حکومت کا فوری طور پر جوہری دھماکے کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔

انٹرویو میں ٹرمپ نے جاری سرکاری شٹ ڈاؤن کی ذمہ داری ڈیموکریٹس پر عائد کی اور انہیں پاگل پن کا شکار قرار دیا، لیکن ساتھ ہی کہا کہ آخرکار وہ سمجھوتے پر مجبور ہوجائیں گے۔

یہ ٹرمپ کا 60 منٹس پروگرام کو دیا گیا پہلا انٹرویو تھا جب سے انہوں نے 2024 کے ایک انٹرویو کے معاملے پر پروگرام کے مالک ادارے پیراماؤنٹ کے خلاف مقدمہ دائر کیا تھا، جو 16 ملین ڈالر کے تصفیے پر ختم ہوا۔

چونکہ صارف نے کوئی اضافی ہدایت نہیں دی، اس لیے خبر میں کسی قسم کے کوماز شامل نہیں کیے گئے ہیں

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news امریکا جنگ ڈونلڈ ٹرمپ صدر نکولس مادورو وینیزویلا

متعلقہ مضامین

  •  امریکا کا یوٹرن‘ یوکرین کو ٹوماہاک میزائل دینے سے انکار
  • بھوک کا شکار امریکہ اور ٹرمپ انتظامیہ کی بے حسی
  • چین نے امریکی صدر کے ایٹمی تجربات کے دعوے کو بے بنیاد اور غیر ذمہ دارانہ قرار دے دیا
  • وینزویلا صدر کے دن گنے جاچکے، ٹرمپ نے سخت الفاظ میں خبردار کردیا
  • وینیزویلا سے جنگ کا امکان کم مگر صدر نکولس مادورو کے دن گنے جاچکے، ڈونلڈ ٹرمپ
  • روس اور چین بھی ایٹمی تجربات کرتے ہیں مگر بتاتے نہیں، امریکی صدر ٹرمپ کا انکشاف
  • اینویڈیا کی ایڈوانسڈ چپس کسی کو نہیں ملیں گی، ٹرمپ کا اعلان
  • ایٹمی دھماکے نہیں کر رہے ہیں، امریکی وزیر نے صدر ٹرمپ کے بیان کو غلط ثابت کردیا
  • یوکرین کو کروز میزائل کی فراہمی سے مسائل کے حل میں مدد نہیں ملے گی، روس
  • پینٹاگون کی یوکرین کو ٹوماہاک میزائل دینے کی منظوری