Express News:
2025-10-04@16:56:02 GMT

150 گاڑیوں پر مشتمل قافلہ ٹل سے کرم کے لیے روانگی کو تیار

اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT

ٹل سے کرم کے لیے  150 گاڑیوں پر مشتمل قافلہ روانگی کے لیے تیار ہے۔

ایس ایچ او ٹل فضل خان کے مطابق  تحصیل ٹل سے کرم کے لیے قافلہ کچھ دیر میں روانہ کردیا جائے گا۔قافلے میں تقریباً 150 گاڑیاں بھیجی جا رہی ہیں، جن میں اشیائے خور و نوش اور ادویات شامل ہیں۔

80 گاڑیاں چھپری چیک پوسٹ میں داخل کرکے روانہ کردی گئی ہیں۔ اس سلسلے میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔

دریں اثنا خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سےضلع کرم کے لیے ادویات کی مزید کھیپ روانہ کردی گئی  ہے۔ صوبائی مشیر صحت کے مطابق آج مزید 1800 کلوگرام وزنی ادویات کی کھیپ پاڑہ چنار ڈی ایچ کیو پہنچائی گئی ہے۔

مشیر صحت احتشام علی نے بتایا کہ یہ ادویات حکومت خیبرپختونخوا کے سرکاری ہیلی کاپٹر کے ذریعے پہنچائی جارہی ہیں۔  ان ادویات میں اینٹی بائیوٹک، انٹی ہائپرٹنسیو، انٹی انفلیمیٹری، بچوں کے لیے بخار اور کھانسی کی ادویات شامل ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کرم کے لیے

پڑھیں:

سپریم کورٹ ججز تبادلہ کیس: جسٹس نعیم اختر افغان کا 40 صفحات پر مشتمل اختلافی نوٹ جاری

سپریم کورٹ میں ججز کے تبادلے اور سنیارٹی سے متعلق کیس میں جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس شکیل احمد نے اختلافی نوٹ جاری کر دیا ہے۔

جسٹس نعیم اختر افغان کا تحریر کردہ اختلافی نوٹ 40 صفحات پر مشتمل ہے، جس میں ججز کی مستقل منتقلی کو آئین کے آرٹیکل 200 کے خلاف قرار دیا گیا ہے۔

اختلافی نوٹ میں کہا گیا ہے کہ آئین کے تحت ٹرانسفر صرف عارضی ہو سکتا ہے، مستقل نہیں۔

صدر پاکستان نے ججز کے ٹرانسفر کا نوٹیفکیشن بغیر شفاف معیار اور بامعنی مشاورت کے جاری کیا، جو غیر آئینی، بدنیتی پر مبنی اور غیر ضروری جلدی میں کیا گیا عمل تھا۔

جسٹس نعیم اختر افغان کے مطابق صدر کا یہ نوٹیفکیشن بے اثر ہے اور قانوناً اس کی کوئی حیثیت نہیں۔

اختلافی نوٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ججز کا تبادلہ عدالتی آزادی اور تقرری کے آئینی طریقہ کار کے منافی ہے۔

اس حوالے سے اسلام آباد ہائیکورٹ کے 6 ججز کے خط کا بھی ذکر کیا گیا ہے، جس میں انٹیلی جنس ایجنسیوں کی عدالتی امور میں مداخلت کے الزامات لگائے گئے تھے۔

خط میں دباؤ، بلیک میلنگ، غیر قانونی نگرانی اور سیاسی مقدمات میں فیصلے انجینئر کرنے کی کوششوں کا ذکر تھا۔

نوٹ میں کہا گیا کہ اسلام آباد میں جبری گمشدگیوں کا معاملہ بھی ججز نے اپنے خط میں اٹھایا تھا اور چیف جسٹس سے عدالتی کنونشن بلانے کا مطالبہ کیا تھا۔

اختلافی نوٹ کے مطابق ججز کے اسی خط کے بعد حکومت نے جلد بازی میں ان کی مستقل منتقلی کا فیصلہ کیا، جس کا مقصد اسلام آباد ہائیکورٹ کی آزادی کو متاثر کرنا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اختلافی نوٹ ججز تبادلہ کیس جسٹس نعیم اختر افغان سپریم کورٹ

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم شہبازشریف کل سے ملائیشیا کے سرکاری دورے پر روانہ ہونگے
  • غزہ کا اسرائیلی محاصرہ توڑنے کیلیے 11 امدادی کشتیوں پر مشتمل نیا قافلہ روانہ
  • حماس کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے لیے تیار ہے، اسرائیل کا حماس کی جانب سے ٹرمپ کے منصوبے کی جزوی منظوری کے بعد اعلان
  • اسرائیلی فوج کے انخلا اور جنگ بندی کی شرط پر تمام یرغمالیوں کی رہائی کیلیے تیار ہیں؛ حماس
  • گلوبل صمود فلوٹیلا‘ پر اسرائیلی قبضے کے بعد نیا امدادی قافلہ غزہ روانہ
  • ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی راولپنڈی میں کروڑوں روپے کے گھپلے بے نقاب
  • سپریم کورٹ ججز تبادلہ کیس: جسٹس نعیم اختر افغان کا 40 صفحات پر مشتمل اختلافی نوٹ جاری
  • نئی پالیسی کے تحت امپورٹڈ گاڑیوں کی قیمتیں کیا ہوں گی؟
  • اے پی ڈی اے کا وزیراعظم سے استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمدی پالیسی پر نظرِ ثانی کا مطالبہ
  • گلوبل صمود فلوٹیلا کی حفاظت امت مسلمہ کا امتحان