پہلا سیمی فائنل: بھارتی کھلاڑیوں نے بازؤوں پر سیاہ پٹیاں کیوں باندھیں؟
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
بھارتی کھلاڑی دبئی میں آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی 2025 کے پہلے سیمی فائنل میں آسٹریلیا کے خلاف میچ کے دوران بازؤوں پر سیاہ پٹیاں پہن کر میدان میں اترے تاکہ وہ بھارت کے بائیں ہاتھ کے عظیم اسپنر پدمکر شیوالکر کو خراجِ تحسین پیش کر سکیں جو 3 مارچ 2025 کو ممبئی میں 84 سال کی عمر میں انتقال کر گئے تھے۔
کپتان روہت شرما ٹاس کے لیے سیاہ پٹی پہن کر میدان میں آئے جو پدمکر شیوالکر کو خراجِ تحسین پیش کرنے کے لیے تھا۔ بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے شیوالکر کے انتقال پر گہرے رنج کا اظہار کیا اور ان کی کرکٹ کے لیے بے مثال محبت اور ہنر کو سراہا۔
مزید پڑھیں: چیمپیئنز ٹرافی پہلا سیمی فائنل: آسٹریلیا بمقابلہ انڈیا، ناک آؤٹ مرحلے میں کس کا پلڑا بھاری؟
اسپنر پدمکر شیوالکر نے کبھی بین الاقوامی کرکٹ نہیں کھیلی مگر انہوں نے رانجی ٹرافی میں ممبئی کے لیے شاندار کرکٹ کھیلی۔ انہوں نے 124 فرسٹ کلاس میچز میں 589 وکٹیں حاصل کیں، اور ان کا بہترین باؤلنگ کا مظاہرہ 73-1972 کے رانجی ٹرافی فائنل میں تھا، جہاں انہوں نے تمل ناڈو کے خلاف 8 وکٹیں 16 رنز اور 5 وکٹیں 18 رنز پر حاصل کیں اور ممبئی کو فتح دلوائی۔
وہ بین الاقوامی سطح پر بھارت کے لیے کھیلنے کا موقع نہ پا سکے کیونکہ ان کا عہد بزرگ اسپنر بشن سنگھ بیدی سے متصادم تھا، لیکن ان کی خدمات ناقابلِ فراموش ہیں۔ 2017 میں انہیں کرکٹ میں بیش بہا خدمات کے اعتراف میں سی کے نائڈو لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آسٹریلیا انڈیا بھارت پدمکر شیوالکر پہلا سیمی فائنل سیمی فائنل.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا سٹریلیا انڈیا بھارت پہلا سیمی فائنل سیمی فائنل سیمی فائنل کے لیے
پڑھیں:
امریکا میں ٹرانس جینڈر کھلاڑیوں پر پابندی سے متعلق اولمپک کمیٹی کا اہم فیصلہ
امریکا کی اولمپک اور پیرا اولمپک کمیٹی نے ٹرانس جینڈر کھلاڑیوں کو خواتین کے کھیلوں میں حصہ لینے سے روکنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
یہ اقدام صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایگزیکٹو آرڈر کے تحت اٹھایا گیا جس میں کہا گیا تھا کہ مردوں کو خواتین کے کھیلوں میں شرکت سے روکا جائے تاکہ ٹرانس جینڈر ایتھلیٹس خواتین کے کھیلوں میں حصہ نہ لے سکیں۔
امریکی اولمپک کمیٹی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ مختلف اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ نگرانی اور تعاون کا عمل جاری رکھے گی تاکہ خواتین کھلاڑیوں کے لیے ایگزیکٹو آرڈر 14201 اور ٹیڈ سٹیونز اولمپک اینڈ ایمیچور اسپورٹس ایکٹ کے مطابق محفوظ اور منصفانہ مقابلے کا ماحول یقینی بنایا جا سکے۔
واضح رہے کہ صدر ٹرمپ نے رواں سال فروری میں اس حکم نامے پر دستخط کیے تھے، جس کے تحت انہوں نے اعلان کیا کہ ٹرانس جینڈر کھلاڑیوں کو 2028 میں لاس اینجلس میں ہونے والے اولمپکس میں شرکت کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے جاری کردہ اس حکم میں محکمہ انصاف سمیت تمام سرکاری اداروں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ٹرانس جینڈر لڑکیاں اور خواتین اسکول کی سطح پر خواتین کے کھیلوں میں حصہ نہ لے سکیں اور اس پابندی کو مؤثر طریقے سے نافذ کیا جا سکے۔
یہ فیصلہ امریکا میں جاری اس بحث کا حصہ ہے جس میں خواتین کے کھیلوں میں ٹرانس جینڈر ایتھلیٹس کی شمولیت پر تحفظات کا اظہار کیا جاتا رہا ہے اور اس اقدام کو خواتین کے کھیلوں میں مقابلے کے مساوی مواقع فراہم کرنے کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے۔