ریکارڈ مدت میں تعمیر ہونے والے رجب طیب اردوان انٹرچینج کی سڑک ایک ہی بارش میں بیٹھ گئی، ویڈیو وائرل
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
حال ہی میں ریکارڈ مدت میں تعمیر ہونے والے اسلام آباد کے رجب طیب اردوان انٹرچینج کی سڑک ایک ہی بارش میں بیٹھ گئی جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سڑک پر ایک بڑا سا گڑھا بنا ہوا ہے جسے بھرا جا رہا ہے۔
https://Twitter.com/khurram143/status/1896788690426593514
ویڈیو وائرل ہوئی تو صارفین کی جانب سے حکومت پر شدید تنقید کی گئی، ایک صارف نے لکھا کہ ایسے تو اس ملک کو لوٹا جا رہا ہے۔
https://Twitter.
خان نامی صارف نے رجب طیب اردوان انٹرچینج کی سڑک بارش کے باعث بیٹھ جانے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’ابھی ٹھیکیدار کو پکڑو‘۔
https://Twitter.com/khankhan315434/status/1896794021592461314
خاور اظہر نے طنزاً لکھا کہ بھائی اگر کام کی یہ کوالٹی تھی تو نام کسی پاکستانی بھائی کا ہی رکھ لیتے ویسے ہی اتنے عظیم دوست کو رسوا کیا۔
https://Twitter.com/Khawar69/status/1896837236450296196
ایک ایکس صارف نے لکھا کہ تعمیراتی کاموں میں بہتری کی گنجائش رہتی ہے۔ امید ہے مستقبل میں احتیاط برتی جائے گی۔
https://Twitter.com/UmaiR_OLAkH/status/1896791481161298164
واضح رہے کہ رجب طیب اردوان انٹرچینج منصوبہ کی تکمیل کا دورانیہ 180 روز مقرر کیا گیا تھا لیکن اسے 84 دنوں میں مکمل کر لیا گیا، اس منصوبہ میں ایف ٹین سے منسلک 4.3 کلومیٹر کی سڑکیں بھی تعمیر کی گئی تھیں اور بارش کے پانی کے نکاس کے لیے 2 کلومیٹر لمبے نالے بھی بنائے گئے تھے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: رجب طیب اردوان انٹرچینج کی سڑک
پڑھیں:
اسلام آباد ٹریفک پولیس کے انسپکٹر کی ایمبولینس اسٹاف کے ساتھ بدسلوکی؛ ویڈیو وائرل
اسلام آباد:فیض آباد انٹرچینج کے قریب 21 جولائی کو پیش آنے والے ایک تشویشناک واقعے میں اسلام آباد ٹریفک پولیس کے ایک انسپکٹر نے ریسکیو 1122 کے ایمبولینس سٹاف کے ساتھ بدسلوکی کی، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہے۔
ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ٹریفک پولیس کا عملہ ایمبولینس کے عملے سے الجھ کر ہاتھا پائی کر رہا ہے۔
واقعے کے بعد ریسکیو 1122 کے حکام نے اسلام آباد کے ایس ایس پی ٹریفک کو ایک مراسلہ ارسال کیا ہے جس میں ٹریفک پولیس کے انسپکٹر کے رویے اور ایمرجنسی کور کرنے میں رکاوٹ ڈالنے کی شکایت درج ہے۔
مراسلے کے مطابق ریسکیو 1122 کی ایمبولینس آن وے ایمرجنسی کال موصول ہونے پر فیض آباد انٹرچینج کے قریب ٹریفک ڈائیورژن کی وجہ سے سڑک کی سائیڈ سے اتر کر مرکزی شاہراہ پر جانا چاہتی تھی، تاکہ بروقت مقام حادثہ پر پہنچ سکے۔
مراسلے میں مزید کہا گیا ہے کہ ٹریفک پولیس کے عملے نے سرکاری ڈیوٹی سرانجام دینے والے ریسکیو اسٹاف کو نہ صرف روکا بلکہ نازیبا زبان استعمال کرتے ہوئے مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بھی بنایا۔
ریسکیو 1122 کے حکام نے اس واقعے کو انتہائی تشویشناک قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ ٹریفک پولیس کے ملوث عملے کے خلاف نہ صرف ڈسپلنری ایکشن لیا جائے بلکہ محکمانہ و قانونی کارروائی بھی کی جائے۔
اسلام آباد ٹریفک پولیس کا موقف معلوم کرنے کےلیے ترجمان سے رابطہ کیا گیا اور پیغام بھی چھوڑا گیا، لیکن اب تک کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔