پاک افغان سرحد طورخم آج 11 ویں روز بھی بند
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
— فائل فوٹو
پاک افغان بارڈر پر متنازع حدود میں تعمیرات پر کشیدگی کے باعث طورخم تجارتی گزرگاہ آج 11 ویں روز بھی بند ہے۔
پاک افغان متنازع حدود میں تعمیرات پر کشیدگی کے بعد طورخم تجارتی گزرگاہ 22 فروری سے بند ہے۔
کسٹم حکام کے مطابق گزرگاہ بند ہونے سے یومیہ 3 ملین ڈالرز کا نقصان ہوتا ہے۔
پاک افغان سرحدی گزرگاہ طورخم متنازع حدود میں تعمیرات پر کشیدگی کے باعث آج چھٹے روز بھی بند ہے۔
پاک افغان فورسز کے درمیان فائرنگ کاسلسلہ تھم چکا ہے لیکن طورخم ٹرانزٹ ٹرمینل کو کارگو گاڑیوں سے خالی کر دیا گیا ہے۔
سرکاری محکموں کےاہلکاروں کو پہلے ہی لنڈی کوتل منتقل کیا جا چکا ہے۔
طورخم سرحدی گزرگاہ اور اس کے مضافات میں سیکیورٹی ہائی الرٹ ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: روز بھی بند پاک افغان
پڑھیں:
غیر قانونی مقیم افغانوں کی بے دخلی کیلیے طورخم سرحد جزوی بحال، تجارت اور عام آمدورفت بدستور معطل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
طورخم سرحدی گزرگاہ کو 20 روز بعد دوبارہ کھول دیا گیا ہے، تاہم یہ اقدام صرف غیر قانونی طور پر پاکستان میں مقیم افغان شہریوں کی واپسی کے لیے کیا گیا ہے۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق ہزاروں افغان پناہ گزین اپنے وطن لوٹنے کے لیے طورخم امیگریشن سینٹر پہنچنا شروع ہو گئے ہیں، جہاں ان کی جانچ پڑتال اور قانونی کارروائی مکمل کرنے کے بعد انہیں افغانستان جانے کی اجازت دی جا رہی ہے۔
خیبر کے ڈپٹی کمشنر بلال شاہد نے تصدیق کی کہ سرحدی گزرگاہ تاحکم ثانی تجارت اور عام پیدل آمدورفت کے لیے بند رہے گی۔ انہوں نے بتایا کہ طورخم کو صرف اس مقصد کے لیے کھولا گیا ہے کہ ملک میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان شہریوں کی واپسی ممکن بنائی جا سکے۔
واضح رہے کہ 11 اکتوبر کو پاک افغان کشیدگی کے باعث طورخم سرحد ہر قسم کی آمدورفت کے لیے مکمل طور پر بند کر دی گئی تھی۔ سرحد کی بندش کے بعد دونوں جانب سیکڑوں ٹرک پھنس گئے تھے اور تجارت کا پہیہ جام ہو گیا تھا۔ اب جزوی طور پر کھولے جانے سے تجارتی سرگرمیوں کی بحالی کی امید تو پیدا ہوئی ہے، لیکن سرکاری طور پر کہا گیا ہے کہ یہ اجازت صرف وطن واپسی کے خواہشمند افغان شہریوں تک محدود ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اقوام متحدہ کے ادارہ برائے پناہ گزین (یو این ایچ سی آر) کے ترجمان قیصر خان آفریدی نے بتایا کہ 8 اکتوبر تک 6 لاکھ 15 ہزار سے زائد غیر قانونی افغان شہری طورخم کے راستے وطن واپس جا چکے ہیں۔ حالیہ اقدام کے بعد مزید ہزاروں افراد کی واپسی متوقع ہے۔