لاہور کے اسٹریٹ آرٹسٹ کو بھیک مانگنے کے جرم میں گرفتارکر لیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
لاہور کے اسٹریٹ آرٹسٹ کو بھیک مانگنے کے جرم میں گرفتارکر لیا گیا، نوجوان نے پولیس کے سامنے بھیک مانگنے سے انکارکرتے ہوئے کہا کہ بھیک نہیں مانگتا، لوگ خود پیسے دیتے ہیں، بند روڈ کا رہائشی اور دو بچوں کا باپ ہوں۔
تفصیلات کے مطابق لاہورگلبرگ میں جسم اور کپڑوں پر گولڈن رنگ کرکے مجسمے کی طرح کھڑےکا معاملہ سٹریٹ پرفارمر کو ٹریفک پولیس پکڑ کر تھانے لے آئی۔اسٹریٹ آرٹسٹ محمد نامی شخص کا کہنا ہے کہ سنہرے کپڑے پہن کر انسانی مجسمہ بن کر لوگوں کو محٖظوظ کرتا ہوں۔ لوگ پیسے دے جاتے ہیں، میں بھیک تو نہیں مانگتا۔
محمد گلبرگ کے علاقے میں جسم اور کپڑوں پر گولڈن رنگ کرکے مجسمے کی طرح کھڑاہوتا تھا۔ تیس سالہ محمد سوداگربند روڈ کا رہائشی اور دو بچوں کا باپ ہے۔
اس کا کہنا ہے کہ یہ ایک آرٹ ہے اور یہ دنیا بھر میں ہے۔ ٹریفک پولیس کو آرٹ اور بھیک میں فرق ہی نہیں معلوم۔ میں سڑک کے کنارے کھڑا ہوتا ہوں۔ٹریفک وارڈن کا کہنا ہے کہ یہ اعلی افسران کا حکم ہے، اس لیے انہیں پکڑا ہے۔ اس سے ٹریفک کے بہاؤ میں رکاوٹ آتی ہے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
پنجاب پولیس کے انسپکٹرز کیلئے اچھی خبر
سٹی42:آئی جی پنجاب آفس کی جانب سے ایک مراسلے کے تحت صوبے بھر سے ایسے 222 انسپکٹرز کی تفصیلات طلب کی گئی ہیں جنہیں ڈی ایس پی کے عہدے پر ترقی کے لیے زیر غور لایا جا رہا ہے۔
مراسلہ کے مطابق تفصیلات میں ریکمنڈیشن رول، انٹیگریٹی (دیانت داری) رپورٹ، جنرل سروس ریکارڈ،کریمنل ریکارڈ (اگر کوئی ہو)، گزشتہ 3 سالوں میں دی گئی سزاؤں کی معافی یا وضاحت اور متعلقہ افسر سے تصدیق شدہ فیصلوں کی نقول طلب ہیں۔
تمام مطلوبہ تفصیلات 5 اگست 2025 تک آئی جی آفس کو ارسال کرنا لازمی قرار دیا گیا ہے۔
دریائے چناب میں پانی کی سطح بلند, الرٹ جاری
یہ فہرست ابتدائی طور پر افسران عامر مشتاق، عبدالطیف شاہد، خرم گل،سید علی اجود،ابرار حسین،خالد محمود،رائے ناصر عباس،علی ندیم جعفری،اسد بخاری،بشارت علی،محمد نواز،جاوید ارشاد،محمد طارق،شاہد حسین،عرفان اسلم،مبشر احمد،محمد اکرم،محمد عباس،رضوان علی،محمد اسلم،ذیشان حیدر،زاہد حسین،صابر علی،محمد بلال، عبدالرحمان اور دیگر متعدد افسران پر مشتمل ہے جن کی ترقی پر غور کیا جا رہا ہے۔
ترقی سے متعلق اہم ہدایات کے مطابق ہر انسپکٹر کے کیس کا انفرادی طور پر جائزہ لیا جائے گا۔کسی بھی قسم کی بدعنوانی یا سزا یافتہ ریکارڈ ترقی کی راہ میں رکاوٹ بن سکتا ہے۔ترقی کے فیصلے میرٹ، کارکردگی اور سروس ریکارڈ کی بنیاد پر کیے جائیں گے۔
ملک بھر میں پلاٹس کی آن لائن تصدیق کا جدید نظام تیار