ستھرا پنجاب مہم پر لوگوں نے سوال اٹھادیے
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
صوبائی حکومت کی ستھرا پنجاب مہم کچرا پنجاب مہم بن گئی، مہم پر اہل لاہور نے سوالات اٹھادیے ہیں۔
لاہور میں چند ایک علاقوں کے سوا بیشتر مقامات پر کچرا ہی کچرا ہے، گندے نالے بھی کوڑے سے اٹے پڑے ہیں، عوام گھر گھر کچرا اٹھانے والوں کی راہ تکتے رہتے ہیں۔
وزیر اعلیٰ مریم نواز کی ستھرا پنجاب مہم پاکستان کے دل لاہور کو بھی ستھرا نہ بنا سکی، شہریوں نے کہا کہ ستھرا پنجاب مہم کے دوران لاہور کے مختلف علاقوں میں کچرے کے ڈھیر نظر آرہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چائنا اسکیم، شاد باغ، ایل ڈے اے فلیٹس، ریلوے کالونی، چُنگی امرسدھو، کچا جیل روڈ، گجر کالونی، یوحنا آباد، فیروز پور روڈ اور ملحقہ آبادیوں میں کچرا بدستور موجود ہے۔
گندگی اور تعفن سے شہری پریشان اور کاروبار بری طرح متاثر ہے، ان کے علاقوں میں کوئی صفائی مہم نہیں، کچرا ویسے کا ویسا پڑا رہتا ہے، ان کے علاقے کوئی گھر سے کوئی کچرا نہیں اٹھاتا، وہ پیسے دے کر کچرا اٹھواتے ہیں۔
ذرائع کےمطابق وزیر اعلیٰ پنجاب نے گھر گھر کچرا اٹھانے کی مہم شروع تو کی لیکن 3 ہزار رکشہ لوڈرز نہ ہونے کی وجہ یہ مہم بھی ادھوری رہ گئی۔
لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کے ڈپٹی سی ای او ذوالقرنین حیدر کا کہنا ہے کہ کمپنی کے ورکر تو صفائی کرتے ہیں لیکن شہری صفائی کا خیال نہیں رکھتے، 70 یونین کونسلوں میں 700 رکشا لوڈرز کام کر رہے ہیں۔
ایل ڈبلیو ایم سی نے دعویٰ کیا کہ اندرون لاہور، سمن آباد، گلشن راوی، حبیب اللہ روڈ، گڑھی شاہو، ماڈل ٹاؤن گلبرگ میں ڈور ٹو ڈور ویسٹ کولیکشن کی جارہی ہے، لیکن حالات اس کے برعکس ہیں۔
پنجاب حکومت کی ستھرا پنجاب مہم جاری ہے مگر لاہور کے بہت سے علاقوں میں کچرے کا ڈھیر اس مہم کا پول کھول رہے ہیں جبکہ لوڈر رکشوں کی کمی کی وجہ سے گھر گھر کچرا اٹھانے کی مہم بھی خاطرخواہ طور پر کامیاب نہیں ہو سکی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ستھرا پنجاب مہم
پڑھیں:
ملتان سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں زلزلے کے جھٹکے، شدت 4.8 ریکارڈ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ملتان سمیت پنجاب کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ملتان سمیت پنجاب کے متعدد اضلاع میں آج زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے، جس کے باعث شہری گھبراہٹ کے عالم میں گھروں اور دفاتر سے باہر نکل آئے۔
پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کو صوبے کے تمام اضلاع سے زلزلے سے متعلق ابتدائی رپورٹس موصول ہوچکی ہیں، زلزلے کے بعد کئی علاقوں میں معمولات زندگی عارضی طور پر متاثر ہوئے، تاہم تاحال کسی بڑے نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔
پی ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 4.8 ریکارڈ کی گئی، جب کہ مرکز ملتان کے مغرب میں 126 کلومیٹر دور اور گہرائی تقریباً 55 کلومیٹر زیرِ زمین تھی۔
ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق صوبے بھر کی ضلعی انتظامیہ ہنگامی بنیادوں پر عمارتوں کی جانچ پڑتال میں مصروف ہے تاکہ کسی ممکنہ نقصان یا خطرے کی نشاندہی کی جا سکے۔ اس کے ساتھ ہی پی ڈی ایم اے کا صوبائی کنٹرول روم اور پنجاب بھر کے ضلعی ایمرجنسی آپریشن سینٹرز 24 گھنٹے فعال رہتے ہوئے صورتِ حال پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہیں۔
مزید برآں، اتھارٹی نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ زلزلے یا اس کے بعد پیش آنے والے کسی بھی نقصان کی اطلاع فوری طور پر ہیلپ لائن 1129 پر دیں تاکہ بروقت کارروائی کی جا سکے۔