اقصیٰ شاہد: تکنیکی اور آپریشنل وجوہات کے باعث آج کراچی سے روانہ ہونے والی متعدد پروازیں منسوخ کی گئی ہیں۔

منسوخ ہونیوالی پروازوں میں کراچی سے دبئی جانے والی ایئر بلیو کی پرواز پی اے 110، ایمریٹس کی پروازیں ای کے 609 اور ای کے 605، اسلام آباد جانے والی سیرین ایئر کی پرواز ای آر 504 اور فلائی جناح کی پرواز نائن پی 672 منسوخ کر دی گئی ہیں۔کراچی سے لاہور جانے والی ایئر بلیو کی پرواز پی اے 408 چار گھنٹے کی تاخیر کے بعد دوپہر چار بجے روانہ ہوگی جبکہ ایئر سیال کی پرواز پی ایف 145 بھی منسوخ کر دی گئی ہے۔ اسلام آباد جانے والی ایئر سیال کی پرواز پی ایف 123 بھی منسوخ کی گئی ہے تاہم پرواز پی ایف 125 تین گھنٹے کی تاخیر کے بعد شام چھ بجے روانہ ہوگی۔

امیتابھ بچن کی یادداشت کمزور ہونے لگی

اس کے علاوہ کراچی سے اسلام آباد جانے والی ایئر بلو کی پرواز 208 بھی منسوخ کر دی گئی ہے جبکہ پرواز 200 پانچ گھنٹے کی تاخیر کے بعد شام چھ بجے روانہ ہوگی۔کراچی سے کوئٹہ جانے والی فلائی جناح کی پرواز نائن پی 851 صبح گیارہ بجے کے بجائے رات بارہ بجے روانہ ہوگی۔ کراچی سے لاہور جانے والی ایئر بلیو کی پرواز 402، پی آئی اے کی پرواز پی کے 304 اور 302، اور فلائی جناح کی پرواز نائن پی 840 بھی منسوخ ہو گئی ہیں۔

کیا غسل کے بعد وضو کرنا ضروری ہے؟

ایئرلائنز کی جانب سے مسافروں کو متبادل پروازوں اور تاخیر کی معلومات فراہم کرنے کا عمل جاری ہے اور حکام نے مسافروں کو ہدایات دی ہیں کہ وہ ایئرلائنز سے رابطہ کر کے اپنے سفر کی تازہ ترین صورتحال معلوم کریں۔
 
 
 

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: بجے روانہ ہوگی جانے والی ایئر کی پرواز پی بھی منسوخ کراچی سے کے بعد

پڑھیں:

انڈس واٹر ٹریٹی: کیا پاکستان کے حق میں فیصلہ آنے کی کچھ خاص وجوہات ہیں؟

انڈس واٹر ٹریٹی یعنی سندھ طاس معاہدے کے حالیہ معاملے میں ہالینڈکے شہر ہیگ میں قائم ثالثی کی مستقل عدالت نے پاکستان کے حق میں فیصلہ سناتے ہوئے واضح کیا ہے کہ بھارت معاہدے کو یک طرفہ طور پر معطل نہیں کر سکتا اور اسے مغربی دریاؤں یعنی انڈس، جہلم اورچناب کا پانی بلا تعطل پاکستان کو دینا ہوگا۔

عدالت نے یہ بھی قرار دیا کہ بھارت کے رن آف ریور ہائیڈرو پاور پراجیکٹس صرف ان شرائط کے تحت تعمیر ہو سکتے ہیں جو معاہدے میں درج ہیں، نہ کہ اپنی مرضی کے کسی معیار پر، یہ فیصلہ حتمی اور پابند ہے اور مستقبل کے تمام معاملات میں بھی لاگو ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کا بھارتی اقدام غیرقانونی قرار، پاکستان کا خیرمقدم

پاکستان نے اس فیصلے کواپنی بڑی سفارتی اورقانونی کامیابی قرار دیا ہے اوربھارت سے معاہدے کی مکمل بحالی اوراس پرعمل درآمد کا مطالبہ کیا ہے، واضح رہے اس سے قبل بھی پاکستان کے حق میں فیصلہ آیا تھا، جو ماضی کے برخلاف مثبت پیش رفت ہے، سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ پاکستان کے حق میں فیصلے کی کیا وجہ ہے؟

سابق سفارتکارمسعود خالد نے سندھ طاس معاہدے کے حالیہ فیصلے پر اپنا مؤقف دیتے ہوئے کہا کہ ممکن ہے اس بار پاکستان کا کیس پہلے کے مقابلے میں زیادہ مضبوط، مؤثراوردلائل کے ساتھ پیش کیا گیا، جس سے عدالت کو قائل کرنے میں آسانی ہوئی اور فیصلہ پاکستان کے حق میں آیا۔

مزید پڑھیں: ثالثی عدالت کا فیصلہ پاکستانی مؤقف کی تائید، بھارت یکطرفہ سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں کرسکتا، وزیراعظم

مسعود خالد کے مطابق حالیہ برسوں میں پاکستان کی دنیا میں ساکھ اور پروفائل بہتر ہوئی ہے، جس سے بین الاقوامی سطح پر پاکستان کا مؤقف سنجیدگی سے لیا جانے لگا ہے۔ تاہم، ان کے مطابق مستقل ثالثی عدالت جیسے بین الاقوامی ادارے کسی ملک کی عمومی شبیہ یا ساکھ پر نہیں بلکہ کیس کے قانونی پہلو، ثبوت اورمیرٹ کی بنیاد پر فیصلہ کرتے ہیں۔ ’اس لیے یہ کامیابی بنیادی طور پر پاکستان کے مضبوط دلائل اور ٹھوس قانونی مؤقف کا نتیجہ ہے۔‘

سابق سفارتکار ظفر ہلالی نے ثالثی کی مستقل عدالت کے حالیہ فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے جب پاکستان کے ساتھ یہ معاہدہ کیا تھا تو وہ اس کا پابند ہے، اور اسے یہ حق نہیں کہ اپنی مرضی یا خواہش کی بنیاد پر اس معاہدے کو توڑ دے یا اس کی خلاف ورزی کرے۔

مزید پڑھیں: سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں کیا جاسکتا، صدر عالمی بینک نے بھارتی دعویٰ مسترد کردیا

’دنیا کے کسی بھی قانون میں یہ جائز نہیں کہ ایک ملک کسی معاہدے پر دستخط کرے اور بعد میں بغیر کسی جواز کے اسے یکطرفہ طور پر ختم کر دے۔‘

ظفر ہلالی کے مطابق، یہ ایک بنیادی اصول ہے کہ معاہدے کرنے والے دونوں فریق اس پر مکمل عمل کریں، ورنہ بین الاقوامی سطح پر اعتماد اور قانون کی پاسداری ختم ہو جائے گی۔ ’اس لیے بھارت کا یہ رویہ کسی بھی طرح درست نہیں اور عالمی قوانین کے خلاف ہے۔‘

مزید پڑھیں: پہلگام فالس فلیگ آپریشن کی آڑ میں بھارتی قیادت کا ہدف سندھ طاس معاہدہ تھا، طلال چوہدری

خارجہ امور کے ماہر فیضان علی کا کہنا تھا کہ اس فیصلے کی سب سے بڑی اہمیت یہ ہے کہ اس نے مستقبل میں پانی کے معاملے پر ہونے والے تنازعات کے لیے ایک مضبوط قانونی مثال قائم کر دی ہے۔ ’اب بھارت کو ہر نئے منصوبے میں معاہدے کی شرائط کو سامنے رکھنا ہوگا، ورنہ پاکستان کے پاس عالمی عدالتوں میں جانے کا مضبوط قانونی جواز موجود ہوگا۔‘

فیضان علی نے کہا کہ یہ فیصلہ صرف موجودہ تنازع کا حل نہیں بلکہ آئندہ کئی دہائیوں کے لیے ایک حفاظتی ڈھال کی حیثیت رکھتا ہے، جو پاکستان کو دریاؤں کے پانی پر اپنے حقوق کو یقینی بنانے میں مدد دے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

انڈس واٹر ٹریٹی بھارت پاکستان ثالثی جہلم چناب خارجہ امور سفارتکار سندھ سندھ طاس معاہدہ ظفر ہلالی فیضان علی مستقل عدالت مسعود خالد ہالینڈ ہیگ

متعلقہ مضامین

  • خراب موسم ،گلگت ایئرپورٹ کی تمام پروازیں منسوخ
  • خراب موسم کے باعث گلگت ایئر پورٹ کی تمام پروازیں منسوخ
  • کراچی سے لاہور جانے والی ٹرین کا انجن فیل، عوام پریشان
  • اعجاز چودھری کی خالی ہونے والی سینیٹ نشست پر ضمنی انتخاب کا شیڈول جاری
  • اعجاز چودھری کی خالی ہونے والی سینٹ نشست پر ضمنی انتخاب کا شیڈول جاری
  • پاکستان اسٹیل ملز کی زمین پر انڈسٹریل اسٹیٹ کے قیام کی منظوری
  • یوم آزادی؛ کراچی سمیت دیگر شہروں کے لیے گیس کا نیا شیڈول جاری
  • یوٹیلٹی اسٹورز کی فروخت نہ ہونے والی اشیائے خوردونوش کی نیلامی کا عمل شروع
  • انڈس واٹر ٹریٹی: کیا پاکستان کے حق میں فیصلہ آنے کی کچھ خاص وجوہات ہیں؟
  • پاکستان اسٹاک مارکیٹ بہت جلد بڑا سنگ میل عبور کرے گی، وجوہات کیا ہیں؟