WE News:
2025-09-18@01:05:52 GMT

کیا تمنا بھاٹیا اور وجے ورما نے راہیں جدا کر لیں؟

اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT

کیا تمنا بھاٹیا اور وجے ورما نے راہیں جدا کر لیں؟

بالی وڈ کی مشہور اداکارہ تمنا بھاٹیا اور اداکار وجے ورما جو جلد ہی اپنی ازدواجی زندگی کا آغاز کرنے جا رہی تھی اب ان کے درمیان علیحدگی کی خبریں گردش کر رہی ہیں۔

معروف جوڑے نے اپنے تعلقات کے حوالے سے باضابطہ طور پر کوئی اعلان نہیں کیا تاہم بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق دونوں اداکاروں نے حال ہی میں اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹس سے ایک دوسرے کے ساتھ شیئر کی گئی تصاویر کو ڈیلیٹ کر دیا ہے۔

اگرچہ دونوں نے اپنے تعلقات کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، لیکن دونوں اچھے دوست رہنے کا ارادہ رکھتے ہیں اور اپنے کیریئر پر توجہ مرکوز کرنے کا فیصلہ کرچکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کیا آپ کو اندازہ ہے، بھارتی اداکارہ تمنا بھاٹیا کے پاس کتنی دولت ہے؟

حال ہی میں، ہندوستان ٹائمز کے ساتھ ایک انٹرویو میں تمنا بھاٹیا نے بتایا تھا کہ وہ اگلے سال شادی کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں۔ انہوں نے کہا، ’میں زندگی میں بہت خوش ہوں۔ شادی بھی ہو سکتی ہے، کیوں نہیں؟، میرے لیے شادی اور کیریئر کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ میں بہت پر عزم ہوں۔ میں شادی کے بعد بھی اداکاری جاری رکھوں گی‘۔

وجے ورما اور تمنا بھاٹیا کو 2023 کے نئے سال کی تقریب میں پہلی بار ایک ساتھ دیکھا گیا تو ان کے درمیان تعلقات کی افواہیں شروع ہوئیں۔ یہ قیاس آرائیاں اس وقت مزید مستحکم ہوئیں جب اس جوڑے نے کچھ عوامی تقریبات میں ایک ساتھ شرکت کی۔ آخرکار، انہوں نے ’لَسٹ اسٹوریز 2‘ کی پروموشنز کے دوران اپنے تعلقات کو عوامی طور پر تسلیم کیا۔ تب سے، وہ ایک دوسرے کے ساتھ تقریبات، اسکریننگز، ڈیٹ نائٹس اور فنکشنز میں دکھائی دیے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کیا آپ کو اندازہ ہے، بھارتی اداکارہ تمنا بھاٹیا کے پاس کتنی دولت ہے؟

اداکارہ تمنا بھاٹیا نے 2024 میں فلم کی مہم کے دوران ایک انٹرویو میں اپنے تعلقات کو عوامی طور پر تسلیم کرتے ہوئے وجے ورما کو اپنا ’خوشی کا مقام‘ قرار دیا۔ بعد میں، وجے ورما نے بھی گزشتہ سال متعدد انٹرویو میں تمنا کے لیے اپنے جذبات کا اظہار کیا۔

وجے ورما نے ایک حالیہ انٹرویو میں بتایا تھا کہ وہ اپنی محبت کو چھپانے پر یقین نہیں رکھتے، لیکن اپنی زندگی کے کچھ لمحات کو ذاتی رکھنے کو ترجیح دیتے ہیں۔

انہوں نے انکشاف کیا تھا کہ ان کے پاس تمنا کے ساتھ 5 ہزار سے زائد تصویریں موجود ہیں، لیکن وہ انہیں عوامی طور پر شیئر کرنے کے بجائے اپنے لیے محفوظ رکھنا چاہتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بالی ووڈ تمنا بھاٹیا وجے ورما.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بالی ووڈ تمنا بھاٹیا اپنے تعلقات انٹرویو میں کے ساتھ

پڑھیں:

وقت نہ ہونے پر بھی سیلابی سیاست

سیلابی ریلے وسطی و جنوبی پنجاب میں تباہی مچا کر سندھ میں داخل ہونے پر پی ٹی آئی کے مرکزی رہنماؤں کو بھی خیال آگیا کہ انھیں اور کچھ نہیں تو سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا خالی ہاتھ دورہ ہی کر لینا چاہیے۔

 اس لیے پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر خان اور سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے ملتان، شجاع آباد اور جلال پور پیروالا کا دورہ کیا اور حکومتی امدادی سرگرمیوں پر عدم اطمینان کا اظہارکیا۔ بیرسٹر گوہر نے کہا کہ یہ سیاست کا وقت تو نہیں، اس لیے عوام کو اپنے سیلاب سے متاثرہ بہن بھائیوں کی مدد کے لیے آگے آنا ہوگا۔

انھوں نے ایک ریلیف کیمپ کے دورے پر کہا کہ پی ٹی آئی اس مشکل گھڑی میں متاثرین کے ساتھ ہے مگر انھوں نے متاثرین میں سلمان اکرم راجہ کی طرح کوئی امدادی سامان تقسیم نہیں کیا اور زبانی ہمدردی جتا کر چلتے بنے۔ سلمان اکرم راجہ نے اپنے دورے میں کہا کہ اس وقت جنوبی پنجاب سیلاب کی زد میں ہے اور سرکاری امداد محدود ہے، اس لیے میری عوام سے اپیل ہے کہ وہ آگے بڑھیں اور سیلاب متاثرین کی مدد کریں۔

سابق اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے بھی سیاسی پوائنٹ اسکورنگ سے باز نہیں آئے ، موصوف نے کہا کہ ٹک ٹاکر حکومتیں سیلاب زدگان کی مدد کرنے والے والنٹیئرز پر امدای سامان پر فوٹو نہ لگانے کی پاداش میں ایف آئی آر کاٹ رہی ہیں۔

پی ٹی آئی کے حامی اینکرز اور وی لاگرز نے بھی اس موقع پر سیاست ضروری سمجھی اور انھوں نے پی ٹی آئی کے رہنماؤں کو اپنے وی لاگ اور انٹرویوز میں بٹھا کر یہ پروپیگنڈا شروع کر دیا کہ (ن) لیگ کی وفاقی اور صوبائی حکومت نے سیلاب متاثرین کو لاوارث چھوڑ رکھا ہے اور صرف دکھاوے کی امداد شروع کر رکھی ہے اور سیلاب متاثرین کو بچانے پر توجہ ہی نہیں دی گئی جس کی وجہ سے جنوبی پنجاب میں بہت زیادہ جانی و مالی نقصان ہوا ہے اور متاثرین کو بروقت محفوظ مقامات پر پہنچانے کی کوشش نہیں کی اور جب سیلابی پانی ان کے گھروں اور کھیتوں میں داخل ہوا تو ریلیف کا کام شروع کیا گیا۔

متاثرہ علاقوں میں ضرورت کے مطابق کشتیاں موجود تھیں نہ ریلیف کا سامان اور نہ ضرورت کے مطابق حفاظتی کیمپ قائم کیے گئے۔ یہ رہنما اس موقعے پر بھی سیاست کرتے رہے اور کسی نے بھی حکومتی کارکردگی کو نہیں سراہا بلکہ حکومت پر ہی تنقید کی۔ جب کہ وہ خود کوئی ریلیف ورک نہیں کرتے۔

پنجاب کے ریلیف کمشنر نے قائم مقام امریکی ناظم الامور کو پنجاب ہیڈ آفس کے دورے میں بتایا کہ پنجاب کو تاریخ کے سب سے بڑے سیلاب کا سامنا ہے جس سے ساڑھے چار ہزار موضع جات متاثر 97 شہری جاں بحق اور تقریباً 45 لاکھ افراد متاثر ہوئے ہیں جن کے لیے متاثرہ اضلاع میں 396 ریلیف کیمپس، 490 میڈیکل کیمپس اور 405 وزیٹری کیمپس قائم کیے گئے جہاں سیلاب متاثرین کو ٹھہرا کر ہر ممکن امداد فراہم کی جا رہی ہے اور شمالی پنجاب کے متاثرہ اضلاع کے بعد جنوبی پنجاب کی سیلابی صورتحال پر حکومتی توجہ مرکوز ہے اور سیلاب متاثرین کے لیے تمام سرکاری وسائل استعمال کیے جا رہے ہیں۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے قدرتی آفت پر صوبائی حکومتوں کی امدادی کارروائیوں کو قابل ستائش قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ ہمارے کسانوں، مزدوروں، خواتین اور بچوں نے غیر معمولی ہمت دکھائی ہے اس قدرتی آفت سے بے پناہ مسائل و چیلنجز نے جنم لیا ہے مگر حکومت متاثرین کو تنہا نہیں چھوڑے گی۔

 خیبر پختونخوا کی صوبائی حکومت کی کارکردگی کا موازنہ پنجاب اور سندھ کی صوبائی حکوتوں سے کیا جائے تو یہ تسلیم کرنا پڑے گا کہ خیبر پختونخوا کے برعکس پنجاب و سندھ کی حکومتوں نے سیلابی صورت حال دیکھتے ہوئے تیاریاں شروع کردی تھیں اور حفاظتی انتظامات کے تحت متاثرہ علاقوں میں سیلاب آنے سے قبل خالی کرنے کی اپیلیں کی تھیں مگر اپنے گھر فوری طور خالی کرنا ممکن نہیں ہوتا۔

غریب اپنے غیر محفوظ گھر خالی کرنے سے قبل بہت کچھ سوچنے پر مجبور ہوتے ہیں، انھیں حکومت اور انتظامیہ پر اعتماد نہیں ہوتا کہ وہ واپس اپنے گھروں کو آ بھی سکیں گے یا نہیں اور انھیں سرکاری کیمپوں میں نہ جانے کب تک رہنا پڑے۔ یہ بھی حقیقت ہے کہ ہر قدرتی آفت پر حکومتی اور اپوزیشن دونوں طرف سے سیاست ضرور کی جاتی ہے اور غیر حقیقی دعوے کیے جاتے ہیں اور عوام کو حقائق نہیں بتائے جاتے۔ حکومت نے بلند و بانگ دعوے اور اپوزیشن نے غیر ضروری تنقید کرکے اپنی سیاست بھی چمکانا ہوتی ہے اور دونوں یہ نہیں دیکھتے کہ یہ وقت سیاست کا ہے یا نہیں۔

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ اپنے دوسرے سرکاری دورے پر برطانیہ میں
  • زمین کے ستائے ہوئے لوگ
  • وقت نہ ہونے پر بھی سیلابی سیاست
  • پارک ویو سٹی کے حفاظتی بند کی تعمیر کا افتتاح کر دیا
  • ملک میں عاصم لا کے سوا سب قانون ختم ہو چکے،عمران خان
  • عمران خان کا ایف آئی اے ٹیم کو اپنے ایکس اکاونٹ کے ہینڈلر کا نام بتانے سے انکار
  • غیر دانشمندانہ سیاست کب تک؟
  • سابق ورلڈ چیمپئن باکسر رکی ہیٹن 46 برس کی عمر میں چل بسے
  • آج کا دن کیسا رہے گا؟
  • یہ وہ لاہور نہیں