مصطفیٰ عامر قتل کیس کے مرکزی ملزم ارمغان کے حوالے سے ایک نیا معاملہ ان کے کال سینٹر کے متعلق سامنے آیا ہے جس کے کراچی شہر میں 70 دیگر غیرقانونی کال سینٹرز کے سہولت کار ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

ذرائع کے مطابق بیرون ملک جعل سازی کے ذریعے رقم بٹورنے والے کال سینٹرز ارمغان کے مرچنٹس اکاؤنٹ استعمال کرتے تھے، کال سینٹرز جعل سازی کے شواہد دیتا اور ارمغان 24 گھنٹے میں کیش رقم ان کو فراہم کرتا۔

یہ بھی پڑھیے: مصطفیٰ کو کیسے قتل کیا گیا؟ ملزم ارمغان کی تفتیشی رپورٹ سامنے آگئی

ذرائع نے بتایا ہے کہ مرچنٹ اکاؤنٹس ارمغان کےوالد اور بھائی کے نام پر ہیں، مرچنٹ اکاؤنٹس قوانین کے مطابق 30 فیصد رقم بینک جبکہ 70 فیصد اکاؤنٹ ہولڈر کو دی جاتی ہے، مرچنٹ اکاؤنٹ یورپ کے بینکوں میں کھولے گئے ہیں، ان اکاؤنٹس سے رقم کی پاکستان منتقلی میں 10 دن سے ایک ماہ کا وقت لگ جاتا ہے جبکہ ارمغان 24 گھنٹے میں جعل سازی کرنے والے سینٹر کو رقم فراہم کرتا تھا۔

ذرائع کے مطابق پولیس نے ارمغان کے کال سینٹر سے 50 لیپ ٹاپس تحویل میں لیے ہیں، ضبط کیے گئے لیپ ٹاپ میں سرور مسنگ ہے، پولیس کے مطابق لیپ ٹاپ سرور حساس ادارے کی تحویل میں ہے، ارمغان کا کال سینٹر جعل سازی سے حاصل کردہ رقم کو براہ راست کرپٹو کرنسی میں تبدیل کرتا تھا، کرپٹو کرنسی کو ریڈ ڈاٹ پے منتقل کرچکا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ارمغان مصطفیٰ عامر قتل کیس.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: مصطفی عامر قتل کیس ارمغان کے کال سینٹر کے مطابق

پڑھیں:

’کھودا پہاڑ نکلا تابنا‘، اٹلی کی سبز ممی کا معمہ حل ہوگیا!

اٹلی میں دریافت ہونے والی مشہور ’گرین ممی‘ (سبز ممی) کا راز آخرکار 38 سال بعد حل ہو گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:  چین اور جنوب مشرقی ایشیا میں دنیا کی قدیم ترین ممیوں کی دریافت، نئے راز بھی مل گئے

سنہ 1987 میں ملنے والی اس ممی نے دہائیوں تک ماہرین آثارِ قدیمہ اور سائنس دانوں کو حیرت میں ڈالا ہوا تھا تاہم اب وہ عقدہ کھل چکا ہے۔

یہ ممی شمالی اٹلی کے شہر بولونیا میں واقع ایک قدیم ولا سے ملی تھی جہاں ایک تقریباً 12 سالہ لڑکے کی لاش ایک تانبے کے ڈبے میں دفن پائی گئی۔ وقت گزرنے کے ساتھ اس کے جسم اور ہڈیوں پر ایک زمردی سبز رنگ چڑھ گیا جو انسانی باقیات میں نہایت نایاب ہے۔

سوائے بائیں ٹانگ کے لڑکے کا پورا جسم سبز ہو چکا تھا جس سے یہ معمہ اور بھی گہرا ہو گیا تھا۔

اب سائنس دانوں نے تحقیق کے بعد بتایا ہے کہ ممی کے سبز ہونے کا سبب تانبے کے ڈبے میں محفوظ ہونا تھا۔

مزید پڑھیے: ڈھائی ہزار سال پرانی ’آئس ممی‘ کا ٹیٹو سنگھار، ماہر آرٹسٹ بھی ایسی تخلیق سے قاصر

تحقیقات سے پتا چلا کہ تانبے میں جراثیم کش خصوصیات ہوتی ہیں جو جسم کے نرم اور سخت حصوں کو سڑنے سے محفوظ رکھتی ہیں۔

سائنس دانوں کے مطابق جب جسم سے تیزاب خارج ہوا تو اس نے تانبے کے ساتھ کیمیائی تعامل کیا جس سے ایک سبز زنگ نما مادہ بنا، جو ہڈیوں کے ساتھ مل کر انہیں زمردی رنگ دینے کا باعث بنا۔

ماہرین نے بتایا کہ ممی کے کیمیائی اور جسمانی تجزیے میں کسی قسم کے زخم یا تشدد کے آثار نہیں ملے یعنی لڑکے کی موت کی اصل وجہ آج بھی ایک معمہ بنی ہوئی ہے۔

مزید پڑھیں: ’ نازکا ایلیئن ممیاں ‘ حقیقی ہیں، کیا ڈی این اے کے ذریعے ثبوت مل گئے؟

یونیورسٹی آف روم کی محققہ اناماریا الابیسو کے مطابق ریڈی و کاربن ڈیٹنگ سے پتا چلا ہے کہ یہ لڑکا سنہ 1617 سے سنہ 1814 کے درمیان کسی وقت فوت ہوا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اٹلی کی گرین ممی اطالوی لڑکے کی ممی اطالوی ممی اطالوی ممی کا معمہ کاربن ڈیٹنگ

متعلقہ مضامین

  • پاکستان میں ہیلتھ کا بجٹ گیارہ سو 56 بلین روپے ہے، سید مصطفی کمال
  • چیئرمین نظام مصطفی پارٹی حنیف طیب اجتماع سے خطاب کررہے ہیں
  • غیر قانونی مقیم افغان شہریوں کی بے دخلی کیلئے طورخم سرحد کھول دی گئی
  • نوکری سے نکالنے پر ملازم نے بریانی سینٹر کے مالک پر فائرنگ کردی
  • غیرقانونی مقیم افغان باشندوں کے سہولت کاروں کی پکڑ دھکڑ
  • کیماڑی تھانہ جیکسن، ایس ایچ او گٹکا ماوا کنگ کے سامنے بے بس نکلا
  • پاکستان میں غیر قانونی مقیم افغان شہریوں کی بے دخلی کیلیے طورخم سرحد کھول دی گئی
  • پاکستان میں غیر قانونی مقیم افغان شہریوں کی بے دخلی کیلئے طورخم سرحد کھول دی گئی
  • شہری سے بھتا طلب کرنے والا ملزم قریبی رشتے دار نکلا
  • ’کھودا پہاڑ نکلا تابنا‘، اٹلی کی سبز ممی کا معمہ حل ہوگیا!