آئی ٹی سیکٹر پاکستان کی برآمدی حکمت عملی کا مرکزی ستون بن کر ابھرا ہے. ویلتھ پاک
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔05 مارچ ۔2025 )پاکستان مالیاتی اصلاحات اور آئی ٹی ایکسپورٹرز کے لیے مراعات کے ذریعے ترقی کے لیے انفارمیشن ٹیکنالوجی اور دیگر شعبوں پر حکمت عملی سے توجہ مرکوز کر رہا ہے موجودہ چیلنجوں کے باوجود آئی سی ٹی کی برآمدات میں اضافہ پاکستان کو آئی ٹی سرمایہ کاری کے ایک پرکشش مرکز کے طور پر رکھتا ہے.
(جاری ہے)
ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے ٹیک سلوشنز پرو کے ڈائریکٹراویس احمدنے اس بات پر روشنی ڈالی کہ حکومت آئی ٹی، زراعت، قابل تجدید توانائی، ٹیکسٹائل اور فارماسیوٹیکل جیسے شعبوں پر حکمت عملی سے توجہ مرکوز کر رہی ہے تاکہ عالمی پائیداری کے رجحانات سے ہم آہنگ ہو اور خاطر خواہ ترقی کی صلاحیت کو بروئے کار لایا جا سکے انہوں نے کہا کہ آئی ٹی سیکٹر خاص طور پر ترقی کی ایک روشنی کے طور پر ابھرا ہے جس میں سال بہ سال 28 فیصد کی قابل ذکر توسیع ریکارڈ کی گئی ہے اس نمو کو ایک نوجوان، ہنر مند افرادی قوت کی حمایت حاصل ہے جو تیزی سے آئی ٹی سیکٹر کو ملک کی برآمدی حکمت عملی کا سنگ بنیاد بنا رہی ہے ریونیو کی وصولی کو بڑھانے اور مالیاتی خسارے کو کم کرنے کے لیے حکومت ٹیکس کی بنیاد کو وسیع کرنے ٹیکس کے ڈھانچے کو آسان بنانے اور ڈیجیٹلائزیشن کے ذریعے تعمیل کو بہتر بنانے کے لیے مالی اصلاحات کو ترجیح دے رہی ہے. انہوں نے کہاکہ تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت میں سرمایہ کاری سے آئی ٹی اور قابل تجدید توانائی جیسی ابھرتی ہوئی صنعتوں کے لیے ضروری مہارتوں کے ساتھ افرادی قوت کو مزید بااختیار بنایا جائے گا انہوں نے کہا کہ پاکستان ڈیجیٹل فارن ڈائریکٹ انویسٹمنٹ انیشی ایٹو کو نافذ کرنے والا پہلا ملک بن گیا ہے جو اس کی اقتصادی تبدیلی میں ایک اہم قدم ہے. دریں اثنا پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ میں انٹرنیشنل مارکیٹنگ کے مینیجر جہانزیب شفیع نے کہا کہ حکومت نے آئی ٹی اور آئی ٹی سے چلنے والی خدمات برآمد کنندگان کے لیے بہتر تعاون متعارف کرایا ہے اس میں آئی ٹی کمپنیوں اور فری لانسرز کو ہر ماہ 5,000 ڈالرتک یا اپنی برآمدی آمدنی کا 50فیصدبغیر کسی کم از کم بیلنس کی ضرورت کے اپنے فارن کرنسی اکاﺅنٹس میں رکھنے کی اجازت دینا شامل ہے اس طرح کے اقدامات برآمد کنندگان کو اس قابل بناتے ہیں کہ وہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے پیشگی منظوری کے بغیر بیرون ملک ادائیگی کر سکیںاور آسان لین دین میں سہولت فراہم کریں بہت سے بینک اب ان غیر ملکی کرنسی اکاﺅنٹس سے منسلک ڈیبٹ کارڈز پیش کر رہے ہیںجس سے آئی ٹی کمپنیوں اور فری لانسرز کی مقامی اور بین الاقوامی ٹرانزیکشنز بغیر کسی رکاوٹ کے کرنے کی صلاحیت میں اضافہ ہو رہا ہے. انہوں نے کہا کہ ان معاون اقدامات کے نتائج واضح ہیں کیونکہ مالی سال 25 کے پہلے چار مہینوں کے دوران پاکستان کی آئی سی ٹی برآمدی ترسیلات میں 34.9 فیصد کا اضافہ ہوا جو گزشتہ سال کی اسی مدت میں 894 ملین ڈالر کے مقابلے میں کل 1.206 بلین ڈالر تھا مزید برآںانڈسٹری نے اس ٹائم فریم کے دوران 1.063 بلین ڈالر کا تجارتی سرپلس حاصل کیاجو پچھلے سال کے 763 ملین ڈالر سے نمایاں اضافہ کو ظاہر کرتا ہے. انہوں نے کہاکہ یہ مضبوط کارکردگی مراعات اور کاروبار کرنے میں آسانی کے ذریعے پاکستان کی صنعت میں پائیدار ترقی کو فروغ دینے کے حکومت کے عزم کی نشاندہی کرتی ہے انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ جیسا کہ ملک اپنی ڈیجیٹل معیشت کو ترقی دے رہا ہے یہ آئی ٹی کے شعبے میں عالمی سرمایہ کاری کے لیے ایک پرکشش مقام کے طور پر کھڑا ہے انگریزی بولنے والے پیشہ ور افراد اور ٹیک اسٹارٹ اپس کی بڑھتی ہوئی تعداد کے ساتھ پاکستان عالمی آﺅٹ سورسنگ اور سافٹ ویئر کی ترقی میں ایک اہم کھلاڑی بننے کے لیے تیار ہے انہوں نے کہا کہ اگرچہ نئے کاروباری اداروں کے لیے انٹرنیٹ کے معیار اور فنانسنگ جیسے چیلنجز بدستور موجود ہیں لیکن پاکستان کے آئی ٹی سیکٹر میں ترقی کے امکانات کافی ہیں جو ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے اہم ہیں جو ابھرتی ہوئی مارکیٹوں سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے انہوں نے کہا کہ آئی ٹی سیکٹر حکمت عملی کے لیے
پڑھیں:
مقبوضہ کشمیر کی آزادی وقت کی ضرورت ہے، صدر مملکت آصف زرداری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان نے 1947 میں جہاد کرکے پاکستان کے ساتھ الحاق کیا تھا اور اس خطے کی بہادری تاریخ کے صفحات میں ہمیشہ محفوظ رہے گی۔
گلگت بلتستان کے ڈوگرہ راج سے آزادی کے جشن کی تقریب سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ 1947 کی جنگ میں یہاں کے 1700 جوانوں نے قربانی دے کر اس خطے کے مستقبل کا فیصلہ کیا۔
صدر زرداری نے کہا کہ گلگت بلتستان قدرتی وسائل، معدنیات اور سیاحت کی بے پناہ صلاحیت رکھتا ہے، یہاں صحت اور تعلیم کی سہولیات وقت کی ضرورت ہیں اور ہر وادی میں اسکول قائم ہونا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پہاڑ اور علاقے ہمارا مشترکہ سرمایہ ہیں اور گلگت بلتستان کو اپنی ایئر لائن بھی ملنی چاہیئے۔
صدر مملکت نے بھارت میں مسلمانوں پر جاری ظلم کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں کشمیریوں کی نسل کشی انتہا کو پہنچ چکی ہے اور اب مقبوضہ کشمیر کی آزادی وقت کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت کے مظالم بہت طویل عرصے سے جاری ہیں اور عالمی برادری کو اس صورتحال کا نوٹس لینا ہوگا۔
اپنے خطاب میں آصف علی زرداری نے سی پیک کو پاکستان کی ترقی کا مظہر قرار دیتے ہوئے کہا کہ چین پاکستان کا قابلِ اعتماد دوست ہے اور سی پیک فیز ٹو کامیابی سے آگے بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ جب گلگت بلتستان ترقی کرے گا تو پاکستان خود بخود ترقی کی راہ پر تیزی سے گامزن ہوگا۔