UrduPoint:
2025-04-25@02:27:12 GMT

جاپان میں نصف صدی کی سب سے بڑی جنگلاتی آگ

اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT

جاپان میں نصف صدی کی سب سے بڑی جنگلاتی آگ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 05 مارچ 2025ء) جاپانی شہر افوناتو کے جنگلات میں ایک ہفتے سے لگی آگ اس قدر پھیل چکی ہے کہ اب وہ نصف صدی کے عرصے میں ملک میں لگنے والی سب سے بڑی جنگلاتی آگ بن گئی ہے۔ بدھ پانچ مارچ کی صبح تک 7,170 ہیکٹر زمین اس کی لپیٹ میں آ چکی تھی۔ اس سے قبل جاپان میں اس بڑے پیمانے پر جنگلاتی آگ 1975ء میں ریکارڈ کی گئی تھی، جس نے ہوکائیڈو کے شہر میں 2,700 ہیکٹر کے رقبے پر تباہی پھیلائی تھی۔

بدھ کی صبح تک ملنے والی رپورٹوں کے مطابق افوتانو میں لگنے والی آگ کو قابو کرنے کی کوششیں جاری تھیں، اس کے باعث ایک ہلاکت ہوئی تھی اور متاثرہ علاقوں سے تقریباﹰ 4,000 افراد کا انخلا کرایا جا چکا تھا۔

ان ہی میں سے ایک، 85 سالہ کسان متسو اوتسوبو نے خبر رساں ادارے اے ایف پی سے گفتگو کے دوران کہا، ''ایسی آگ میں نے پہلے کبھی نہیں دیکھی۔

(جاری ہے)

اس کے شعلے بہت بلند تھے اور وہ تیزی سے پھیل رہی تھی۔‘‘

اوتسوبو کا، جو اب اپنے ایک رشتہ دار کے ساتھ رہ رہے ہیں، مزید کہنا تھا، ''اس پورے سال نہ ہی بارش ہوئی اور نہ ہی برف پڑی ۔۔۔ تاہم شکر ہے کہ آج بارش ہو گئی۔ میں صرف یہ امید ہی کر سکتا ہوں کہ اب صورتحال پر قابو پایا جا سکے گا۔‘‘

اوتسوبو کی طرح ایک 86 سالہ خاتون نے بھی اے ایف پی سے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بات کرتے ہوئے آتش زدگی کی منظر کشی کی۔

انہوں نے بتایا کہ انہوں نے پہلے ''بہت زیادہ دھواں اٹھتے اور پھر آگ‘‘ لگتے دیکھی۔ ان کا کہنا تھا کہ اس وقت ہوا بھی بہت تند و تیز تھی اور اس سب کے دوران ان کی دل کی دھڑکن تیز ہو گئی تھی۔

اوفوناتو میں موجود اے ایف پی کے نمائندوں کے مطابق بدھ کو وہاں بارش اور برفباری کے دوران انہوں نے ایک پہاڑ سے سفید دھواں اٹھتے دیکھا اور کل جمعرات کو مزید بارش کی پیشگوئی کی گئی ہے۔

آگ پر قابو پانے کی کوششیں

ایک سرکاری اہلکار نے اے ایف پی کو بدھ کے روز بتایا کہ آگ بجھانے کے لیے ''فائر فائٹرز ساری رات‘‘ کوششیں کرتے رہے۔ ان کا کہنا تھا، ''آج صبح برفباری شروع ہوئی ہے اور ہم امید کر رہے ہیں کہ اس سے کچھ مدد ملے گی۔‘‘

اس آگ کو قابو کرنے کے لیے تقریباﹰ 2,000 فائر فائٹرز کام کر رہے ہیں۔

ان میں وہ بھی شامل ہیں جن کو ملکی دارالحکومت ٹوکیو اور ملک کے دیگر حصوں سے بلایا گیا ہے۔

اس کے علاوہ اب تک 84 عمارتوں کو نقصان پہنچنے کی بھی اطلاعات ہیں۔ تاہم متعلقہ فائر ایجنسی کے مطابق اس حوالے سے ابھی مزید تفصیلات جمع کی جا رہی ہیں۔

یاد رہے کہ آگ سے متاثرہ اوفوناتو میں اس ماہ ریکارڈ حد تک کم بارش ہوئی ہے۔

اسی بات کا حوالہ دیتے ہوئے شہر کے میئر کیوشی فیوشیگاما نے میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا، ''روزانہ کی بنیاد پر فائر فائٹرز بلوانا پڑ رہے ہیں اور یہ آگ ایک ہفتے سے لگی ہوئی ہے، اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ یہاں کس قدر خشک موسم ہے اور ہمیں کن مشکلات کا سامنا ہے۔

‘‘

اوفوناتو ساحل کے قریب واقع پہاڑی علاقہ ہے جہاں سڑکیں بھی تنگ ہیں، جس کی وجہ سے بھی آگ پر قابو پانا مشکل ہو رہا ہے۔

بیس بال کے جاپانی کھلاڑی روکی سساکی نے، جنہوں نے اوفوناتو میں تعلیم حاصل کی، موجودہ صورتحال کے پیش نظر دس ملین ین اور 500 بستر کی امداد کی پیش کش کی ہے۔

’ماحولیاتی تبدیلیوں کا نتیجہ‘

جاپان میں پچھلے سال گرمیوں میں بلند ترین درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا تھا، اور وہاں 1970 کی دہائی سے جنگلاتی آگ کے واقعات میں کمی تو آئی ہے مگر 2023ء میں وہاں ایسے 1,300 واقعات پیش آئے تھے۔

ان میں سے اکثر فروری اور اپریل کے درمیان پیش آئے، جب ہوا خشک اور تیز ہوتی ہے۔

آسٹریلیوی ریاست نیو ساؤتھ ویلز کے سابق فائر اور ریسکیو کمشنر گریک ملنز نے اے ایف پی کو بتایا کہ جاپان اور حال ہی میں لاس اینجلس میں لگنے والی جنکلاتی آگ ''غیر معمولی‘‘ ہے کیونکہ یہ سردیوں میں لگی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ان دونوں جگہوں پر آگ لگنے سے پہلے گرمی کا موسم شدید رہا تھا اور بارشیں بھی کم ہوئی تھیں۔

بقول ملنز، ''یہ ان ماحولیاتی تبدیلیوں کا نتیجہ ہے جو دنیا بھر میں دیکھی جا رہی ہیں۔ جیسے جیسے دنیا میں گرمی میں اضافہ ہو گا، ہم ان جگہوں پر بھی آگ لگتی دیکھ سکتے ہیں جہاں اب سے پہلے یہ مسئلہ نہیں تھا۔‘‘

م ا/ا ا (اے ایف پی)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے جنگلاتی ا گ اے ایف پی کہنا تھا رہے ہیں

پڑھیں:

ایئرپورٹس پر تیز ترین امیگریشن کے لیے ای گیٹس لگانے کے منصوبے کا آغاز

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)ایئرپورٹس پر مسافروں کی تیز ترین امیگریشن کے لیے ای گیٹس منصوبے کا باقاعدہ آغاز ہوگیا۔

پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی کے ہیڈکوارٹرز کراچی میں آج جرمن کمپنی M2P کنسلٹنگ کے مقامی و غیر ملکی ماہرین نے اسلام آباد، لاہور اور کراچی کے ہوائی اڈوں پر ای گیٹس کی منصوبہ بندی، ڈیزائن اور تنصیب کے منصوبے کا باقاعدہ آغاز کیا۔

معاہدے پر دستخط سے قبل منصوبے کی تکنیکی و عملی تفصیلات پر بات چیت ہوئی، جس کی صدارت ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل ایئرپورٹس صادق الرحمان اور ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل ورکس اینڈ ڈیولپمنٹ سمعیر سعید نے کی۔

اس کے بعد معاہدہ پر دستخط کی تقریب منعقد ہوئی، معاہدے پر کرسٹوف موسٹرٹ، مینیجنگ پارٹنر M2P کنسلٹنگ اور کاشف شاہ جیلانی، ڈائریکٹر انجینیئرنگ سروسز نے دستخط کیے۔

پلاننگ، ڈیزائن، تنصیب اور عملدرآمد سمیت پورا منصوبہ 24 ماہ میں مکمل ہوگا۔ M2P کنسلٹنٹس عملدرآمد کے دوران تکنیکی رہنمائی اور ٹینڈرنگ مرحلہ کے بعد منتخب کمپنی کی نگرانی کریں گے۔

تقریب میں ای گیٹس کو ICAO اور مقامی ایجنسیوں کے نظاموں سے جوڑنے پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ یہ نظام سیکیورٹی، خودکار چیکنگ، اور عملے پر انحصار میں کمی لا کر مسافروں کے لیے سفر کو سہل اور مؤثر بنائےگا۔

لاہور اور اسلام آباد ایئرپورٹس پر سروے مکمل ہو چکے ہیں، جبکہ کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر سروے کل سے شروع ہوگا۔

اس موقع پر پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی کے سینیئر افسران، بشمول پلاننگ، ڈیولپمنٹ اور انجینیئرنگ سروسز کے ڈائریکٹرز موجود تھے۔
مزید پڑھیں:غیر مسلم آبادی والے ملک میں اسلامی تدفین کا قانون نافذ

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کے وسطی علاقوں میں جنگلاتی آگ بھڑک اٹھی، یروشلم اور تل ابیب ہائی الرٹ
  • خدا نخواستہ جنگ ہوئی تو یہ پاکستان اور بھارت نہیں پورے خطے میں پھیلے گی، فیصل واوڈا
  • دشمن کسی غلط فہمی میں نہ رہے، امجد حسین ایڈووکیٹ
  • ایمن اور منال خان کی اشتہارات سے ہوئی پہلی کمائی کتنی تھی؟
  • جاپان انٹرنیشنل کوآپریشن ایجنسی (جائیکا) کی جانب سے فیصل آباد میں صاف پانی کی فراہمی اور تقسیم کےنظام کی تقریب
  • ہم جنس پرست ہالی ووڈ اداکارہ نے ساتھی اداکارہ سے شادی کرلی
  • امریکی وفد کی عمران خان سے کوئی ملاقات نہیں ہوئی، سلمان اکرم راجہ
  • ضرورت ہوئی تو مزید قانون سازی کریں گے ،وزیر قانون
  • ایئرپورٹس پر تیز ترین امیگریشن کے لیے ای گیٹس لگانے کے منصوبے کا آغاز
  • ایئرپورٹس پر تیز ترین امیگریشن کے لیے ای گیٹس لگانے کے منصوبے کا باقاعدہ آغاز