جاپان میں نصف صدی کی سب سے بڑی جنگلاتی آگ
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 05 مارچ 2025ء) جاپانی شہر افوناتو کے جنگلات میں ایک ہفتے سے لگی آگ اس قدر پھیل چکی ہے کہ اب وہ نصف صدی کے عرصے میں ملک میں لگنے والی سب سے بڑی جنگلاتی آگ بن گئی ہے۔ بدھ پانچ مارچ کی صبح تک 7,170 ہیکٹر زمین اس کی لپیٹ میں آ چکی تھی۔ اس سے قبل جاپان میں اس بڑے پیمانے پر جنگلاتی آگ 1975ء میں ریکارڈ کی گئی تھی، جس نے ہوکائیڈو کے شہر میں 2,700 ہیکٹر کے رقبے پر تباہی پھیلائی تھی۔
بدھ کی صبح تک ملنے والی رپورٹوں کے مطابق افوتانو میں لگنے والی آگ کو قابو کرنے کی کوششیں جاری تھیں، اس کے باعث ایک ہلاکت ہوئی تھی اور متاثرہ علاقوں سے تقریباﹰ 4,000 افراد کا انخلا کرایا جا چکا تھا۔
ان ہی میں سے ایک، 85 سالہ کسان متسو اوتسوبو نے خبر رساں ادارے اے ایف پی سے گفتگو کے دوران کہا، ''ایسی آگ میں نے پہلے کبھی نہیں دیکھی۔
(جاری ہے)
اس کے شعلے بہت بلند تھے اور وہ تیزی سے پھیل رہی تھی۔‘‘اوتسوبو کا، جو اب اپنے ایک رشتہ دار کے ساتھ رہ رہے ہیں، مزید کہنا تھا، ''اس پورے سال نہ ہی بارش ہوئی اور نہ ہی برف پڑی ۔۔۔ تاہم شکر ہے کہ آج بارش ہو گئی۔ میں صرف یہ امید ہی کر سکتا ہوں کہ اب صورتحال پر قابو پایا جا سکے گا۔‘‘
اوتسوبو کی طرح ایک 86 سالہ خاتون نے بھی اے ایف پی سے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بات کرتے ہوئے آتش زدگی کی منظر کشی کی۔
انہوں نے بتایا کہ انہوں نے پہلے ''بہت زیادہ دھواں اٹھتے اور پھر آگ‘‘ لگتے دیکھی۔ ان کا کہنا تھا کہ اس وقت ہوا بھی بہت تند و تیز تھی اور اس سب کے دوران ان کی دل کی دھڑکن تیز ہو گئی تھی۔اوفوناتو میں موجود اے ایف پی کے نمائندوں کے مطابق بدھ کو وہاں بارش اور برفباری کے دوران انہوں نے ایک پہاڑ سے سفید دھواں اٹھتے دیکھا اور کل جمعرات کو مزید بارش کی پیشگوئی کی گئی ہے۔
آگ پر قابو پانے کی کوششیںایک سرکاری اہلکار نے اے ایف پی کو بدھ کے روز بتایا کہ آگ بجھانے کے لیے ''فائر فائٹرز ساری رات‘‘ کوششیں کرتے رہے۔ ان کا کہنا تھا، ''آج صبح برفباری شروع ہوئی ہے اور ہم امید کر رہے ہیں کہ اس سے کچھ مدد ملے گی۔‘‘
اس آگ کو قابو کرنے کے لیے تقریباﹰ 2,000 فائر فائٹرز کام کر رہے ہیں۔
ان میں وہ بھی شامل ہیں جن کو ملکی دارالحکومت ٹوکیو اور ملک کے دیگر حصوں سے بلایا گیا ہے۔اس کے علاوہ اب تک 84 عمارتوں کو نقصان پہنچنے کی بھی اطلاعات ہیں۔ تاہم متعلقہ فائر ایجنسی کے مطابق اس حوالے سے ابھی مزید تفصیلات جمع کی جا رہی ہیں۔
یاد رہے کہ آگ سے متاثرہ اوفوناتو میں اس ماہ ریکارڈ حد تک کم بارش ہوئی ہے۔
اسی بات کا حوالہ دیتے ہوئے شہر کے میئر کیوشی فیوشیگاما نے میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا، ''روزانہ کی بنیاد پر فائر فائٹرز بلوانا پڑ رہے ہیں اور یہ آگ ایک ہفتے سے لگی ہوئی ہے، اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ یہاں کس قدر خشک موسم ہے اور ہمیں کن مشکلات کا سامنا ہے۔
‘‘اوفوناتو ساحل کے قریب واقع پہاڑی علاقہ ہے جہاں سڑکیں بھی تنگ ہیں، جس کی وجہ سے بھی آگ پر قابو پانا مشکل ہو رہا ہے۔
بیس بال کے جاپانی کھلاڑی روکی سساکی نے، جنہوں نے اوفوناتو میں تعلیم حاصل کی، موجودہ صورتحال کے پیش نظر دس ملین ین اور 500 بستر کی امداد کی پیش کش کی ہے۔
’ماحولیاتی تبدیلیوں کا نتیجہ‘جاپان میں پچھلے سال گرمیوں میں بلند ترین درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا تھا، اور وہاں 1970 کی دہائی سے جنگلاتی آگ کے واقعات میں کمی تو آئی ہے مگر 2023ء میں وہاں ایسے 1,300 واقعات پیش آئے تھے۔
ان میں سے اکثر فروری اور اپریل کے درمیان پیش آئے، جب ہوا خشک اور تیز ہوتی ہے۔آسٹریلیوی ریاست نیو ساؤتھ ویلز کے سابق فائر اور ریسکیو کمشنر گریک ملنز نے اے ایف پی کو بتایا کہ جاپان اور حال ہی میں لاس اینجلس میں لگنے والی جنکلاتی آگ ''غیر معمولی‘‘ ہے کیونکہ یہ سردیوں میں لگی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ان دونوں جگہوں پر آگ لگنے سے پہلے گرمی کا موسم شدید رہا تھا اور بارشیں بھی کم ہوئی تھیں۔
بقول ملنز، ''یہ ان ماحولیاتی تبدیلیوں کا نتیجہ ہے جو دنیا بھر میں دیکھی جا رہی ہیں۔ جیسے جیسے دنیا میں گرمی میں اضافہ ہو گا، ہم ان جگہوں پر بھی آگ لگتی دیکھ سکتے ہیں جہاں اب سے پہلے یہ مسئلہ نہیں تھا۔‘‘
م ا/ا ا (اے ایف پی)
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے جنگلاتی ا گ اے ایف پی کہنا تھا رہے ہیں
پڑھیں:
عدالت نے آئین و قانون کے تحت 9 مئی کے ملزمان کو سزائیں سنائیں، بیرسٹر عقیل ملک
وزیرِ مملکت برائے قانون و انصاف بیرسٹر عقیل ملک نے کہا ہے کہ انسدادِ دہشت گردی عدالت نے آئین و قانون کے تحت 9 مئی کے ملزمان کو سزائیں سنائی ہیں، جن ملزمان کو سزائیں ہوئی ہیں، ان میں سرفہرست پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ملک احمد بچہ کو 10 سال کی سزا ہوئی ہے، اسی طرح ایم این اے احمد چٹھہ کو بھی 7 سال کی سزا ہوئی ہے۔
اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے بیرسٹر عقیل ملک نے کہا کہ 9 مئی کیسز کا آج فیصلہ سنایا گیا، ان کیسز میں قانونی تقاضے پورے ہوئے، گواہان کے بیانات ریکارڈ کیے گئے، گواہان پر جرح بھی ہوئی اور آج عدالت نے فیصلہ سنایا، عدالتی فیصلہ آئین و قانون کے مطابق ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 9 مئی کیس: اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی احمد خان بچھر سمیت پی ٹی آئی کارکنوں کو 10،10 سال قید کی سزا
بیرسٹر عقیل ملک نے کہا کہ میانوالی کا پولیس اسٹیشن ہو یا ایئربیس ہو، یا جو دیگر حساس مقامات یا آفیشل مقامات تھے، جہاں پر پوری منصوبہ بندی سے یہ تمام تر معاملہ کیا گیا، جن ملزمان کو سزائیں ہوئی ہیں ان میں سرفہرست پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ملک احمد بچہ کو 10 سال کی سزا ہوئی ہے، اسی طرح ایم این اے احمد چٹھہ کو بھی 7 سال کی سزا ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک سابق ایم این اے بلال اعجاز کو بھی 10 سال کی سزا ہوئی ہے، اس کے علاوہ 32 اور ملزمان تھے جن کی ذہن سازی کرکے منصوبہ بندی سے حساس مقامات پر منتقل کرکے توڑ پھوڑ کی گئی، یہ لوگ سرکاری املاک پر حملہ آور ہوئے، ان 32 ملزمان کو بھی سزائیں سنائی گئیں، ظاہر بات ہے کوئی بھی ریاست اپنی رٹ ہر حال میں قائم رکھتی ہے، جب آپ حساس تنصیبات یا فوجی تنصیبات پر منصوبہ بندی کے تحت حملہ آور ہوں گے تو ریاست اپنی رٹ قائم کرتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی احمد خان بچھر کا 9 مئی کیس میں سزا پر ردعمل آگیا
ان کا کہنا تھا کہ 9 مئی کے کیسز کے جتنے بھی ملزمان ہیں، ان کے خلاف ثبوت موجود ہیں، بیشتر کیسز میں ثبوت دن اور رات کی طرح سامنے موجود ہیں، پی ٹی آئی لیڈرز کی حرکات و سکنات کا ریکارڈ موجود ہے، سوشل میڈیا پر ویڈیوز موجود ہیں، سی سی ٹی وی ویڈیوز بھی موجود ہیں، سی سی ٹی وی کی بڑی ڈیمانڈ کی جاتی ہے تو سی سی ٹی وی بھی بالکل منظرِ عام پر آ چکی ہے۔
بیرسٹر عقیل ملک نے کہا کہ جب آپ قانون ہاتھ میں لیں گے، چاہے آپ ایم این اے ہوں یا کوئی بھی رتبہ رکھتے ہوں تو وہ کوئی معنی نہیں رکھتا، قانون سب کے لیے برابر ہے، سرگودھا کی انسدادِ دہشت گردی عدالت نے قانون کے مطابق فیصلہ کرتے ہوئے ملزمان کو سزائیں سنائی ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
9 مئی کیسز we news انسداد دہشتگردی عدالت بیرسٹر عقیل ملک سرگودھا سزائیں ملزمان