خیبرپختونخوا حکومت پر کرپشن کے الزامات من گھڑت، پی ٹی آئی میں کوئی گروپ بندی نہیں، بیرسٹر گوہر
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ عمران خان نے پارٹی میں جس کو جو ذمہ داری دی وہ نبھا رہا ہے، تحریک انصاف میں کوئی گروپ بندی نہیں۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ خیبرپختونخوا حکومت اور وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور پر کرپشن کے تمام الزامات جھوٹے ہیں، ایسے الزامات لگانے کا مقصد علی امین کو بدنام کرنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں پی ٹی آئی کی نئی صوبائی قیادت اور نیا علاقائی منظر نامہ
بیرسٹر گوہر نے کہاکہ علی امین گنڈاپور کی تحریک انصاف کے لیے بہت قربانیاں ہیں، بحیثیت وزیراعلیٰ اور صوبائی پارٹی سربراہ انہوں نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا، اور ہر احتجاج میں قیادت کی، اور ملک کی مختلف جیلوں میں قید پارٹی کارکنوں کی مدد کی۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہاکہ علی امین گنڈاپور اپنے صوبے میں عملی طور پر کارکردگی دکھا رہے ہیں، تاہم مریم نواز کی طرح ان کی تصاویر سامنے نہیں آرہیں۔
انہوں نے کہاکہ خیبرپختونخوا سرپلس بجٹ دینے والا پہلا صوبہ ہے، صوبائی حکومت عوام کی خدمت کررہی ہے۔
واضح رہے کہ کہ بانی چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی مختلف دھڑوں میں بٹ چکی ہے، اس وقت قیادت وکلا کے ہاتھ میں ہے جس پر سیاسی رہنماؤں کو اختلاف ہے کہ قربانیاں انہوں نے دی ہیں اور اب پارٹی وکلا کے حوالے کردی گئی۔
یہ بھی پڑھیں پارٹی اختلافات کے باعث عمران خان کا سول نافرمانی کی کال خود دینے کا فیصلہ
سلمان اکرم راجا اور شیر افضل مروت کے درمیان ہونے والی لڑائی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں، جس کے نتیجے میں عمران خان کی ہدایت پر شیر افضل کو پارٹی سے ہی نکال دیا گیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews بیرسٹر گوہر پاکستان تحریک انصاف پی ٹی آئی چیئرمین پی ٹی آئی خیبرپختونخوا حکومت سلمان اکرم راجا شیر افضل مروت علی امین گنڈاپور گروپ بندی وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بیرسٹر گوہر پاکستان تحریک انصاف پی ٹی ا ئی چیئرمین پی ٹی آئی خیبرپختونخوا حکومت سلمان اکرم راجا شیر افضل مروت علی امین گنڈاپور گروپ بندی وی نیوز علی امین گنڈاپور بیرسٹر گوہر تحریک انصاف پی ٹی آئی انہوں نے نے کہاکہ
پڑھیں:
وفاقی حکومت نے اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کی تنخواہوں میں 500فیصد اضافہ کردیا
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 06 جون 2025ء ) وفاقی حکومت نے اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کی تنخواہوں میں 500فیصد اضافہ کردیاہے۔اے آروائی نیوز کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کی تنخواہوں میں اضافے کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کی تنخواہ 13، 13لاکھ مقرر کردی گئی۔اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کی تنخواہوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔ اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کی تنخواہوں میں اضافے کا اطلاق یکم جنوری 2025ء سے ہوگا، وزارت پارلیمانی امور نے تنخواہوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کی اس سے پہلے تنخواہ 2 لاکھ 5ہزار روپے تھی۔اس سے قبل ارکان اسمبلی اور سینیٹرز کی تنخواہوں میں بھی 5لاکھ 19ہزار روپے اضافے کی منظوری دی گئی تھی۔(جاری ہے)
دوسری جانب امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ اس سال بھی تنخواہ دار طبقے نے 499 ارب روپے کا ٹیکس جمع کرایا جبکہ جاگیردار طبقے نے چار، پانچ ارب سے زیادہ ٹیکس جمع نہیں کرایا، ہمارا مطالبہ ہے کہ ایک لاکھ 25 ہزاز ماہانہ تنخواہ والے کو ٹیکس سے استشنیٰ دیا جائے، بجلی کی قیمتوں میں کمی مستقل بنیادوں پر کی جائے، بجلی کی پیداواری لاگت کے حساب سے عوام سے بل وصول کیے جائیں اور بجلی کے بنیادی ٹیرف میں کمی کی جائے۔ حکومت تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کم کرنے کے بجائے بڑھا رہی ہے، ملک میں موجود پروفیشنلز ڈاکٹر ز، انجینئرز، بزنس ایڈ منسٹریشن کے لوگوں کے لیے ملک سے باہر بھی مواقع ہوتے ہیں اگر ان کی تنخواہیں بڑھانے کے بجائے ان پر ٹیکس بڑھا یا جائے گا تو وہ ملک میں کیوں رکیں گے، پروفیشنل لوگوں کو باہر جانے پر مجبور نہ کیا جائے، تنخواہ دار لوگوں پر ٹیکس کے سارے نظام پر نظر ثانی کی جائے۔انہوں نے کہا کہ بجلی پر 7روپے 41 پیسے کمی کی گئی ہے لیکن یہ کمی ٹیرف میں کیوں نہیں کی جارہی؟ کمی مستقل بنیاد پرہونی چاہیے اور یہ 7 روپے 41پیسے کمی کچھ بھی نہیں ہے اگر ایوریج بجلی کی قیمت دیکھیں تو 13,12 روپے سے زیادہ نہیں ہوتی، اسکا مطلب ہے کہ بجلی ہمارے پاس زیادہ بھی ہے اور اس زیادہ بجلی کا ہمارے پاس کوئی منصوبہ نہیں ہے، جو بجلی بن نہیں رہی ہم اس کے پیسے بھی اداکررہے ہیں اور وہ ہزاروں ارب روپے اداکررہے ہیں، آئی پی پیز کو ٹیکس سے استثنیٰ بھی دیا ہوا ہے، بجلی کا بل ایک دن کوئی جمع نہ کرائے تو بجلی کاٹ دی جاتی ہے اب میٹروں کا ایک نیا نظام متعارف کرانا شروع کردیا ہے، اس کا مطلب ہے کہ عام صارفین سے ہر صورت میں لوٹ مار کر نا چاہتے ہیں۔