وزیراعظم سے امیرمقام کی ملاقات،ایک سالہ بہترین کاکردگی پر مبادرکباد،خیبرپختونخواکے دورے کی دعوت
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
اسلام آباد:وزیراعظم شہبازشریف سے وفاقی وزیر و صدر پاکستان مسلم لیگ ن خیبرپختونخوا انجینئرامیرمقام نے ملاقات کی جس میں ملکی مجموعی بالخصوص خیبرپختونخوا کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ وفاقی وزیر نے وزیراعظم شہبازشریف کی ایک سالہ بہترین کارکردگی پرمبارکباد دی۔ وفاقی وزیر نے وزیراعظم شہبازشریف کو خیبرپختونخوا کے دورے کی دعوت دی۔ وزیراعظم نے دعوت قبول کی۔ عید کے بعد انشاءاللّٰہ خیبرپختونخونخوا آؤں گے۔ وزیراعظم شہبازشریف وزیراعظم شہباز شریف نے مشکل وقت میں پارٹی اور قیادت کا بھرپور ساتھ دینے، ثابت قدم رہنے اور خیبرپختونخوا میں 2013 سے لیکر آج تک پی ٹی آئی کے بدترین ادوار میں ڈٹ کر کھڑے رہنے پر انجینئر امیر مقام کی وفاداری، جرات اور خدمات کو سراہا۔ وزیراعظم نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) ہمیشہ اپنے مخلص اور وفادار رہنماؤں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے اور ان کی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کرے گی۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: وزیراعظم شہبازشریف
پڑھیں:
نریندر مودی کو ابھی تک جی7اجلاس میں شرکت کی دعوت موصول نہیں ہوئی
نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 جون2025ء) بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی کو ابھی تک کینیڈا میں منعقد ہونے والے جی7 سربراہی اجلاس میں شرکت کی دعوت نہیں دی گئی ہے۔ کینیڈا کے ساتھ تعلقات میں کشیدگی کے بعد 6برس میں یہ پہلا موقع ہے جب بھارت کو جی7 اجلاس میں شرکت کی دعوت نہیں دی گئی ہےجس سے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات میں کشیدگی ظاہر ہوتی ہے ۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جی7 سربراہی اجلاس15سے 17جون تک کینیڈا میں منعقد ہو رہاہے۔ نئی دہلی میں بھارتی وزارت خارجہ کے ایک عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر میڈیا کو بتایاکہ ابھی تک نریندر مودی کو اجلاس میں شرکت کا دعوت نامہ موصول نہیں ہوا ہے۔وزارت کے ترجمان رندھیر جیسوال نے 22 ئی کو نامہ نگاروں کو بتایاتھا، ان کے پاس نریندر مودی کے اجلاس میں شرکت کے بارے میں اس وقت کوئی معلومات موجودنہیں ہیں۔(جاری ہے)
کینیڈا کے وزیر اعظم مارک کارنی کے ترجمان نے کہا ہے کہ اجلاس کے شرکاء کی تصدیق مناسب وقت پر کی جائیگی ۔ بھارت جی 7کا رکن نہیں ہے، جو دنیا کے سات امیر ترین ممالک کا ایک گروپ ہے۔ گروپ میں امریکہ، برطانیہ، جرمنی، فرانس، اٹلی، کینیڈا اور جاپان شامل ہیں تاہم بھارت کو 2019سے ہر سال اس کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی جاتی ہے۔کینیڈا میں سکھ رہنمائوں کے قتل اوردیگر جرائم میں مودی حکومت کے ملوث ہونے کی وجہ سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کشیدہ ہیں ۔ سکھ خالصتان کے نام سے بھارت سے ایک علیحدہ آزادوطن کی کوشش کررہے ہیں ۔ ستمبر 2023میں اس وقت وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے ممتاز سکھ رہنما اورکینیڈین شہری ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کا انکشاف کیاتھا،جس کے بعد سے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کشیدہ اور سفارتی روابط منقطع ہیں۔کینیڈا نے گروپ کے دیگر ممالک رہنمائوں کو اجلاس میں شرکت کی دعوت دے دی ہے جن میں یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی، آسٹریلوی وزیر اعظم انتھونی البانی اور میکسیکو کی صدر کلاڈیا شین بام شامل ہیں۔