سابق مس ورلڈ اور بھارتی اداکارہ کی والدہ مدھو نے ماضی کو یادوں کو تازہ کرتے ہوئے ہیں دلچسپ انکشافات کیے ہیں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق اداکارہ کی والدہ مدھو نے کہا کہ ان کی بیٹی نے اپنی وقار اور پیشہ ورانہ صلاحیتوں کے ساتھ اپنا کیریئر بنایا ہے۔ جس پر مجھے فخر ہے۔

پریانکا کی والدہ نے کہا کہ میری بیٹی نے ہر جگہ اپنی حدوں کو برقرار رکھا، پھر چاہے وہ کوئی فوٹو شوٹ ہو یا عالمی سطح کا مقابلہ حسن۔

اداکارہ کی والدہ نے بتایا کہ جب مس ورلڈ کے مقابے کے تیسرے راؤنڈ میں سوئمنگ سوٹ پہننے کو کہا گیا تو پریانکا نے انکار کردیا تھا۔

پریانکا نے کہا تھا وہ اس دو پیس سوٹ میں خود کو کمفرٹیبل محسوس نہیں کر پائیں گی جس پر تنظیم نے اس فیصلے کا احترام کیا تھا۔

مدھو چوپڑا نے مزید بتایا کہ پریانکا کا رول ماڈل سابق مس یونیورس سشمیتا سین تھیں اور انھیں دیکھ کر ہی پریانکا نے مقابلہ حسن میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا تھا۔

پریانکا کی والدہ نے بتایا کہ میری بیٹی کو مس انڈیا لارا دتہ نے بھی بہت مدد کی۔ اس نے ہی پریانکا کو چادر اوڑھنا، چلنا، اور خود میک اپ کرنا سیکھایا تھا۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ پریانکا اور لارا نے 2003 کی فلم انداز کے ساتھ اپنی فلمی کیریئر کا آغاز کیا تھا جس میں اکشے کمار بھی شامل تھے۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کی والدہ

پڑھیں:

سپریم کورٹ: بانجھ پن پر مہر یا نان و نفقہ دینے سے انکار غیر قانونی قرار

---فائل فوٹو

سپریم کورٹ نے خواتین کے بانجھ پن کی بنیاد پر مہر یا نان و نفقہ سے انکار کو غیر قانونی قرار دے دیا۔

چیف جسٹس یحیٰی آفریدی نے نان و نفقہ کے خلاف درخواست مسترد کرتے ہوئے تحریری فیصلہ جاری کردیا۔ سپریم کورٹ نے درخواست گزار صالح محمد کے رویے پر اظہار برہمی کیا اور 5 لاکھ روپے جرمانہ عائد کردیا۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ بانجھ پن حق مہر یا نان و نفقہ روکنے کی وجہ نہیں، خواتین پر ذاتی حملے عدالت میں برداشت نہیں ہوں گے، شوہر نے بیوی کو والدین کے گھر چھوڑ کر دوسری شادی کر لی، پہلی بیوی کے حق مہر اور نان و نفقہ سے انکار کیا، عورت کی عزت نفس ہر حال میں محفوظ ہونی چاہیے۔

بدقسمتی سے خواتین کو شرعی وراثتی حق سے محروم رکھا جاتا ہے، سپریم کورٹ

سپریم کورٹ میں بہنوں کو جائیداد میں حصہ دینے سے متعلق فیصلہ جاری کر دیا گیا۔ فیصلہ چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے تحریر کیا۔

تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ خواتین کی تضحیک معاشرتی تعصب کو فروغ دیتی ہے، بیوی کی میڈیکل رپورٹس نے شوہر کے تمام الزامات رد کیے، خواتین کے حقوق کا تحفظ عدلیہ کی ذمہ داری ہے، 10 سال تک خاتون کو اذیت اور تضحیک کا نشانہ بنایا گیا، جھوٹے الزامات اور وقت ضائع کرنے پر جرمانہ عائد کیا گیا۔

سپریم کورٹ نے اپنے تحریری فیصلے میں ماتحت عدالتوں کے فیصلے برقرار رکھے۔

خیال رہے کہ مذکورہ مقدمہ مہناز بیگم کے نان و نفقہ، مہر اور جہیز کی واپسی سے متعلق تھا، شوہر نے بیوی پر بانجھ پن اور عورت نہ ہونے کا الزام لگایا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • ایک اور اداکارہ کا پورا دن گھر میں بےہوش پڑے رہنے کا انکشاف
  • راولپنڈی: اسپتال کے باتھ روم میں خواتین کی نازیبا ویڈیو بنانے والا پولیس اہلکار گرفتار
  • کومل میر نے چہرے پر بوٹاکس کروانے سے متعلق خبروں پر خاموشی توڑ دی
  • پولیس اہلکار اسپتال کے باتھ روم میں خواتین کی نازیبا تصاویر بناتے  پکڑا گیا
  • پولیس اہلکار اسپتال کے باتھ روم میں خواتین کی نازیبا تصاویر بناتے پکڑا گیا
  • کراچی، کورنگی میں پولیس مقابلہ، 2 ڈاکو ہلاک، 1 زخمی
  • میجر زیاد سلیم اور سپاہی ناظم حسین نے جوانمردی سے بھارتی سپانسرڈدہشتگردوں کا مقابلہ  کیا؛ محسن نقوی
  • سپریم کورٹ: بانجھ پن پر مہر یا نان و نفقہ دینے سے انکار غیر قانونی قرار
  • پیپلزپارٹی، اے این پی اور جے یو آئی کا خیبرپختونخوا حکومت کی اے پی سی میں شرکت سے انکار
  • خیبر پختونخوا: ڈیوٹی سے انکار پر 42 پولیس اہلکار معطل